امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ‘‘سلامتی  کل سے آگے: ہندوستان کے لچک دار مستقبل کی تشکیل’’ پر لیکچر دیا اور ‘او آر ایف خارجہ پالیسی سروے’  کا آغاز کیا


مودی حکومت نے 10 برسوں میں مضبوط داخلی سلامتی کا نظام بنایا

ایک منقسم دنیا میں جی 20 میں اپنایا گیا ‘دہلی اعلامیہ’ مودی جی کی ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے

مودی حکومت نے 70 سال کی خامیوں کو 10 سال میں دور کرنے کا کام کیا

10 برسوں میں ہندوستان میں سیاسی استحکام، بدعنوانی سے پاک حکمرانی، عوامی بہبود، سرمایہ کار دوست ایجنڈا اور پرامن ماحول قائم کیا گیا

مودی سرکار میں کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر کی بجائے ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ ہیں

یو پی آئی، ڈیجیٹل انڈیا کی نئی پہچان بن گئی، دنیا کے کئی ممالک نے یو پی آئی کو قبول کیا

نئے قوانین کے نفاذ کے بعد کوئی بھی کیس 3 سال سے زیادہ نہیں چلے گا

Posted On: 05 FEB 2024 10:41PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور  باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ‘‘سیکیورٹی بیونڈ ٹومورو: فارجنگ انڈیاز ریزیلینٹ فیوچر(سلامتی کل سے آگے: ہندوستان کے لچک دار مستقبل کی تشکیل)’’ پر ایک لیکچر دیا اور ‘او آر ایف  خارجہ پالیسی سروے’  کا آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DVZS.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے اپنی ٹھوس پالیسی کی بنیاد پر پچھلے 10 برسوں کے دوران  داخلی سلامتی کے میدان میں جامع تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار ان 10بر سوں میں پالیسی تبدیلی کی بنیاد پر داخلی سلامتی کو یقینی بنانے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ان 10 برسوں میں مودی جی کی قیادت میں ہندوستان ایک مضبوط اندرونی سیکورٹی نیٹ ورک بنانے میں کامیاب رہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ‘ او آر ایف خارجہ پالیسی سروے-2023’  آج شروع کیا گیا ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور حکومت ہند خارجہ پالیسی جیسے مشکل موضوع کو بھی ملک کے عام لوگوں تک لے جانے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس سروے میں تقریباً 86 فیصد لوگوں نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو سراہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جی 20 کے کامیاب اہتمام اور متفقہ طور پر منظور ہونے والے دہلی اعلامیہ نے سفارتی کامیابی کے معاملے میں ہندوستان کی مثبت شبیہ کو دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ جی 20 سربراہی اجلاس ہمارے‘ واس دھیو کٹمبکم’ کے بنیادی منتر کو پوری دنیا میں پھیلانے میں کامیاب ہوا ہے۔ یہ  جی 20 سربراہی اجلاس پوری دنیا میں ہندوستان کی ثقافتی ورثہ اور خوشحالی کا سفیر بن گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سال 2024 پوری دنیا کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ اس سال دنیا کے 40 جمہوری ممالک میں انتخابات ہونے والے ہیں اور ان انتخابات میں تقریباً 3.3 بلین لوگ ووٹ ڈالیں گے۔ بھارت کے تقریباً ایک ارب ووٹر بھی لوک سبھا انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کی قدیم اور سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان میں جمہوریت کا تہوار بہت اچھے طریقے سے منائیں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آج پوری دنیا ہندوستان کی کامیابی کی کہانی کے بارے میں بات کر رہی ہے اور مودی جی نے ہندوستان کی دہشت گردی، آب و ہوا تبدیلی، سولر الائنس اور ملٹس (موٹے اناج) پہل جیسے کئی چیلنجوں کا حل فراہم کرنے والے ملک کے طور پر پہچان  کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی دنیا کے سب سے مقبول سربراہ مملکت ہیں۔ آج لوگ ہندوستان کو ‘‘وشوا مترا’’ (دنیا کا دوست) کے طور پر جانتے اور مانتے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں وزیر اعظم مودی کی کوششوں سے ہندوستان نے سیاسی استحکام، بدعنوانی سے پاک حکمرانی، عوامی بہبود، سرمایہ کار دوست ایجنڈا اور پرامن ماحول قائم کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان 7.6 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے 25 کروڑ لوگوں کو کثیر جہتی غربت سے نکالا ہے اور 60 کروڑ لوگوں کا معیار زندگی بلند کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی نے ان 10 برسوں میں 70 سال کی تمام خامیوں کو ختم کر دیا ہے۔ ان 60 کروڑ عوام کو پہلی بار آزادی کا ثمر چکھنے کو ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے ہندوستان کی جمہوریت کو بدعنوانی، اقربا پروری اور خوشامد کی تین لعنتوں سے ہمیشہ کے لیے آزاد کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی آئی ڈیجیٹل انڈیا کی نئی شناخت بن گئی ہے اور دنیا کے کئی ممالک نے اسے قبول کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LOCO.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کی خوشامد کی پالیسی نے ملک کے لیے کئی مسائل پیدا کیے تھے۔ کئی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر، بائیں بازو کے انتہا پسندوں سے متاثرہ علاقوں اور شمال مشرق میں کئی دہائیوں تک تشدد اور بدامنی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی چھ ممالک کے ساتھ زمینی سرحد اور سات ممالک کے ساتھ سمندری سرحد ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 75 برسوں میں ہم نے داخلی سلامتی کے محاذ پر دہشت گردی، انتہا پسندی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے اور ہزاروں بے گناہ شہری اور سیکورٹی اہلکار ان کا نشانہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے مودی حکومت نے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی اور دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کی حکمت عملی بنائی۔ ہم نے نہ صرف دہشت گردی سے نمٹنا ضروری سمجھا ہے بلکہ اس کے ایکو سسٹم کو اڑا دینے کا بھی کام کیا ہے۔اپنی دو مرحلہ جاتی  پالیسی کی وجہ سے مودی حکومت نے ان تینوں خطرناک سرگرمیوں والے علاقوں  میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم نے یہ کامیابی حکومت کے مکمل نقطہ نظر، تمام ایجنسیوں کے درمیان تعاون اور تال میل، مضبوط قانونی ڈھانچہ، انصاف کی فراہمی کے لیے بنائے جانے والے قانونی فریم ورک، ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیٹا بیس، اور علم کے اشتراک کی وجہ سے حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی ایجنسی اپروچ(کثیر اداروں پر مبنی طریقہ کار) کے تحت ہم نے ہر تھیٹر سیکٹر میں مختلف پالیسی اپنائی اور تینوں ہاٹ سپاٹ میں غیر متوقع کامیابی حاصل کی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان پرتشدد واقعات کی تعداد 33,000 تھی، جب کہ 2014 سے 2023 کے درمیان یہ 62 فیصد کم ہو کر 12,466 پر آ گئی ہے۔ عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز میں اموات کی کل تعداد 72 فیصد کم ہو کر 11,900 سے 3,276 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آرٹیکل 370 اور 35اے کو ختم کر دیا ہے، جو برسوں سے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو ہوا دے رہے تھے۔ کشمیر میں لوگوں کو آئینی حقوق ملے اور آج 30 ہزار سے زیادہ مقامی نمائندے وہاں موجود  ہیں۔ اس کے علاوہ، ملک کے 100 سے زیادہ قوانین جو جموں و کشمیر میں لاگو نہیں تھے، اُنہیں آرٹیکل 370 کو ہٹا کر کشمیری عوام کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ پچھلے 9 برسوں میں ہم نے شمال مشرق میں 9 امن معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 9000 سے زیادہ نوجوانوں نے ہتھیار چھوڑ کر  خود کو قومی دھارے میں شامل کرلیا ہے۔ مودی حکومت نے شمال مشرق میں سرحدی، نسلی اور مذہبی تنازعات کو حل کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسپا کو 70 فیصد سے زیادہ علاقے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ نریندر مودی حکومت نے 2014 سے 2024 کے درمیان صرف 10 برسوں میں شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر 14 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ آج شمال مشرق کی تمام ریاستوں میں ریل اور ہوائی رابطے کا کام جاری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PVEV.jpg

