بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت جلد ہی دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ جی ڈی پی میں35فیصد کی سب سے زیادہ حصہ داری کے ساتھ ایم ایچ آئی اور آٹوموبائل صنعت اس سمت میں اپنا رول رول  ادا کرنے کے لیے تیار ہیں: ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے


پی ایل آئی آٹو گینز مومنٹم کے لیے؛  پانچ برسوں کی مدت میں42,500 روپے  کی سرمایہ کاری کے ہدف کے تخمینہ کے مقابلے میں67,690 روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب

بھاری صنعتوں کی وزارت نے ایک آٹو پی ایل آئی کنکلیو منعقد کیاتاکہ آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ صنعت کے لیے آتم نربھر بھارت چمپئنز کے تحت سہولت پیدا کرنے کی خاطر پی آئی ایل اسکیم کی نمایاں خصوصیات پر تبادلہ خیال اور روشنی ڈالی جاسکے

Posted On: 16 JAN 2024 8:58PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت(ایم ایچ آئی) نے بھارت منڈپم، پرگتی میدان، نئی دہلی میں آٹو پی ایل آئی کنکلیو ڈے کا انعقاد کیا، تاکہ آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کی نمایاں خصوصیات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔پی ایل آئی اعلیٰ درجے کی آٹوموٹیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور آٹو موٹیو مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مالی مراعات فراہم کر رہی ہے ۔ بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کنکلیو کی صدارت کی اور بھاری صنعتوں اور بجلی کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجر سکریٹری نے اس تقریب میں مہمان خصوصی کے حیثیت سے شرکت کی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ بھاری صنعتوں کی وزارت ترقی یافتہ بھارت اور خود کفیل بھارت کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی وژن کو آگے بڑھانے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت آج دنیا کی 5ویں بڑی معیشت ہے اور جلد ہی ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ جی ڈی پی میں35 فیصد کی سب سے زیادہ حصہ داری کے ساتھ، بھاری صنعت اور آٹوموبائل کی صنعت کی وزارت اس سمت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ جناب پانڈے نے یہ بھی کہا کہ 2070 تک ملک کو کاربن سے پاک بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، ایم ایچ آئی ملک میں صاف ستھری اور ماحول  کے لیے سازگار گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DX6T.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V7GA.jpg

جناب کرشن پال گوجر نے اپنے خطاب میں آٹو صنعت کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ بھارت کو دنیا کا مینوفیکچرنگ مرکز بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور صنعت کی مشترکہ کوششیں اس خواب کو ضرور شرمندہ تعبیر کریں گی۔

ایم ایچ آئی کے سکریٹری،   جناب کامران رضوی نے کہا کہ وزارت نے آٹو موٹیو صنعت میں ماحول کے لیے سازگار مصنوعات کی تیاری کو فروغ دینے کی خاطر PLI-Auto، PLI- ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل اور FAME-2۔ جیسے کئی اقدامات کیے ہیں۔ مذکورہ منصوبے کاربن سے پاک گاڑیاں تیار کرنے اور ملک میں کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جدت کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دینے پر مرکوز ہیں۔

25,938 کروڑ کی پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم برائے آٹوموبائل اور آٹو اجزاء (پی ایل آئی-آٹواسکیم) صاف ستھری نقل و حرکت کو فروغ دینے اور اختراعات اور ٹیکنالوجی کا ایک ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے مقصد سے بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے شروع کی تھی جس کے نتائج آناشروع ہوگئے ہیں، کیوں کہ کمپنیوں نے سرمایہ کاری شروع کر دی ہے اور اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے گاڑیوں کے ماڈلز کی منظوری دی جا رہی ہے۔

مہندرا اینڈ مہندرا، ٹاٹا موٹرز، اور اولا الیکٹرک سب سے پہلے سامنے آئے ہیں اور یہ  پہلے ہی ایڈوانسڈ آٹوموٹیو ٹیکنالوجی(اے اے ٹی ) مصنوعات کے 22 مختلف قسموں کے لیے جانچ ایجنسیوں سے ڈومیسٹک ویلیو ایڈیشن (دی وی اے) سرٹیفیکیشن حاصل کر چکے ہیں۔مہندر اینڈ مہندرا تھری وہیلر کے زمرے میں ڈی وی اے  کے معیار پر پورا اترنے والی پہلی کمپنی ہے، جبکہ ٹاٹا موٹرس فور وہیلر اور بس دونوں زمروں کے ڈی وی اےکے معیار پر کھرا اترنے والی پہلی کمپنی ہے۔اولا الیکٹرک پہلی ٹو وہیلر کمپنی ہے جس نے ڈی وی اےکے معیار کے تقاضے کو پورا کیا ہے۔ ان کمپنیوں کی آئی ایف سی آئی لمیٹڈ اور آٹو موٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے آر اے آئی) کے ساتھ پی ایل آئی آٹو کانکلیو کے دوران ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے اور جناب کرشن پال گوجر کے ذریعے سراہا گیا ۔ تقریب کے دوران اسکیم کے تحت منظور شدہ گاڑیوں کی نمائش بھی کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004W4AA.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YSG5.jpg

پی ایل آئی اسکیم کے تحت کل 115 کمپنیوں نے 120 درخواستیں داخل کی تھیں۔ جن میں سے، 85 درخواست دہندگان کی درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے، اس  میں چمپیئن او ای ایم انسینٹیو اسکیم کے لیے18 درخواست دہندگان اور کمپوننٹ چمپیئن انسینٹیو اسکیم 67 درخواست دہندگان شامل ہیں۔ اسکیم کے دونوں حصوں کے لیے دو آٹو او ای ایم کمپنیوں کو منظوری دی گئی۔

آٹو صنعت  کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایم ایچ آئی نے آٹوموبائل اور آٹو اجزاء کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی ہے اورتوسیع کے تحت  اس سے شروع ہونے والے لگاتار پانچ مالی سالوں کے لیے طے شدہ فروخت کی خاطر مراعات فراہم کی جائیں گی جو  مالی سال24-2023 سے 28-2027 کے لیے ہوگی جب کہ مراعات کی تقسیم اگلے مالی سال میں ہوگی۔

یہ اسکیم پانچ برسوں کی مدت میں42,500روپے کی سرمایہ کاری کے ہدف کے تخمینہ کے مقابلے میں 67,690 روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب رہی ہے۔اس اسکیم کے تحت  13,037روپے کی پہلے ہی 31دسمبر 2023 تک سرمایہ کاری  کی جاچکی ہے۔ درخواست دہندگان نے 1.48 لاکھ روزگار پیدا کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت 31 دسمبر 2023 تک28,515 افراد کو پہلے ہی روزگار فراہم کیا جاچکا ہے۔

*****

ش ح ۔ ش م  ۔ ج ا

U. No.3693




(Release ID: 1996845) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi