تعاون کی وزارت
پی ای سی ایس کا ڈیجیٹائزیشن
Posted On:
06 FEB 2024 6:43PM by PIB Delhi
امدادِ باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بنیادی زرعی قرض سوسائٹیوں (پی اے سی ایس) کو مضبوطی فراہم کرنے کی غرض سے، 2516 کروڑ روپئے کے مجموعی صرفے سے 63000 مصروف عمل پی اے سی ایس کو کمپیوٹر سہولتوں سے آراستہ کرنے سے متعلق پروجیکٹ کو حکومت ہند کے ذریعہ منظوری دی جا چکی ہے، جس میں مشترکہ قومی سافٹ ویئر پر مبنی ایک ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر تمام تر مصروف عمل پی اے سی ایس کو شامل کیا گیا ہے، اور انہیں اسٹیٹ کوآپریٹیو بینکوں (ایس ٹی سی بیز) اور ضلعی مرکزی کوآپریٹیو بینکوں (ڈی سی سی بیز) کے توسط سے نابارڈ کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔
اب تک ، 28 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 62318 پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کی منظوری دی جا چکی ہے، جس کے لیے حکومت ہند کے حصے کے طور پر متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 488.42 کروڑ روپئے جاری کیے گئے ہیں ۔ پروجیکٹ کے لیے قومی سطح کے مشترکہ سافٹ ویئر کو نابارڈ کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے اور اب تک 27 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ای آر پی پر 15783 پی اے سی ایس کو شامل کیا جا چکا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ لیگیسی ڈاٹا کے ڈیجیٹائزیشن اور ہارڈویئر کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ منظور شدہ پی اے سی ایس کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات، ای آر پی میں شامل اور حکومت ہند کے ذریعہ جاری کیا گیا اپنے حصے کے تعاون کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
اس پروجیکٹ کے تحت پی اے سی ایس کی سطح پر کامن اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) کے نفاذ سے پی اے سی ایس میں حکمرانی اور شفافیت میں بہتری رونما ہوگی، اور اس کے نتیجے میں قرض کی تیز رفتار تقسیم ، لین کی لاگت میں تخفیف، ادائیگیوں میں عدم توازن میں تخفیف ممکن ہو سکے گی اور ساتھ ہی ڈی سی سی بی اور ایس ٹی سی بیز کے ساتھ بلارکاوٹ اکاؤنٹگ میں مدد ملے گی اور اثرانگیزی میں اضافہ رونما ہوگا۔ اس سے کاشتکاروں کے درمیان پی اے سی ایس کے کام کاج میں بھروسے میں اضافہ ہوگا، اور اس طرح ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
ضمیمہ
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4538
(Release ID: 2003280)
Visitor Counter : 85