ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گزشتہ چند سالوں میں سنگین ٹرین حادثات میں کمی آئی ہے

Posted On: 02 FEB 2024 4:57PM by PIB Delhi

گزشتہ چند سالوں میں سنگین ٹرین حادثات میں کمی آئی ہے، جیسا کہ حسب ذیل گراف  میں دکھایا گیا ہے:-

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ACRF.png

سال 2004-14 کی مدت کے دوران سنگین ٹرین حادثات کی اوسط تعداد 171 سالانہ تھی، جبکہ سال 2014-23 کی مدت کے دوران  سنگین ٹرین حادثات کی اوسط تعداد گھٹ کر سالانہ 71 رہ گئی ہے۔

حفاظت کو بڑھانے اور ٹرین حادثات کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  1. راشٹریہ ریل سرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے پانچ سال کے لیے ایک لاکھ کروڑ میں روپے کی رقم  کے ساتھ شروع کیا گیا ہے ۔سال2017-18 سے 2021-22 تک آر آر ایس کے کے کاموں پر 1.08 لاکھ کروڑ روپے کا مجموعی  خرچ  کیا گیا۔  2022-23میں، حکومت نے آر آر ایس کے کی رقم  کو 45,000 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) کے ساتھ مزید پانچ سال کے لیے بڑھایا۔
  2. انسانی ناکامی کی وجہ سے حادثات کو کم کرنے کے لیے، 31 دسمبر 2023 تک 6521 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سینٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے ہیں۔
  3. ایل سی گیٹ پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے31 دسمبر  2023 تک 11143 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ  (ایل سی) گیٹس کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
  4. حفاظت کو بڑھانے کے لیے، 31 دسمبر 2023 تک 6558 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک کے قبضے کی تصدیق کے لیے مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔
  5. سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
  6. پروٹوکول کے مطابق ایس اینڈ ٹی آلات کےلیے رابطہ  منقطع  کرنے اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر زور دیا گیا ہے۔
  7. لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام  انجن کو ویجیلنس کنٹرول ڈیوائس (وی سی دی ) سے آراستہ کیا گیا ہے ۔
  8. مستول پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ نصب کیے گئے ہیں جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے دو او ایچ ای  ماسٹ پر واقع ہوتا ہے تاکہ عملے کو آگے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جب دھند کے موسم کی وجہ سے مرئیت کم ہو۔
  9. دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک جی پی ایس پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (ایف ایس ڈی) فراہم کی جاتی ہے جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ گیٹ وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے قابل بناتی ہے۔
  10. جدید ٹریک ڈھانچہ جس میں 60 کلو گرام، 90 الٹیمیٹ ٹینسائل سٹرینتھ (یو ٹی ایس) ریلز، پریس اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر(پی ایس سی) نارمل/وائیڈ بیس سلیپرز کے ساتھ لچکدار بندھن، پی ایس سی  سلیپر پر پنکھے کے سائز کا لے آؤٹ ٹرن آؤٹ، گرڈر برج پر اسٹیل چینل/ایچ-بیم سلیپرشامل ہیں ، بنیادی ٹریک کی تجدید کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔
  11. انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے پی کیو آر ایس، ٹی آر ٹی، ٹی-28 وغیرہ جیسی ٹریک مشینوں کے استعمال کے ذریعے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی میکانائزیشن۔
  12. ریل کی تجدید کی پیشرفت کو تیز کرنے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے 130 میٹر/260 میٹر طویل ریل پینل کی زیادہ سے زیادہ فراہمی، اس طرح حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔
  13. لمبی ریلوں کا بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ۔
  14. او ایم ایس (اوسلیشن مانیٹرنگ سسٹم) اور ٹی آر سی (ٹریک ریکارڈنگ کارز) کے ذریعے ٹریک جیومیٹری کی نگرانی۔
  15. ویلڈ/ریل کے ٹوٹنے پر نظر رکھنے کے لیے ریلوے پٹریوں کی گشت۔
  16. ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں موٹی ویب سوئچ اور ویلڈ ایبل سی ایم ایس کراسنگ کا استعمال۔
  17. عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور تعلیم دینے کے لیے وقفے وقفے سے معائنہ کیا جاتا ہے۔
  18. ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
  19. ٹریک کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے انٹیگریٹڈ بلاک، کوریڈور بلاک، ورک سائٹ سیفٹی، مانسون احتیاطی تدابیر وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
  20. ریلوے کے اثاثوں (کوچز اور ویگنوں) کی حفاظتی دیکھ بھال کا کام محفوظ ٹرین آپریشنز کو یقینی بنانے اور ملک بھر میں ریل حادثات پر نظر رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
  21. روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کوچ کو ایل ایچ بی ڈیزائن کوچ سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
  22. بڑی لائن (بی جی) روٹ پر تمام بغیر پائلٹ لیول کراسنگ (یو ایم ایل سی) کو جنوری 2019 تک ختم کر دیا گیا ہے۔
  23. پلوں کے باقاعدہ معائنہ کے ذریعے ریلوے پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پلوں کی مرمت/بحالی کی ضرورت کو ان معائنے کے دوران جانچے گئے حالات کی بنیاد پر لیا جاتا ہے۔
  24. ہندوستانی ریلوے نے تمام ڈبوں میں مسافروں کی وسیع معلومات کے لیے قانونی "فائر نوٹس" آویزاں کیے ہیں۔ ہر کوچ میں فائر پوسٹر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسافروں کو آگ سے بچنے کے لیے مختلف کرنے اور نہ کرنے کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ان میں کوئی بھی آتش گیر مواد، دھماکہ خیز مواد، کوچ کے اندر سگریٹ نوشی کی ممانعت، جرمانے وغیرہ سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔
  25. پروڈکشن یونٹس نئی تیار کردہ پاور کاروں اور پینٹری کاروں میں آگ کا پتہ لگانے اور دبانے کا نظام فراہم کر رہے ہیں، نئی تیار کردہ کوچوں میں آگ اور دھوئیں کا پتہ لگانے کا نظام۔ زونل ریلویز کی جانب سے مرحلہ وار طور پر موجودہ کوچوں میں اس کی پروگریسو فٹمنٹ بھی جاری ہے۔
  26. عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔

رولنگ بلاک کا تصور 30.11.2023 کے گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعہ انڈین ریلوے کےعام قوانین (اوپن لائنز) میں متعارف کرایا گیا تھا، جس میں دیکھ بھال/مرمت/تبدیلی کا کام 52 ہفتے پہلے رولنگ کی بنیاد پر پلان کیا جاتا ہے اور منصوبہ بندی پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  یہ اطلاع فراہم کی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

4358


(Release ID: 2002248)
Read this release in: English , Hindi