سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنس اور ٹکنالوجی کے دوسرے ہند فرانسیسی مشترکہ اجلاس (جے سی ایس ٹی) نے سائنسی تعاون کی راہ کو بحال کیا
Posted On:
18 JAN 2024 8:39PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کی ہند-فرانسیسی مشترکہ کمیٹی (جے سی ایس ٹی) کے آج ہونے والے دوسرے اجلاس میں بھارت اور فرانس کے درمیان سائنسی شراکت داری کو مضبوط اور بحال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمیٹی کی مشترکہ صدارت حکومت ہند کی وزارت سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے شعبہ سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرندیکر اور فرانسیسی وزارت اعلیٰ تعلیم و تحقیق میں تحقیق اور جدت طرازی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر کلیر گیری نے کی۔
پروفیسر کرندیکر نے سیفیپرا ماڈل کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے آئی سی پی ایس، صحت، صاف توانائی، مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجیز اور جدید مواد جیسی نئے دور کی ٹکنالوجیوں میں تحقیقی شراکت داری کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انھوں نے دونوں ممالک کے جدت طرازوں اور کاروباری افراد کے درمیان مزید تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ڈاکٹر کلیئر گیری نے کہا، "پائیدار ٹیکنالوجی، اطلاقی ریاضی، صحت اور سمندری تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے والے دونوں ممالک کے محققین کے درمیان مضبوط روابط کی ضرورت ہے۔"
یہ میٹنگ ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) کے احاطے میں منعقد کی گئی تھی جہاں کمیٹی کو انڈیا انٹرنیشنل اینڈ سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف) سے علیحدہ تقریب میں بلایا گیا تھا، جو بھارت کے اہم سائنسی رسائی پروگراموں میں سے ایک ہے۔
یہ سائنسی تعاون بھارت اور فرانس کی اسٹریٹجک شراکت داری کے وسیع تر فریم ورک سے ہم آہنگ ہے، یہ جولائی 2023 میں باسٹل ڈے کے موقع پر وزیر اعظم مودی کے فرانس کے دورے کی یادگار ہے، جو ہند و بحرالکاہل خطے میں تعاون کے 25 سال مکمل ہونے پر منایا گیا۔ پیرس میں باسٹل ڈے کے موقع پر دستخط کردہ ہند-فرانسیسی روڈ میپ ’’ہورائزن 2047‘‘ دوطرفہ سائنسی تعاون کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ دوطرفہ سائنسی تعاون کے مقاصد کی رہنمائی میں جے سی ایس ٹی کا مقصد موضوعاتی ترجیحات کی نشاندہی کرنا، وسائل مختص کرنا اور باہمی اہداف کے حصول کے لیے ٹولز میں اضافہ کرنا ہے۔
جے سی ایس ٹی کا اہتمام فرانسیسی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا گیا تھا، جس کی نمائندگی ثقافتی سفارتکاری کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کی تھی، اور مندوبین میں دونوں ممالک کے اعلی ٰ سطحی نمائندے بھی شامل تھے، جن میں فرانسیسی تحقیقی اداروں کے سی ای او یا ڈپٹی سی ای او، فرانسیسی نیشنل ریسرچ ایجنسی (اے این آر) کے صدر، بھارتی محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے نمائندے شامل تھے۔ شعبہ حیاتیات و ٹکنالوجی (ڈی بی ٹی)، وزارت ارتھ سائنسز (ایم او ای ایس)، کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے علاوہ انڈو فرانس سینٹر فار پروموشن آف ایڈوانسڈ ریسرچ (آئی ایف سی پی اے آر/ سی ای ایف آئی پی آر اے) کے ڈائریکٹر اور ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) کے ڈائریکٹر شامل ہیں۔
دونوں شریک چیئرمینوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جے سی ایس ٹی ایک مضبوط اور نئی ہند-فرانسیسی سائنسی شراکت داری کو فروغ دے گا۔ مقررین نے ہند فرانس سائنسی تعاون کی رونق پر روشنی ڈالی اور اس متحرک تعلقات میں کردار ادا کرنے والے متعدد اسٹیک ہولڈروں اور اقدامات کا اعتراف کیا۔ کمیٹی نے ہند-فرانسیسی تعلیمی اور سائنسی تعاون کے تنوع اور معیار پر زور دیا ، جو سائنس دانوں کی نقل و حرکت اور مشترکہ تحقیقی کوششوں پر منحصر ہے ، بنیادی سے اطلاقی سائنس تک جس میں خاص طور پر صنعتی شراکت دار اور اسٹارٹ اپ شامل ہیں۔ انڈو فرانس سینٹر فار دی پروموشن آف ایڈوانسڈ ریسرچ (سی ای ایف آئی پی آر اے)، جسے وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور اور بھارتی محکمہ سائنس و ٹکنالوجی نے مالی اعانت فراہم کی ہے، 1987 سے اس سلسلے میں ایک اہم آلہ کے طور پر ابھرکر سامنے آیا ہے، جو سائنسی شراکت داری کو تشکیل دینے اور برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور اے این آر-ڈی ایس ٹی پروگرام کی تکمیل میں جے سی ایس ٹی کی ترجیحات کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
فریقین نے صحت، ڈی کاربنائزڈ ہائیڈروجن، میرین سائنسز اور اپلائیڈ ریاضی کے موضوعاتی شعبوں میں سائنسی تعاون کو ترجیح دینے پر اتفاق کیا ہے، جس میں جلد ہی منصوبوں کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اے این آر اور ڈی ایس ٹی کے درمیان جے سی ایس ٹی کی جانب سے طے شدہ ترجیحات کے لیے تجاویز طلب کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ سیفیپرا، جسے مزید تقویت دی جانی چاہیے، اے این آر-ڈی ایس ٹی کالز کی تکمیل کرے گا تاکہ دیگر ترجیحات کو مزید فنڈ فراہم کیا جا سکے۔
دونوں فریقین نے مستقبل میں جدید ترین سائنسی تعاون کی تیاری میں نقل و حرکت اور نیٹ ورکنگ کے کلیدی کردار کی بھی نشاندہی کی۔ انھوں نے مشترکہ تحقیق، سائنس دانوں کی نقل و حرکت، خاص طور پر نئے تعاون اور نوجوان محققین پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے پرعزم نئے پروگرام تشکیل دینے پر اتفاق کیا، جبکہ خواتین سائنس دانوں کے لیے وقف موجودہ پروگراموں کو برقرار رکھا، خاص طور پر سی ایف آئی پی آر اے کے ذریعے۔ جے سی ایس ٹی ممبران نے مجموعی طور پر بہتر ہم آہنگی کے لیے بین موضوعاتی اپروچ کی اہمیت پر زور دیا ہے ، جو مشترکہ اقدام پر طویل مدتی نقطہ نظر میں شامل ہے۔
توقع ہے کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر وزیر اعظم مودی اور صدر میخوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران کمیٹی کے نتائج کی توثیق کی جائے گی۔
جے سی ایس ٹی کے بارے میں:
سائنس اور ٹکنالوجی کی ہند-فرانسیسی مشترکہ کمیٹی ، جسے جے سی ایس ٹی کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اس کا مقصد دوطرفہ سائنسی تعاون ہے۔ کمیٹی کا مقصد ترجیحات کی نشاندہی کرنا، وسائل مختص کرنا اور باہمی مقاصد کے حصول کے لیے ٹولز کا فروغ ہے۔ پہلا ہند-فرانسیسی مشترکہ ایس اینڈ ٹی کمیٹی کا اجلاس 2018 میں منعقد ہوا تھا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 3782
(Release ID: 1997629)
Visitor Counter : 86