محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں روزگار کی کم شرح

Posted On: 08 FEB 2024 5:39PM by PIB Delhi

ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس اسکیم کے تحت بیمہ شدہ افراد کی تعداد 2021-22 کی 3.1 کروڑ سے بڑھ کر 2022-23 میں 3.43 کروڑ ہوگئی ہے۔

روزگار بہم رسانی کے ساتھ ساتھ روزگار حاصل کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ اسی مناسبت سے حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

حکومت ہند نے کاروبار کو فعالیت فراہم کرنے اور کووِڈ 19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے آتم نربھر بھارت پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت، حکومت نے ستائیس لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا مالیاتی محرک فراہم کیا ہے۔ یہ پیکج ملک کو خود کفیل بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق مختلف طویل مدتی اسکیموں/ پروگراموں/ پالیسیوں پر مشتمل ہے۔

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی)یکم اکتوبر 2020 سے شروع کی گئی تھی تاکہ آجروں کو نئے روزگار پیدا کرنے اور کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ملازمت کے ضائع ہونے کی بحالی کے لیے ترغیب دی جائے۔ مستفیدین کے لیے رجسٹریشن کی حتمی تاریخ 31.03.2022 تھی۔ اسکیم کے آغاز سے لے کر، 19.01.2024 تک، اسکیم کے تحت 60.49 لاکھ مستفیدین کو فوائد فراہم کیے جا چکے ہیں۔ حکومت یکم جون 2020 سے پرائم منسٹر اسٹریٹ وینڈرز آتم نربھر ندھی (پی ایم سواندھی اسکیم) نافذ کر رہی ہے تاکہ گلی گلی گھوم کر سودا فروخت کرنے والوں کو اپنے کاروبار دوبارہ شروع کرنے کے لیے ضمانت سے مبرا کام کاج کے پونجی قرض کی سہولت فراہم کی جا سکے، جس پر کووِڈ 19 وبائی امراض کے دوران منفی اثرات  مرتب ہوئے تھے۔ 31.01.2024 تک، اسکیم کے تحت 83.67 لاکھ قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) حکومت نے خود روزگار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے شروع کی تھی۔ پی ایم ایم وائی کے تحت، 10 لاکھ روپے تک کے ضمانت سے مبرا قرضے ، مائیکرو/چھوٹے کاروباری اداروں اور افراد کو، ان کی کاروباری سرگرمیوں کو ترتیب دینے یا بڑھانے کے قابل بنانے کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں۔ 26.01.2024 تک، اسکیم کے تحت 46.16 کروڑ قرضے منظور کیے گئے تھے۔

پیداوار سے منسلک ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم کو حکومت کی جانب سے ، 2021-22 سے پانچ برسوں کی مدت کے لیے نافذ کیا جا رہا ہے جس کی لاگت 1.97 لاکھ کروڑروپئے ہے ، اور یہ اسکیم 60 لاکھ نئی ملازمتیں فراہم کرانے کے مضمرات کی حامل ہے

پی ایم گتی شکتی اقتصادی اور پائیدار ترقی کے لیے ایک تبدیلی کا طریقہ ہے۔ یہ نقطہ نظر سات انجنوں سے چلتا ہے، یعنی سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے، بندرگاہیں، ماس ٹرانسپورٹ، آبی گزرگاہیں اور لاجسٹک انفراسٹرکچر۔ یہ نقطہ نظر صاف ستھری توانائی اور سب کا پریاس سے تقویت یافتہ ہے جس کی وجہ سے سب کے لیے بڑی ملازمت اور کاروباری مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

حکومت ہند روزگار پیدا کرنے کے لیے پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) اور دین دیال انتودیا یوجنا نیشنل اربن لائیولی ہوڈس مشن (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم)وغیرہ جیسی اسکیموں پر خاطر خواہ سرمایہ کاری اور عوامی اخراجات پر مشتمل مختلف پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ حکومت دیہی خود روزگار اور تربیتی اداروں(آر ایس ای ٹی آئیز) کے ذریعے کاروباری ترقی کے لیے دیہی نوجوانوں کی ہنر مندی کے لیے ایک پروگرام نافذ کر رہی ہے۔

اس کے علاوہ، ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز)کے ذریعے نوجوانوں کی ملازمت کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے قومی اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس)، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم اور دستکار تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) کو نافذ کررہی ہے۔

ان اقدامات کے علاوہ، میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، سب کے لیے مکانات وغیرہ جیسے حکومت کے مختلف فلیگ شپ پروگرام بھی روزگار کے مواقع بہم پہنچانے پر مرتکز ہیں۔

توقع کی جاتی ہے کہ یہ تمام تر پہل قدمیاں افزوں اثرانگیزی کے ساتھ وسط سے طویل مدت میں مجموعی طور پر روزگار بہم پہنچائیں گی۔

یہ اطلاع محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4696


(Release ID: 2004258) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi , Tamil