محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملازمت کے بعد صنعت کاران

Posted On: 05 FEB 2024 5:26PM by PIB Delhi

محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت  یہ اطلاع دی گئی کہ روزگار اور بے روزگاری سے متعلق اعداد و شمار متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے ذریعے اکٹھا کیا جاتا ہے جو 2017-18 سے وزارت شماریات اور پروگرام عمل درآمد (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔ سروے کی مدت ہر سال جولائی تا جون ہوتی ہے۔ تازہ ترین دستیاب سالانہ پی ایل ایف ایس رپورٹوں کے مطابق، 2021-22 سے 2022-23 کے دوران ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے ازخود برسر روزگار کارکنان جو معمول کی حیثیت میں ہیں ان کی تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔

پردھان منتری مدرا یوجنا (اپی ایم ایم وائی) کے تحت، کسی بھی فرد کو 10 لاکھ روپے تک بلاضمانت ادارہ جاتی قرض فراہم کیا جاتا ہے، جو بصورت دیگر قرض لینے کا اہل ہے اور اس کے پاس چھوٹے کاروباری ادارے کے لیے کاروباری منصوبہ ہے وہ اسکیم کے تحت قرض حاصل کرسکتا ہے۔ قرض مینوفیکچرنگ، ٹریڈنگ، خدمات کے شعبے میں آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے اور تین زمروں کے تحت زراعت سے منسلک سرگرمیوں کے لیے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ شِشو(50,000 روپے تک کے قرض)، کشور (50,000 روپے سے زیادہ اور 5 لاکھ روپے تک کے قرض) اور ترون (5 لاکھ روپے سے زیادہ اور 10 لاکھ روپے تک کے قرض)۔

آغاز سے لے کر 24.11.2023 تک، 25.47 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر کے 44.46 کروڑ سے زائد قرض پی ایم ایم وائی کے تحت قرض خواہوں کو تقسیم کیے گئے۔ علاوہ ازیں، سکیم کے تحت منظور شدہ قرضوں اور تقسیم کی رقم سے متعلق ، ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ – II میں دی گئی ہیں۔

حکومت سٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت مختلف اقدامات کو نافذ کر رہی ہے جسے 16 جنوری 2016 کو شروع کیا گیا تھا تاکہ ملک کے سٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں اختراعات، سٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کی جا سکے۔

اسٹینڈ یوپی انڈیا (ایس یو پی آئی) کا آغاز 5 اپریل 2016 کو کیا گیا تھا، جس کا مقصد درج فہرست ذات/ درج فہرست قبائل اور خواتین میں کم از کم ایک ایس سی / ایس ٹی قرض خواہ کو  اور اور تجارتی، مینوفیکچرنگ، خدمات کے شعبوں اور زراعت سے منسلک سرگرمیوں میں گرین فیلڈ انٹرپرائزز کے قیام کے لیے شیڈول کمرشل بینکوں کی فی بینک برانچ میں ایک خاتون قرض خواہ کو 10 لاکھ سے 100 لاکھ روپے کے درمیان بینک قرض کی سہولت فراہم کرتے ہوئے کاروبار کو فروغ دینا تھا ۔

پی ایم سواندھی اسکیم یکم جون 2020 کو شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد خوانچہ فروشوں کو تین حصوں  -یعنی پہلے حصے کے تحت 10000 روپئے، دوسرے حصے کے تحت 20000 روپئے اور تیسرے حصے کے تحت 50000 روپئے تک  کا بلاضمانت قرض فراہم کرانا تھا۔

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نوجوانوں کے روزگار کو بڑھانے کے لیے قومی اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کو نافذ کر رہی ہے۔

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتی اکائیوں کی وزارت(ایم ایس ایم ای) کھادی اور دیہی صنعتی کمیشن (کے وی آئی سی) کے ذریعے، غیر فارمی زرعی شعبے میں نئی اکائیوں کے قیام میں ملک بھر کے کاروباریوں کی مدد کے لیے وزیر اعظم کے روزگار بہم رسانی پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد روایتی کاریگروں/دیہی اور شہری بے روزگار نوجوانوں کو ان کی دہلیز پر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

17ستمبر 2023 کو پی ایم وشوکرما کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکیم کا مقصد روایتی فنکاروں اور دستکاروں کو 18 شناخت شدہ تجارتوں میں مہارت کی تربیت تک رسائی، بلا ضمانت قرض ، جدید آلات، مارکیٹ لنکیج سپورٹ اور ڈیجیٹل لین دین کے لیے مراعات کے ذریعے آخر تک مکمل تعاون فراہم کرنا ہے۔

ضمیمہ

**********

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4464


(Release ID: 2002897)
Read this release in: English