خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت اور محنت اور روزگار کی وزارت کل نئی دہلی میں ایک مشترکہ تقریب کا انعقاد کرے گی جس کا عنوان ہے ‘‘ سکشم ناری، سشکت بھارت- وکست بھارت کے لیے افرادی قوت میں خواتین’’


‘‘کم سے کم قومی معیارات اور پروٹوکول برائے دارالاطفال (کارروائی اور بندوبست)’’ کا آغاز کیا جائے گا

‘صنفی مساوات اور خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت کو فروغ دینے کے لیے آجروں کے لیے ایڈوائزری’ جاری کی جائے گی

Posted On: 29 JAN 2024 10:31PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت اور محنت اور روزگار کی وزارت کل نئی دہلی میں بھارت منڈپم کے مقام پر ایک مشترکہ تقریب کی میزبانی کرے گی جس کا عنوان ہے ‘‘ سکشم ناری، سشکت بھارت- وکست بھارت کے لےا افرادی قوت میں  خواتین’ ’۔ اس تقریب کی صدارت خواتین اوربچوں کی بہبود اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی اور محنت اور روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندر یادوکریں گے۔ اس موقع پر خواتین و بچوں کی بہبود اور آیوش کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر منج پارا مہندر بھائی  اور محنت و روزگار اور پٹرولیم نیز قدرتی گیس کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی بھی موجودتھے۔

اس تقریب کے دوران خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے صنفی مساوات اور خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت کو فروغ دینے کے لیے آجروں کے لیے وزارت محنت اور روزگار کی طرف سے ایک ایڈوائزری کا اجرا کیا جائے گا ۔ اسی طرح، مکانات اور شہری امور کی وزارت اور سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت بالترتیب عمارتوں، تعمیرات اور شاہراہوں کے شعبوں میں خواتین کی افرادی قوت کی شرکت اور ان کی حفاظت کے لیے مشاورت جاری کر رہی ہے، صنعت میں افرادی قوت میں خواتین کی بڑھتی شرکت اوران کی کامیابی کی داستان بیان کرنے کے بارے میں  1000 سے زائد کمپنیوں نے عہد کیا ہے ۔ اس کے علاوہ،خواتین اوربچوں کی بہبود کی  وزارت، محنت اورروزگار کی وزارت کے ساتھ صلاح مشورہ کرکے تیارکئے گئے  دارالاطفال کےلئے کم از کم قومی معیارات اور پروٹوکول (کارروائی اوربندوبست) جاری کئے جائیں گے۔

حکومت ہند تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ سے متعلق مختلف پہل قدمیوں کے ذریعہ افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ یہ تقریب مشن شکتی کے ذیلی پروگرام ‘پالنا’ کے تحت آنگن واڑی نیز دارالاطفال (اے ڈبلیو سی سیز) سہولیات کی توسیع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بچوں کی دیکھ بھال کی معیاری خدمات کے اہم کردار کو تسلیم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اے ڈبلیو سی سیز کا مقصد 6 ماہ سے 6 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے اعلیٰ معیار کے دارالاطفال کی سہولیات فراہم کرنا ہے، جس میں غذائیت سے متعلق تعاون ، صحت اور علمی نشوونما، ترقی کی نگرانی، حفاظتی ٹیکےاور تعلیم شامل ہیں۔

وزارت نےدیرینہ مطالبات پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے، کم از کم قومی معیارات اور پروٹوکول برائے دارالاطفال (کارروائی  اور بندوبست) وضع کیا ہے، جس سے انفرادی/سروس ایجنسیوں/کارپوریشنوں/کمپنیوں/یونیورسٹیوں/اسپتالوں/کیئر سروس فراہم کرنے والوں/سرکاری تنظیموں/غیر سرکاری تنظیموں وغیرہ کو رہنمائی فراہم ہوتی ہے۔جنہیں حکومت ہند کے مختلف ایکٹ اور قواعد کے تحت اختیار حاصل ہے۔ اس پہل قدمی سے آنے والی دہائیوں میں خواتین افرادی قوت کی شرکت میں ایک مثالی  اورزبردست تبدیلی کی توقع ہے۔ یہ ‘معیارات اور پروٹوکول’ کیئر اکانومی کو معیاری اور ادارہ جاتی بنانے پرخاص طور پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جس سے‘خواتین کی زیر قیادت ترقی’ کے وژن کو پورا کرنے میں خاطرخواہ تعاون ملتا ہے۔ معیارات اور پروٹوکول ، ایک خود کفیل اور بااختیار قوم کے عزم کو تقویت فراہم کرتے ہوئے نگہداشت کے شعبے  کی معاونت اور اسے فروغ دینے کے وسیع تر مقصد کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔

اس تقریب میں خواتین اوربچوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب اندیور پانڈے اورمحنت اور روزگار کی وزارت کی سکریٹری محترمہ آرتی آہوجا سمیت  ممتاز شخصیات اپنے خیالات اور نظریات کااظہار کریں گی۔

اس تقریب کے دوران تین اہم پہل قدمیوں کا باضابطہ آغاز کیا جائے گا۔ محنت اور روزگار کی وزارت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے صنفی مساوات اور خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت کو فروغ دینے کے لیے آجروں کو ایک ایڈوائزری یعنی مشاورت جاری کرے گی۔ اسی طرح، مکانات اور شہری امور کی وزارت اور سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت بالترتیب عمارت، تعمیرات اور شاہراہوں کے شعبوں میں خواتین کی افرادی قوت کی شرکت اور ان کی حفاظت کے لیے مشاورت جاری کریں گی ۔

خواتین اور بچوں کی بہبود اور اقلیتی امورکی مرکزی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی اور محنت اور روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو تقریب کااختتام کریں گے۔جس کے بعد محنت اور روزگار کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب رمیش کرشنامورتی محنت اور روزگار کے طور طریقوں کو آگے بڑھانے اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے ایک جامع ماحول کو فروغ دینے سے متعلق حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئےاظہار تشکرکریں گے ۔

یہ تقریب، قومی کم از کم معیارات اور پروٹوکول برائے  دارالاطفال(کارروائی اور بندوبست)کے  اجرا اور افرادی قوت میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کے ساتھ، ہندوستان میں خواتین کی افرادی قوت کی شرکت کے مستقبل کے خد وخال وضع کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔

آتم نر بھر بھارت کی حصولیابی کے لیے ایک اہم دور امرت کال کے دوران، خواتین کی قیادت میں ترقی پر زور اور خواتین کی افرادی قوت میں اضافہ مرکزی اہمیت کاحامل ہے۔ قومی کم از کم معیارات اور پروٹوکول برائے دارالاطفال (کارروائی اور بندوبست) بچوں کی دیکھ بھال کی اعلیٰ معیار کی سہولیات کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس کے تحت ‘خواتین کی زیر قیادت ترقی’ کے وژن میں خاطرخواہ تعاون کرتے ہوئے نگہداشت کی معیشت کو معیاری اور ادارہ جاتی بنانے پرخاص طور پر زور دیاگیا ہے ۔ اس کے علاوہ، یہ معیارات اور پروٹوکول، نگہداشت کے شعبے کو فروغ دینے اور اس کی معاونت کرنے کے وسیع تر مقصد کے ساتھ ہم آہنگ ہیں، جس سے ایک خود کفیل اور بااختیار ملک کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔ یہ خواتین کو بااختیار بنانے اوران کی جامع ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

*******

ش ح۔ ع م ۔ف ر

 (U: 4136)


(Release ID: 2000496)
Read this release in: Hindi , English