محنت اور روزگار کی وزارت
متواتر لیبر فورس سروے، 2022-23
Posted On:
08 FEB 2024 5:35PM by PIB Delhi
روزگار اور بے روزگاری سے متعلق ڈیٹا متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے ذریعہ اکٹھا کیا جاتا ہے جو 2017-18 سے شماریات اور پروگرام عمل درآمدکی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ سروے کی مدت ہر سال جولائی تا جون ہوتی ہے۔
2021-22 اور 2022-23 کے دوران 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت پر بے روزگاری کی تخمینی شرح(یو آر) حسب ذیل ہے:
عام تعلیمی سطح
|
2021-22
|
2022-23
|
خواندہ نہیں
|
0.4
|
0.2
|
خواندہ اور پرائمری سطح تک
|
1.0
|
0.5
|
میڈل
|
2.6
|
1.7
|
سیکنڈری
|
3.4
|
2.2
|
ہائر سکینڈری
|
6.3
|
4.6
|
سکینڈری اور اس سے آگے
|
8.6
|
7.3
|
کل
|
4.1
|
3.2
|
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مختلف تعلیمی سطحوں پر بے روزگاری کی شرح میں کمی کا رجحان ہے۔
حکومت نے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ہنر مندی، ری اسکلنگ اور اپ اسکلنگ ہے تاکہ ملک کے نوجوانوں کو مارکیٹ سے متعلق مہارتوں سے بااختیار بنایا جا سکے جو انہیں کام کے ماحول میں زیادہ روزگار کے قابل اور زیادہ پیداواری بناتا ہے۔
اسکل انڈیا مشن کے تحت، اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کی وزارت مختلف اسکیموں کے ذریعہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس)، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے ذریعہ ملک بھر میں سماج کے تمام طبقات تک ہنرمندی، ازسرنو ہنری اور اعلیٰ مہارت کی تربیت فراہم کرتی ہے۔
حکومت دیہی سیلف ایمپلائمنٹ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی) کے ذریعہ کاروباری ترقی کے لیے دیہی نوجوانوں کی ہنر مندی کے لیے ایک پروگرام نافذ کر رہی ہے۔
حکومت قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 لے کر آئی ہے جس کا مقصد مرحلہ وار تمام تعلیمی اداروں میں پیشہ ورانہ تعلیم کے پروگراموں کو مرکزی دھارے کی تعلیم میں شامل کرنا ہے۔ مڈل اور سیکنڈری اسکول میں ابتدائی عمر میں ہی پیشہ ورانہ نمائش کے ساتھ، معیاری پیشہ ورانہ تعلیم کو اعلیٰ تعلیم میں آسانی سے ضم کیا جائے گا۔
حکومت وقتاً فوقتاً کم از کم اجرت کی شرحوں کا جائزہ لیتی ہے اور اس پر نظر ثانی کرتی ہے اور تمام ملازمتوں کا احاطہ کرتی ہے اور کم از کم اجرت فراہم کرتی ہے۔ کم از کم اجرت ایکٹ، 1948 کی دفعات کو معقول بنایا گیا ہے اور اجرت کوڈ ایکٹ، 2019 میں ضم کر دیا گیا ہے، جسے پارلیمنٹ نے منظور کیا اور 08.08.2019 کو مطلع کیا۔ اجرت کا ضابطہ، 2019، منظم اور غیر منظم شعبے کے روزگار میں عالمگیر کم از کم اجرت اور کم از کم اجرت فراہم کرتا ہے۔
پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) حکومت نے خود روزگار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے شروع کی تھی۔ پی ایم ایم وائی کے تحت، مائیکرو/چھوٹے کاروباری اداروں اور افراد کو 10 لاکھ روپے تک کے کولیٹرل فری قرضے فراہم کرنے کا انتظام ہے تاکہ وہ اپنی کاروباری سرگرمیاں شروع کر سکیں یا اسے بڑھا سکیں۔ 17.11.2023 تک، اسکیم کے تحت 44.41 کروڑ سے زیادہ قرض کھاتوں کو منظور کیا گیا تھا۔
حکومت یکم جون 2020 سے پردھان منتری اسٹریٹ وینڈرآتم نربھر ندھی(پی ایم سوانیدھی یوجنا) کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ کووڈ-19 وبائی امراض کے پیش نظر، اسٹریٹ وینڈروں کو اپنے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کولیٹرل فری ورکنگ کیپیٹل لون کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس مدت کے دوران 23.11.2023 تک، اسکیم کے تحت 78.08 لاکھ قرضوں کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ جانکاری مزدور اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
4689
(Release ID: 2004256)