نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدرجمہوریہ کی تقریر کا متن - عالمی پائیدار ترقی سمٹ 2024، ٹی ای آر آئی
Posted On:
07 FEB 2024 7:38PM by PIB Delhi
· میرا نمسکار اور سب کو دل کی گہرائیوں سے سلام!
· توانائی اور وسائل کے انسٹی ٹیوٹ – ٹی ای آر آئی کے زیر اہتمام عالمی پائیدار ترقیاتی سربراہی اجلاس کے 23 ویں ایڈیشن میں آج آپ کے سامنے کھڑے ہونے پر بے حد پرجوش ہوں۔
· میں اس اہم اجتماع کی میزبانی کے لیے ٹی ای آر آئی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جس میں عالمی رہنماؤں، ماہرین اور شراکت داروں کو ایک ساتھ لانے کے لیے جو پائیدار ترقی کے حصول کے لیے پرعزم ہیں، جو کہ ایک عصری عالمی ضرورت ہے۔
· گزشتہ پانچ دہائیوں سے، ٹی ای آر آئی نے پالیسی تحقیق، تکنیکی اختراعات، اور وکالت کے ذریعے تبدیلی کے حل فراہم کر کے اپنا حصہ ڈالا ہے۔
· अथर्व वेद का पृथ्वी सूक्त कहता है– 'माताभूमि': पुत्रोअहंपृथिव्या'
’’پرتھویہماریماتاہی، ہم اس کے پتر ہیں ‘‘اس قسم کی سوچ اور جذبات کے ساتھ، کوئی بھی مادر فطرت کے استحصال کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔
· ہماری دنیا کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے جو باہمی تعاون اور اختراعی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کا نقصان، اور قدرتی وسائل کی کمی ہمارے وجود کی بنیادوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ ان چیلنجوں کی سنگینی کے پیش نظر، جرات مندانہ اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے، اور اس طرح کے فورمز اجتماعی مکالمے اور عزم کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔
ایک ایسی دنیا میں جو آپس میں اس طرح جڑی ہوئی ہے جیسے کہ پہلے کبھی نہیں تھا، ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم جن چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیں - کوئی سرحد نہیں جانتے۔ ہمارے اعمال کا اثر تمام ممالک میں دکھائی دیتا ہے ، جس سے سب سے زیادہ کمزور کمیونٹیز اور ماحولیاتی نظام متاثر ہوتے ہیں۔ لوگوں اور فطرت پر مبنی نقطہ نظر کی تشکیل اور اسے اپنانے کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا۔
عالمی قیادت کو ان اصولوں کو ہمارے معاشروں کے بنیادی ڈھانچے میں پختگی سے راسخ کرتے ہوئے ،ہر سطح پر ماحولیاتی تحفظ اور آب و ہوا سے ہم آہنگ کے طور طریقوں کے مرکزی دھارے کو آگے بڑھانا چاہیے۔
· اس عالمی کوشش میں ہندوستان کی قیادت کو سب سے آگے دیکھنا خوشی کی بات ہے۔ ہندوستانی حکومت نے پائیدار ترقی اور ماحولیاتی ذمہ داری کے لیے ایک مستحکم عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
· قابل تجدید توانائی کے جرات مندانہ اہداف سے لے کر اہم اقدامات تک جو اقتصادی ترقی کو ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ متوازن رکھتے ہیں، ہندوستان دنیا بھر کی قوموں کے لیے تحریک دینے والی روشنی کے طور پر کام کرتا ہے۔
پائیدار ترقی کی بنیادوں میں سے ایک صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی ہے۔ قابل تجدید توانائی کے لیے ہماری وابستگی نہ صرف موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرتی ہے بلکہ اقتصادی ترقی، ملازمتوں کی تخلیق اور تکنیکی اختراع کے لیے راستے بھی کھولتی ہے۔
· ہندوستان کا پختہ عزم ، ایسی پالیسیوں کے نفاذ سے جو ان اصولوں کے لیے لگن کی عکاسی کرتی ہیں جن کی ہم وکالت کرتے ہیں، نہ صرف الفاظ میں بلکہ عمل میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔
· عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سنگاپور، بنگلہ دیش، اٹلی، امریکہ، برازیل، ارجنٹائن، ماریشس اور یو اے ای کے لیڈروں کے ساتھ 9 ستمبر 2023 کو نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کا آغاز کیا۔یہ زیادہ پائیدار توانائی کے مستقبل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
· ہندوستان کے 2070 تک کاربن سے نجات حاصل کرنے اور اپنے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں حیاتیاتی ایندھن (بائیو فیول )کے استعمال کو بڑھانے کے ہدف کے ساتھ، یہ اسی سمت میں ایک صحیح پہل ہے۔
الیکٹرک گاڑیوں کو اتنا فروغ مل رہا ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ پائیداری کے حقیقی جذبے کے ساتھ گردشی معیشت پر تیزی سے زور دیا جا رہا ہے۔
· قومی منصوبہ بندی میں پائیداری کا انضمام، ماحول دوست اقدامات کے لیے بجٹ مختص کرنا، اور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دینے والی فلیگ شپ اسکیموں کا آغاز ترقی کے لیے ایک جامع اور مکمل نقطہ نظر کو اپنانے میں ہندوستان کی قیادت کو ظاہر کرتا ہے۔
· ہم اپنے آپ کو ایک منفرد موڑ پر پاتے ہیں۔ ہمارا امرت کال، اپنے آپ کو تمام ہندوستانیوں کے لیے گورو کال کے طور پر ظاہر کر رہا ہے۔ آج کے دور میں جب کہ ہم اپنی عہد ساز کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ اس قابل ذکر تبدیلی پر غور کیا جائے جس سے بھارت صرف ایک دہائی میں گزرا ہے۔ ‘‘نازک پانچ’’ معیشتوں میں سے ایک کے طور پر شمار کئے جانے سے آگے بڑھتے ہوئے، ہم پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت کے طور پر ابھرے ہیں، جس کے بارے میں قائم کئے جانے والے قیاسات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان 2030 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے تیار ہے۔
· یہ زبردست اور تیز رفتار ترقی موسمیاتی اضافہ ہندوستانی عوام کے ناقابل تسخیر جذبے، دور اندیش قیادت، اور باہمی تعاون کی کوششوں کا ثبوت ہے جنہوں نے ہمیں آگے بڑھایا ہے۔
· ہم نے جس تیزی سے ترقی کا تجربہ کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ بہت سے چیلنجز بھی سامنے آتے ہیں، خاص طور پر پائیداری اور ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہم ایک ایسی میراث چھوڑیں جو ہماری آنے والی نسلیں فخر کے ساتھ حاصل کر سکیں، ہماری اقتصادی ترقی کو پائیدار ترقی کے عزم کے ساتھ ہم آہنگ کیا جانا چاہیے۔آج، اپنی حاصل کردہ کامیابیوں پر فخر کرنے کے ساتھ ساتھ ، ہمیں ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرے اور عالمی برادری کے لیے اس کے سنگین نتائج کو بھی تسلیم کرنا چاہیے۔
· ہندوستان، پائیدار طرز عمل کی اپنی گراں مایہ روایت کے ساتھ، ماحول دوست اور جامع ترقی کے ماڈلز کو اپنانے میں دنیا کے لیے ایک مشعل راہ ثابت ہو سکتا ہے۔ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کے ہمارے ثقافتی اخلاق ایک ایسی بنیاد فراہم کرتے ہیں جس پر ہم سب کے لیے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں۔
· اس جذبے کے مطابق، ہماری توجہ نہ صرف گھریلو نظم و نسق میں پائیداری کو مرکزی دھارے میں لانے پر مرکوز ہے بلکہ عالمی عزائم کو آگے بڑھانے پر بھی ہے۔
گزشتہ سال بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس (آئی بی سی اے) کا آغاز وزیر اعظم نے شیروں سمیت دنیا بھر میں درندہ حیوانات کے تحفظ کے لیے کیا تھا۔
· اس سے پہلے، ہندوستان نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کے آغاز کی قیادت کی تھی۔ رضاکارانہ ماحولیاتی مثبت اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے گزشتہ سال دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (سی او پی 28) کے 28ویں اجلاس کے پہلو بہ پہلو پر وزیراعظم کی طرف سے گرین کریڈٹ انیشیٹو کا آغاز کیا گیا تھا۔ ایشیا میں رامسر سائٹس کے دوسرا سب سے بڑا نیٹ ورک کے ساتھ، ہندوستان بین الاقوامی اہمیت کی دنیا کی 75 دلدلی زمینوں کا حامل ملک ہے۔
