سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نواں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف) سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبہ میں ملک کے عالمی رابطہ کو مضبوط کرتا ہے
Posted On:
24 JAN 2024 6:33PM by PIB Delhi
انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول(آئی آئی ایس ایف-2023)کےنویں ایڈیشننے ہندوستان کی سائنسی کامیابیوں کو 21 مختلف ممالک تک پہنچایا جنہوں نے اپنے 35 بین الاقوامی مندوبین کے ذریعہ سائنس آؤٹ ریچ فیسٹیول میں حصہ لیا۔
جبکہ زیادہ تر مندوبین نے مقررین، پینلسٹ کے طور پر مختلف تقریبات میں شرکت کی، ان میں سے بہت سے لوگوں نے ہندوستان کے ساتھ طویل مدتیتعلقات قائم کیے۔
نمائندگی کرنے والے 21 ممالک تھے - جمہوریہارجنٹائن ، جمہوریہ آرمینیا، دولت مشترکہ آسٹریلیا،سلطنت کمبوڈیا، جمہوریہ فرانس، جمہوریہ انڈونیشیا، جمہوریہ اٹلی، جاپان، جمہوریہ کینیا، لاؤ پیپلز ڈیموکریٹک ریپبلک، ملیشیا، جمہوریہ میانمار ، جمہوریہ نمیبیا، جمہوریہ فلپائن، جمہوریہ روانڈا، جمہوریہ سنگاپور، جمہوریہ جنوبی افریقہ، سلطنت تھائی لینڈ، ریاستہائے متحدہ امریکہ(یو ایس اے)، سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام، جمہوریہ زمبابوے۔
جن اداروں کی نمائندگی کی گئی ان میںیونیورسٹی آف سوکوبا، وزارت صنعت، سائنس، ٹیکنالوجی اور انوویشن (ایم آئی ایس ٹی آئی) - کمبوڈیا؛ جنوبی آسٹریلیایونیورسٹی؛ سیمیو ریجنل سینٹر فار کمیونٹی ایجوکیشن ڈیولپمنٹ - لاؤ پی ڈی آر؛ بورڈو یونیورسٹی؛ وزارت سائنس، ٹیکنالوجی، اور انوویشن (ایم او ایس ٹی آئی) - ملیشیا؛ انٹرپرائز سنگاپور؛ آفس آف نیشنل ہائر ایجوکیشن سائنس ریسرچ اینڈ انوویشن پالیسی کونسل - تھائی لینڈ؛ ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی – تھائی لینڈ؛ زمبابوے یونیورسٹی؛ آسٹریلیائی ہائی کمیشن،ہندوستان؛ ہندوستان میں اٹلی کا سفارتخانہ شامل تھا۔
نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) – ہندوستان، حکومت ہند کے محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کا ایک خودمختار ادارہ ہے، جس نے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع (ایس ٹی آئی) سے متعلق مختلف پہلوؤں پر کئی اشتراکات قائم کیے ہیں۔ این آئی ایف کے کلیدی بین الاقوامی تعاون میںنیشنل سینٹر آف انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ، وزارت اقتصادیات، جمہوریہ آرمینیا؛ آسٹریلین نیشنل فیبریکیشن فیسیلٹی (اے این ایف ایف)، کامن ویلتھ آف آسٹریلیا؛ یایاسن اینوواسی ملیشیا (وائی آئی ایم)، ملیشیا؛ نیروبییونیورسٹی اور موئییونیورسٹی - جمہوریہ کینیا؛ نمیبیایونیورسٹی، جمہوریہ نمیبیا؛ ریسرچ اینڈ انوویشن ڈیپارٹمنٹ (ڈی آر آئی)، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم او ایس ٹی)، جمہوریہیونین آف میانمار؛ فارن ٹریڈیونیورسٹی، سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام؛ نیشنل ریسرچ اینڈ انوویشن ایجنسی (بی آر آئی این)، جمہوریہ انڈونیشیا؛یونیورسٹی آف روانڈا، ریپبلک آف روانڈا اور دی گلوبل انسٹی ٹیوٹ فار ایمپاورمنٹ، کامپلشمنٹ اینڈ امپیکٹ بائے ینگ پیپل،یو ایس اے (کتابیں/ اشاعتیں) شامل ہیں۔
یہ تعاون دنیا کے دیگر حصوں میں مہارت تک رسائی اور جدید ترین انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں مواقع فراہم کرے گا، مثال کے طور پر زمینی سطح پر اختراعات کی ترقی کے لیے جدید ترین فیبریکیشن انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھانا؛ صلاحیتسازی اور جدت پسندوں کی نمائش میں اضافہ؛ ٹیک ایکسچینج جس کی وجہ سے دنیا بھر میں گھریلو ٹیکنالوجی کوعام کرنے کے وسیع مواقع ،مشترکہ تحقیق اور اشاعت؛ صنعتی مشغولیت اور تحقیقی تجارتی سرگرمیاں اور دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان کے سائنس ٹکنالوجی اور اختراع پر مبنی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مجموعی شراکت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
4010
(Release ID: 1999553)