محنت اور روزگار کی وزارت

سماجی سلامتی ضابطے میں غیر منظم شعبے کی خواتین کی شمولیت

Posted On: 05 FEB 2024 5:19PM by PIB Delhi

سماجی تحفظ کا ضابطہ، 2020 (سی او ایس ایس) پارلیمنٹ نے 28 ستمبر 2020 کو منظور کیا ۔ ضابطہ نافذ نہیں ہوا ۔ ضابطے نے زچگی فوائد ایکٹ 1961 سمیت مختلف موجودہ سماجی تحفظاتی قوانین کو شامل کیا ہے۔

زچگی فوائد ایکٹ، 1961 کا اطلاق ہر اس دکان یا ادارے پر ہوتا ہے جو کسی ریاست میں دکانوں اور ادارے کے سلسلے میں کسی بھی قانون کے معنی میں ہے، جس میں گذشتہ 12 مہینوں کے کسی بھی دن سے، دس یا اس سے زیادہ افراد ملازم ہیں یا ملازم تھے۔

سماجی تحفظ کا ضابطہ، 2020 ان خواتین کارکنوں کو زچگی کے فوائد بھی فراہم کرتا ہے جو ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) ایکٹ، 1948 کی دفعات کے تحت آتی ہیں، جسے ضابطے میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ ای ایس آئی اسکیم ہر اس ادارے پر نافذ ہوتی ہے جس میں ایک موسمی فیکٹری کے علاوہ دس یا اس سے زیادہ افراد کام کرتے ہیں۔

سماجی تحفظ کے ضابطہ، 2020 میں پہلے سے ہی غیر منظم شعبے کے تحت خواتین کارکنوں کو صحت اور زچگی کے فوائد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شرائط بھی موجود ہیں۔ ضابطہ سماجی تحفظ، 2020 کا سیکشن 45 اور سیکشن 109(1) پہلے سے ہی ان کارکنان کے لیے صحت اور زچگی کے فوائد سمیت فلاحی اسکیم (اسکیموں) کی تشکیل سے متعلق انتظامات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی ادارے کی رضاکارانہ کوریج بھی فراہم کرتا ہے تاکہ اسے ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) کارپوریشن کے فوائد حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی کے ذریعہ یہ اطلاع آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4461



(Release ID: 2002830) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Urdu