· ہندوستان کی جی 20 صدارت نے اپنے نصب العین - واسودھیوا کٹمبکم کے ساتھ ایک مضبوط پیغام بھیجا ہے، جس کا ترجمہ ‘ایک زمین ایک خاندان ایک مستقبل’ کے جذبے سے دنیا پر غور کرنا ہے۔ جی 20 سربراہی اجلاس میں اپنایا گیا نئی دہلی اعلامیہ، ماحولیاتی چیلنجوں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی اہمیت کو مؤثر طریقے سے تسلیم کرتا ہے۔
· ہندوستان کی جی 20 صدارت نے ایل آئی ایف ای (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) کے کراس کٹنگ تھیمز( انوکھے موضوعات ) کو بھی آگے بڑھایا، جس کا تصور ایک طرز زندگی اور طرز عمل کے طور پر ہوتا ہے جو عوامی تحریک کو متحرک کرتا ہے۔ ایل آئی ایف ای(لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ یعنی ماحولیات سے ہم آہنگ طرز زندگی) انفرادی سطح پر متحرک تبدیلیوں کا تصور پیش کرتا ہے جو مثبت نتیجہ خیز اثرات کے ساتھ وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کو متحرک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہمارے بین الاقوامی دوست بھی اس بات سے متفق ہوں گے کہ موسمیاتی تبدیلی کے غیر متناسب اثرات ان لوگوں پر پڑتے ہیں جو سب سے زیادہ کمزور ہیں اور اس لیے ‘کلائمیٹ جسٹس’ کو نارتھ اسٹار ( قطب ستارہ )بننے کی ضرورت ہے۔ معاشرے کی تمام سطحوں اور شعبوں میں قیادت اس قابل بنانے کے لیے ایک اہم عنصر ہے کہ ہم پائیدار ترقی اور موسمیاتی رد عمل کو مربوط کرنے کے لیے اجتماعی جذبے کے ساتھ کام کریں۔
قدرتی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال نہ صرف ایک وسیع پالیسی کی سطح پر بلکہ ہر فرد کے ضمیر اور شعور میں بھی شامل ہونا چاہیے۔ کسی کی مالی حیثیت کے مطابق اس کے لئے پانی، پیٹرولیم، بجلی جیسے وسائل کے استعمال کا تعین نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں بابائے قوم مہاتما گاندھی جی کے الفاظ کو یاد رکھنا چاہیے: ‘‘زمین ہر ایک کی ضرورت کے لیے کافی ہے، لیکن ہر کسی کے لالچ کے لیے نہیں’’۔
ہمیں جن چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ پریشان کن ضرور ہیں، لیکن ان پر بہرحال قابو پایا جاسکتا ہے۔ دیگر طاقتوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر، اختراع کو اپنا کر، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے کر، ہم سب کے لیے ایک پائیدار اور محفوظ مستقبل کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ اس سربراہی اجلاس کو عمل کے لیے ایک محرک بننے دیں، جو ہمیں اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے اور ایک ایسی دنیا کے لیے کام کرنے کی ترغیب دے جہاں پائیدار ترقی کے اصول ہمارے ہر فیصلے کی رہنمائی کرتے ہیں۔
· میں ٹی ای آر آئی کو اس سربراہی اجلاس کے ایک اور ایڈیشن پر مبارکباد دیتا ہوں جو کرہ ارض کی حفاظت کے لیے جائز ، منصفانہ، اور راہ ہموار کرنے والے حل کے لیے بحث و مباحثہ، تبادلہ خیال اور راہ ہموار کرنے کے حوالے سے ایک اہم عالمی پلیٹ فارم بنا ہوا ہے۔ ہمیں دھرتی ماں کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے- مستقبل قریب میں نہیں، کل نہیں، بلکہ آج- اور ابھی!
· آپ کا شکریہ، اور امید ہے کہ پائیداری کے لیے ہماری اجتماعی وابستگی آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر اور زیادہ محفوظ مستقبل کی طرف رہنمائی کرے گی۔
· شکریہ! جئے ہند، جئے بھارت۔
*************
( ش ح ۔س ب۔ رض (
U. No.4704
(Release ID: 2004292)
Visitor Counter : 80