عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
بارڈر روڈز آرگنائزیشن(بی آر او)کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے آج مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں چترگلہ ٹنل پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ اُدھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ میں آنے والے سڑک اور پل کے دیگر پروجیکٹوں کے بارے میں بتایا
اُدھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ میں پچھلے نو سال میں سڑک اور پل کی تعمیر میں بے مثال پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، ان میں قابل ذکر بسوہلی میں اٹل سیتو، کٹھوعہ میں کیڈیان گڈیال اور جوتھانہ پل، اُدھم پور میں دیویکا پل، نیا ڈوڈہ میں کھلانی-مرمت سے سُدھ مہادیو،کلجوگر ٹنل وغیرہ تک قومی شاہراہ شامل ہیں
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ چٹرگلہ ایک تاریخی پروجیکٹ ہے جو دو دور دراز علاقوں کے درمیان ہر موسم میں متبادل سڑک رابطہ فراہم کرتا ہے اور ڈوڈا سے لکھن پور تک کے سفر کے وقت کو کم کرکے صرف چار گھنٹہ کردیتا ہے
چٹرگلہ پروجیکٹ کے تحت6.8 کلومیٹر طویل سرنگ تعمیر کی جائے گی ، جس کے لیے بارڈر روڈز آرگنائزیشن(بی آر او)کے ذریعے، اس کے قابل عمل ہونے سے متعلق سروے پہلے ہی کرایا جا چکا ہے اور ایک مشق بیکنز نے کی تھی جو بی آر او کے تحت ایک ایجنسی ہے
Posted On:
24 JAN 2024 4:06PM by PIB Delhi
بارڈر روڈز آرگنائزیشن(بی آر او)کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے آج مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں چٹرگلہ ٹنل پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ میں آنے والے سڑک اور پل کے دیگر پروجیکٹوں کے بارے میں جانکاری دی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عوامی نمائندوں کی درخواست یا ان کے مطالبے پر گزشتہ ساڑھے 9 سال میں اپنے لوک سبھا حلقہ میں زیادہ سے زیادہ پروجیکٹوں کو شروع کرنے اور مکمل کرنے کے لیے بی آر او کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار، بی آر او نے بین الاقوامی سرحد (آئی بی)پر زیرو لائن تک سڑک کے رابطے کو مکمل کیا ہے۔
اُدھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ میں پچھلے نو سال میں سڑک اور پل کی تعمیر میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے، ان میں قابل ذکر بسوہلی میں اٹل سیتو، کٹھوعہ میں کیڈیان گڈیال اور جوتھانہ پل، اُدھم پور میں دیویکا پل، نئے ڈوڈا میں کھلانی-مرمت سے سُدھ مہادیو، کلجوگر ٹنل وغیرہ تک شامل ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک سال پہلے کی یاددہانی کرائی کہ سات بی آر او پلوں کا وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اکیلے ہی کٹھوعہ ضلع میں ای-افتتاح کیا تھا، جس میں جنتریہ، کونیالی-I، کونیالی-II، چناب باڑی، پکا کوٹھا، چلہ نالہ اوربینادی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بینادی پل صرف 90 دن میں تعمیر کیا گیا، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
اسی طرح اس مہینے کی19 تاریخ کو، جموں و کشمیر میں جناب راجناتھ سنگھ کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کے11 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا، جس میں بسوہلی-بنی-بھدرواہ روڈ پر جوٹھا، سرد اور سارتھی تین پل شامل ہیں۔
مجوزہ چٹرگلہ ٹنل کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے اس پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے، لیکن مالی، ٹوپوگرافیکل اور کووڈ سمیت دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم سرنگ ضلع کٹھوعہ کو ضلع ڈوڈہ سے جوڑ دے گی نئی شاہراہ بسوہلی بنی کے راستے چٹرگلہ سے ہوتی ہوئی بھدرواہ اور ڈوڈا پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی منصوبہ ہے، جو دو دور دراز علاقوں کے درمیان ہر موسم میں متبادل سڑک رابطہ فراہم کرتا ہے اور ڈوڈہ سے لکھن پور تک کے سفر کے وقت کو صرف چار گھنٹے تک محدود کردیتا ہے۔
چٹرگلہ پروجیکٹ میں6.8 کلومیٹر طویل سرنگ کا تصور کیا گیا ہے، جس کے لیے بی آر او کے ذریعے قابل عمل ہونے سے متعلق سروے پہلے ہی کرایا جا چکا ہے اور بیکنز کے ذریعے ایک مشق شروع کی گئی ہے، جو بی آر او کے تحت ایک ایجنسی ہے۔ اس ٹنل کی تعمیر کا کام شروع ہونے کے بعد اسے مکمل ہونے میں تقریباً4 سال لگنے کا امکان ہے اور اس کی تعمیراتی لاگت تقریباً3,000 سے 3,500 کروڑ روپے ہے۔
وزیرموصوف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بی آر او نے روڈ سرتھال چترگلہ کو سنگل لین سے ڈبل لین میں بدلنے کا کام شروع کیا ہے، جس میں 16 پلوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔ کل 165.85 کلومیٹر سڑک میں سے، تقریباً 137 کلومیٹر کو این ایچ ڈی ایل تفصیلات کے مطابق بلیک ٹاپ کیا گیا ہے۔ بی آر او کی جانب سے چترگلہ تک 28 کلومیٹر کی بقیہ سڑک پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس سڑک کی تعمیر سے سرتھال، چترگلہ اورگری ڈنڈہ کے دور دراز سیکٹر سمیت اس علاقے کی سیاحتی صلاحیتیں بروئے کار آئیں گی۔ درحقیقت سڑکوں کو اعلیٰ ترین معیار پر برقرار رکھنے اور برف صاف کرنے کے جدیدآلات کے استعمال کے ساتھ بی آر اوکی مسلسل کوششوں کی وجہ سے خطے میں سیاحت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
چونکہ بی آر او کو فنڈز کی کچھ رکاوٹوں کا سامنا تھا، اس لیے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مرکزی وزیر صحت نتن گڈکری سے بھی ملاقات کی تھی اور ایم او آر ٹی ایچ سے بھارت مالا یا کسی اور مناسب چینل کے ذریعے بی آر او کو مالی مدد دینے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب گڈکری کا جواب مثبت تھا اور انہوں نے یہ کام کرنے کی ہدایات جاری کیں کہ یہ کس طرح بہترین طریقے سے کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بی آر او کے ڈائریکٹر جنرل پر زور دیا کہ وہ چترگلہ پروجیکٹ کو جلد از جلد مکمل کریں۔ انہوں نے کہا، چترگلہ خاص طور پر کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع کے لیےایک انقلابی گیم چینجر ثابت ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا اس سے نہ صرف آمدنی ہوگی، بلکہ اس سے روزگاربھی پیدا ہوگا۔اس کے علاوہ ہر موسم میں سڑک رابطے کی وجہ سے کاروبار میں آسانی پیدا ہوگی، سفر کے وقت میں کمی آجائے گی اور بنی اور بھدرواہ جیسے مقامات کو قومی شہرت کے سیاحتی مقامات کے طور پر ابھرنے کا منفرد موقع فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چترگلہ میں ٹنل کا مطالبہ کئی سال سے زیر التوا تھا، لیکن کسی نہ کسی طرح سابقہ حکومتوں نے اپنی مختلف ترجیحات کی وجہ سے اس پر عمل نہیں کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جہاں بی آر او نے بینادی پل صرف 90 دن میں تعمیر کیا تھا، جو آج تک کا بی آر او کا ریکارڈ ہے، وہیں پکا کوٹھا پل جو 181 میٹر لمبا ملٹی اسپین پل ہے، 102 دن میں بنایا گیا تھا۔ بی آر او کے منصوبوں میں رامبن پل اور بریہون پل کی تعمیر بھی شامل ہے۔
اس حلقے کے دیگر بی آر او پروجیکٹوں میں ضلع ڈوڈہ میں بھگوا سے لال درمن تک اور مسال دشنن تک سڑک، ضلع کٹھوعہ میں چکرمور-مہاراج پور-راج باغ-ہڑیا چک سڑک اور ضلع ادھم پور میں پھٹالہ سے جکھنی روڈ کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل سری نواسن نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ان کے لوک سبھا حلقہ میں آنے والے نئے بی آر او روڈ اور پل کے پروجیکٹوں کے بارے میں بھی بتایا۔
*************
ش ح ۔ا س۔ن ع
U. No.3959
(Release ID: 1999207)
Visitor Counter : 102