وزیر داخلہ نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں ہم نے بہت سی ترقیاتی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کو عوامی  سطح تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے غریب قبائلی عوام کو بائیں بازو کے انتہا پسندوں سے دور کر دیا۔ جس کی وجہ سے انتہا پسندوں کی عوامی حمایت کا مرکز  ان سے منقطع ہو گیا اور جن کے ہاتھ میں ہتھیار تھے ان کے خلاف سخت پالیسی پر عمل کرتے ہوئے نریندر مودی حکومت نے پورے علاقے میں حفاظتی انتظامات کو مضبوط بنا کر تشدد میں 75 فیصد کمی کی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت پوری حکومت والے نقطہ نظر کے ساتھ اس سمت میں آگے بڑھی ہے۔ حکومت نے تعلیم، غریبوں کے لیے غریبوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور مذاکرات اور امن معاہدے کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی امن معاہدے کا احترام نہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنا کر سخت پیغام دیا گیا۔ پتھر اٹھانے والے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ دے کر پی ایم مودی نے انہیں ہندوستان کی ترقی کی کہانی سے جڑنے کا حق دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے نوجوانوں کو بندوق کے ساتھ کھڑے دہشت گرد کے بجائے ٹورسٹ گائیڈ بنا کر کشمیر کی ترقی سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ملک کی سرحدیں محفوظ نہیں ہیں تو ملک محفوظ نہیں رہ سکتا کیونکہ سرحد کی حفاظت قومی سلامتی ہے۔ ہم نے سرحدوں کی حفاظت، سرحد سے سرحد اور عوام سے عوام کے رابطے اور کثیر جہتی اور مربوط پالیسیوں کے ذریعے سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائبرنٹ ولیج پروگرام کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی نے گاؤں کو جو ملک کا آخری گاؤں، ملک کا پہلا گاؤں مانا جاتا تھا، بلا کر لوگوں میں اعتماد پیدا کیا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں 6000 سرحدی دیہاتوں میں 300 سرکاری اسکیموں کو 100 فیصد مکمل کرنے کے لیے کام کیا گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایک طرف مودی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنا کر اس پر قابو پایا ہے۔ دوسری طرف، اس نے ایک مضبوط عدالتی نظام بنانے کے لیے کئی قانونی تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو اے پی اے جیسے انسداد دہشت گردی قانون میں جامع اور بامعنی تبدیلیوں سے بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔ آزادی کے وقت سے لے کر 2014 تک ہندوستان کے پاس داخلی اور خارجی سلامتی کے لیے کوئی پالیسی نہیں تھی اور اگر کوئی تھی بھی تو وہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی کے بوجھ تلے دب گئی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہماری خارجہ پالیسی بھی واضح ہو گئی ہے۔ ہم پوری دنیا سے دوستی نبھانا چاہتے ہیں لیکن ملک اور اس کے شہریوں کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی جی نے ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کی پالیسی کو پوری دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اور دنیا نے ہمارے حقوق کا بھی احترام کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی جی کے لائے ہوئے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے بعد کوئی بھی مقدمہ 3 سال سے زیادہ نہیں چلے گا اور ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین فوجداری انصاف کا نظام بن جائے گا۔

*************

( ش ح ۔س  ب۔ رض (

U. No.4473



(Release ID: 2002954) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi