کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت نے کھلونا صنعت کے لیے سازگار مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام بنایا ہے


ہندوستانی کھلونوں کی صنعت نے مالی سال 2014-15 سے مالی سال 2022-23 تک کھلونوں کی مجموعی درآمدات میں 52 فیصد کمی اور کھلونوں کی برآمدات میں 239 فیصد اضافہ درج کیا ہے

Posted On: 02 FEB 2024 9:59PM by PIB Delhi

حکومت کھلونوں کی صنعت کے لیے سازگار مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام  بنانے کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کر رہی ہے۔ کچھ اقدامات میں ہندوستان میں تیار کردہ کھلونوں کو فروغ دینا شامل ہے۔ اس میں ہندوستانی اقدار، ثقافت اور تاریخ پر مبنی کھلونوں کی ڈیزائننگ؛ سیکھنے کے وسائل کے طور پر کھلونوں کا استعمال؛ کھلونوں کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ کے لیے ہیکاتھون اور عظیم چیلنجوں کا انعقاد؛ کھلونوں کے معیار کی نگرانی؛ غیر معیاری اور غیر محفوظ کھلونوں کی درآمد کو محدود کرنا اور دیسی کھلونوں کے کلسٹر کو فروغ دینا شامل ہے۔ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے نتیجے میں، مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام سے ہندوستانی کھلونوں کی صنعت میں قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔بھارت میں بنے کھلونوں کی برآمدات کو مزید بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات ذیل میں درج ہیں:

ہندوستان  میں بنے کھلونوں کی برآمدات کو مزید بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات

  1. غیر ملکی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل  (ڈی جی ایف ٹی) نے مورخہ 02.12.2019 کے نوٹیفکیشن کے ذریعہ ہر کنسائنمنٹ کے نمونے کی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے اور جب تک کوالٹی ٹیسٹنگ کامیاب نہیں ہو جاتی ہے تب تک فروخت کی اجازت نہیں ہے۔ ناکامی کی صورت میں، کنسائنمنٹ یا تو واپس بھیج دیا جاتا ہے یا درآمد کنندہ کی قیمت پر ضائع  کر دیا جاتا ہے۔
  2. کھلونے-ایچ ایس کوڈ- 9503 پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) فروری 2020 میں 20فیصد سے بڑھا کر 60فیصد کر دی گئی، بعد ازاں مارچ 2023 میں 70فیصد کر دی گئی۔
  3. حکومت نے 25.02.2020 کو کھلونے (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 جاری کیا جس کے ذریعے کھلونوں کو 01.01.2021 سے نافذ العمل بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) سرٹیفیکیشن کے تحت لایا گیا ہے۔ یہ کیو سی او گھریلو مینوفیکچرر کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مینوفیکچرر دونوں پر لاگو ہوتا ہے جو اپنے کھلونے ہندوستان میں برآمد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
  4. کھلونوں پر کیو سی او میں 11.12.2020 کو ترمیم کی گئی تھی تاکہ ترقیاتی کمشنر، وزارت ٹیکسٹائل کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے تیار کردہ اور فروخت کیے جانے والے سامان اور اس کے علاوہ پیٹنٹ کے کنٹرولر جنرل کے دفتر کے ذریعہ جغرافیائی اشارے کے طور پر رجسٹرڈ پروڈکٹ کے رجسٹرڈ مالک اور مجاز صارفین کو مستثنیٰ قرار دیا جا سکے۔
  5. بی آئی ایس  نے 17.12.2020 کو ایک سال تک ٹیسٹنگ کی سہولت کے بغیر کھلونے بنانے والے چھوٹی سطح کی اکائیوں کو لائسنس دینے اور اندرون ملک سہولت کے قیام پر اصرار نہ کرنے کے لیے خصوصی دفعات  پیش کی ہے ۔ اس کے بعد، صنعت کی نمائندگی پر، نرمی کو 3 سال کی مدت تک بڑھا دیا گیا ہے۔
  6. بی آئی ایس  نے جنوری 2024 تک آئی ایس 9873/ آئی ایس 15644 کے مطابق کھلونوں کی حفاظت کے لیے گھریلو مینوفیکچررز کو 1454 اور غیر ملکی مینوفیکچررز کو 36 لائسنس دیے ہیں۔
  7. حکومت ہند نے 2020 میں کھلونوں کے لیے ایک جامع 'قومی لائحہ عمل ' تیار کیا ہے  تاکہ مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے اور کھلونوں اور دستکاری کے مینوفیکچررز کو ترغیب دی جا سکے نیز  ہندوستان کو کھلونوں کا اگلا عالمی مرکز بنایا جا سکے۔ 'قومی لائحہ عمل ' کو 14 مرکزی وزارتوں/محکموں کے تعاون سے نافذ کیا گیا ہے، جن میں تعلیم، ٹیکسٹائل، ریلوے، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور اطلاعات و نشریات شامل ہیں۔ اس میں چار وسیع موضوعات پر 21 عملی نکات  - تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا، ہندوستان میں کھلونوں کا ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ، مقامی کھلونوں کو فروغ دینا، اور کھلونوں کو سیکھنے کے وسائل کے طور پر ہیں۔
  8. حالیہ آزاد تجارتی معاہدوں(ایف ٹی اے) بشمول ہند-متحدہ عرب امارات جامع پارٹنرشپ ایگریمنٹ (سی ای پی اے) اور ہند -آسٹریلیا اکنامک کوآپریشن اینڈ ٹریڈ ایگریمنٹ ٹریڈ (ای سی ٹی اے) کے تحت، پارٹنر ممالک ہندوستانی کھلونوں کی برآمدات کے لیے صفر ڈیوٹی مارکیٹ تک رسائی فراہم کر رہے ہیں۔

صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے  تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

4355



(Release ID: 2002181) Visitor Counter : 68


Read this release in: English