وزارت خزانہ
سی بی آئی سی نے نئی دہلی میں ’مقصد کے ساتھ روایتی اور نئے شراکت داروں کو شامل کرنے والے کسٹمز‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کسٹمز ڈے 2024 منایا
بین الاقوامی کسٹمز ڈے کا تھیم مکمل طور پر ہمارے وزیر اعظم کے ذریعہ دیئے گئے ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کے نعرے سے ہم آہنگ ہے: مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن
کسٹمز بین الاقوامی سیاسی حدود کے درمیان تسلسل کا اہم کردار ادا کرتا ہے: وزیر مملکتِ خزانہ جناب پنکج چودھری
ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے سے ملک میں بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر کارگو کے قیام کے وقت میں نمایاں بہتری آئی ہے: ریوینیو سکریٹری
چیئرپرسن سی بی آئی سی نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے کسٹمز میں عالمی سطح پر بہترین طریقوں کو شامل کرنے کے لیے کی گئی کلیئرنس کال کے حوالے سے کارروائی کا مطالبہ کیا
تمام بین الاقوامی تجارتی اسٹیک ہولڈرز کا مستقبل قریب سے جڑا ہوا ہے اور ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے: ممبر (کسٹمز)، سی بی آئی سی
Posted On:
27 JAN 2024 9:35PM by PIB Delhi
سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی) نے آج نئی دہلی میں بین الاقوامی کسٹم ڈے- 2024 منایا۔ اس سال عالمی کسٹمز آرگنائزیشن (ڈبلیو سی او) نے کسٹمز کے بین الاقوامی دن کو ’مقصد کے ساتھ روایتی اور نئے شراکت داروں کو شامل کرنے والے کسٹمز‘ کے موضوع کے لیے وقف کیا ہے۔
جناب سنجے ملہوترا، سکریٹری، محکمہ محصول، وزارت خزانہ نے مہمان خصوصی کے طور پر تقریب کی صدارت کی اور جناب سنجے اگروال، چیئرمین، سی بی آئی سی، نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تھیم کے مطابق، جشن میں ملک بھر سے کسٹمز کے افسران، مختلف شراکت دار ایجنسیوں، اور دیگر سرکاری محکموں کے معززین نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے پیغام میں، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ’’اس سال کے بین الاقوامی کسٹم ڈے کا تھیم، 'کسٹمز کو روایتی اور نئے شراکت داروں کو مقصد کے ساتھ شامل کرنے' کے تھیم کے ساتھ، ہمارے وزیر اعظم کے ذریعہ دیے گئے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کے نعرے سے پوری طرح ہم آہنگ ہے۔ ہر شراکت دار کو ہندوستان کو 2027-28 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے تعاون کرنے کی ضرورت ہے، جس کی جی ڈی پی 5 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔‘‘
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ’’ہندوستان کے ’امرت کال‘ کے دوران قوم کی تعمیر کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کے مشترکہ مقصد کے ساتھ، تمام متعلقہ فریقین کو اکٹھے ہونے اور ہندوستان کے شہریوں کے فوائد کے لیے اپنا تعاون دینےکی ضرورت ہے۔ کسٹمز کی طرف سے اٹھائے گئے بہت سے اقدامات جیسے فیس لیس اسیسمنٹ، ڈائریکٹ پورٹ ڈیلیوری، سنگل ونڈو کلیئرنس، اے ای او اسکیم کو تجارت اور کاروبار کی ترقی کے مجموعی مقصد کے ساتھ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ایس ایم ایز پر خصوصی توجہ، نئے سٹارٹ اپس اور شمولیت ہمارے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ہوگی۔‘‘
اس موقع پر اپنے پیغام میں، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے کہا کہ ’’کسٹمز بین الاقوامی سیاسی سرحدوں کے درمیان تسلسل کا اہم کردار ادا کرتا ہے اور کہا کہ ہندوستان سے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے، کسٹمز کو اس طرح کے اقدامات کی بنیاد پر شراکت داری قائم کرنی چاہیے اور ڈاک نریات کیندر کے ذریعے پوسٹل نیٹ ورک اور ایم ایس ایم ایز کو ای کامرس کے ذریعے زیورات کی فراہمی کی ترغیب دینا چاہیے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں، جناب ملہوترا نے اس انداز کی تعریف کی جس میں محکمہ کی طرف سے ٹیکنالوجی کا تیزی سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے اور بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر کارگو کے قیام کے وقت میں نمایاں بہتری میں کسٹمز اور شراکت دار ایجنسیوں کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کو تسلیم کیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں، جناب اگروال نے کامیاب تعاون کے لیے کسٹمز کی مشغولیت کی حکمت عملیوں کو پھر سے متحرک کرنے، نئی شراکتیں قائم کرنے اور خود کو مسلسل بہتر بنانے اور عالمی معیارات حاصل کرنے کے لیے کوشش کرنے، اور نافذ کردہ حکمت عملیوں کے اثرات کا مسلسل جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی۔
جناب اگروال نے این اے سی آئی این پلازموڈرام میں زیر تربیت افسران کے ساتھ حال ہی میں بات چیت کے دوران کسٹمز میں عالمی بہترین طریقوں کو شامل کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے کی گئی کلریئن کال کے حوالے سے بھی ایکشن (کارروائی)کا مطالبہ کیا۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں، جناب سرجیت بھوجبل، ممبر (کسٹمز)، سی بی آئی سی نے کہا کہ ’’اس سال کا تھیم ‘کسٹمز مقصد کے ساتھ روایتی اور نئے شراکت داروں کو شامل کرنے والے کسٹمز’ ایک مناسب وقت پر آیا ہے اور ہمارے عزائم کے ساتھ بہت زیادہ ہم آہنگ ہے۔ یہ واضح ہے کہ تمام بین الاقوامی تجارتی اسٹیک ہولڈرز کا مستقبل قریب سے جڑا ہوا ہے اور اس کا بہت زیادہ انحصار مل کر کام کرنے کی صلاحیت پر ہے۔‘‘
جشن کے دوران، ایک کتاب اور ایک مجموعہ کا اجراء کیا گیا جس میں ہندوستانی کسٹمز کی طرف سے تجارتی سہولت کے لیے کیے گئے مختلف اصلاحاتی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔
شام کی ایک خاص بات محکمہ اور ملک کے لیے مثالی خدمات پر مختلف افسران اور پارٹنر ایجنسیوں کو ڈبلیو سی او سرٹیفیکیٹ آف میرٹ سے نوازنا تھا۔
پارٹنر ایجنسیوں میں سے، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) اور سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کو سرحد پار کارگو کلیئرنس کے وقت میں نمایاں بہتری میں کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے ساتھ شراکت داری اور وابستگی کے لیے نوازا گیا۔
اپنے شکریہ کے ووٹ میں، دہلی کے کسٹمز کے چیف کمشنر جناب سمنج داس نے افسران اور شراکت دار ایجنسیوں کا ان کی مسلسل حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا جس نے ہندوستانی کسٹمز کو ملک کی اصلاحات اور اقتصادی ترقی میں سب سے آگے رہنے میں مدد فراہم کی ہے۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ر
U-NO. 4108
(Release ID: 2000253)
Visitor Counter : 72