ارضیاتی سائنس کی وزارت
ہندوستانی محکمہ موسمیات نے اپنے قیام اور قوم کی خدمت کا 150 واں سال منایا
Posted On:
15 JAN 2024 7:44PM by PIB Delhi
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آج اپنے قیام اور قوم کی خدمت کا 150 واں سال منایا۔ ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے اس ادارہ کے قیام کے 150 ویں سال کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے اس موقع پر بطور مہمان ذی وقار شرکت کی۔ ایم او ای ایس کے سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن نے تقریب کی صدارت کی۔ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے سابق سکریٹریز، انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ یعنی بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے سابق ڈائریکٹر جنرلز، ایم او ای ایس میں مختلف ذیلی تنظیموں کے سربراہان، مختلف وزارتوں کے سکریٹریز، مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز اور ریزیڈنٹ کمشنرز، مختلف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کے سربراہان ، مختلف یونیورسٹیوں اور اداروں کے سربراہان، آئی ایم ڈی کے ملازمین، محققین اور ماہرین تعلیم اور پریس اور الیکٹرانک میڈیا نے اس تقریب میں شرکت کی۔ نئی دہلی میں منعقدہ اس تقریب میں ملک بھر کے تقریباً 1200 مندوبین نے شرکت کی۔
ہندوستان کے نائب صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب میں ملک اور قوم کےلئے آئی ایم ڈی کی گرانقدر خدمات کے لیے تعریف کی اور اس اہم سنگ میل تک پہنچنے کے لیے آئی ایم ڈی کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ایم ڈی کی پالیسی، منصوبے اور پروگرام ہندوستان کے مرکزی دھارے کے پروگراموں اور وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے ویژن اور مشن سے ہم آہنگ ہیں۔ انہوں نے زراعت کی وزارت، ریاستی اور مرکزی زرعی یونیورسٹیوں اور ریاستی زرعی محکموں کے تعاون سے آئی ایم ڈی کی طرف سے جاری کردہ روزمرہ کے موسم، خطرات اور فصلوں کے موسم کی مناسب پیشن گوئی کے ذریعے کسان کی آمدنی بڑھانے میں اہم کردار کے لیے آئی ایم ڈی کی تعریف کی۔ بالکل درست پیشن گوئی کئے جانے کے سبب، ایک بی پی ایل خاندانی کسان جس کی اراضی 2 ایکڑ سے کم بارانی علاقے میں ہے، موسم کی بروقت معلومات کافائدہ اٹھاکر 12,500 روپے کماتا ہے اور ملک کو سالانہ جی ڈی پی کی طرف 13,300 کروڑ روپئے حاصل ہوتے ہیں ۔
گتی شکتی اور اڑان اسکیم کی معاونت کرنے کے لیے، آئی ایم ڈی نے تمام 117 ہوائی اڈوں کے لیے ہوابازی سے متعلق موسم کی نگرانی اور پیشن گوئی کے ذریعہ محفوظ ہوا بازی کو یقینی بنا کر اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے موسم اور آب و ہوا کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اندرون ملک تیار کردہ مختلف آلات، سافٹ ویئر کو سراہا، جس میں فیصلہ سپورٹ سسٹم اور آج لانچ کی گئی موبائل ایپ بھی شامل ہے۔
انہوں نے 2020 میں سپر سائیکلون امپھان اور 2023 میں سائیکلون موچا کے دوران آئی ایم ڈی کی جانب سے فراہم کردہ ابتدائی انتباہی خدمات کو بھی سراہا جس کے لیے آئی ایم ڈی کی ڈبلیو ایم او اور اقوام متحدہ اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے بھی تعریف کی ہے۔ انہوں نے سائیکلون بپرجوائے کے دوران درست پیشین گوئی کی بھی تعریف کی جس کی وجہ سے آفات کی صورت میں فلاحی اقدامات کرنے والےاداروں نے گجرات میں ایک بھی جان کاضیانہیں ہونے دیا ۔ انہوں نے معاشرے کے ہر شعبے کے لیے اپنی خدمات کے ذریعہ ملک کی اقتصادی ترقی میں آئی ایم ڈی کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔
آج موسم گرام کااجرا ،حکومت کے ‘‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’’ کے پروگرام کے عین مطابق ہے۔ آئی ایم ڈی ملک میں 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو قبل از وقت وارننگ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے حکومت ہندکی اسکیم‘‘لائف’’ کے مطابق نقصانات کو کم کرنے اور معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بجلی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے کے لیےآئی ایم ڈی کی خدمات کو بھی اجاگر کیا۔آب و ہوا کی خدمات کے قومی فریم ورک کا آج آغاز کیا گیا ہے جس کا مقصد، ہماری تمام تر سرگرمیوں کے ایک اہم حصے کے طور پر، آب و ہوا اورموسم کی معلومات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہے۔جس کے دوران قدرتی آفات کے خطرے میں کمی، پانی، صحت، توانائی اور زراعت کے انتظام پر خصوصی زوردیا گیا ہے۔ انہوں نے ہم وطنوں، کاروباری اداروں اور صنعتوں، کسانوں اور ماہی گیروں، محققین اور تعلیمی اداروں اور تمام سماجی و اقتصادی متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ انسانی اور برادری، زرعی، صحت اور صنعتی سرگرمیوں سمیت اپنی تمام تر سرگرمیوں میں موسم اور موسم کی معلومات کو استعمال کریں تاکہ ‘‘موسم کی تیاری اور کلائمیٹ اسمارٹ انڈیا’’کویقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام ان تبصروں کے ساتھ کیا کہ آئی ایم ڈی کو نئی ٹیکنالوجیز کواختیارکرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے تاکہ ہندوستان، موسمیاتی خدمات کے لیے عالمی رہنما کے طور پر ابھر سکے۔ آئی ایم ڈی جنوبی ایشیاء، جنوب مشرقی ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور بہت سے دوسرے ممالک میں موسم سے متعلق پیشن گوئی کی خدمات فراہم کر کے بھارت کی وسودھیو کٹمبکم کے اقدار کی معاونت کر رہا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے اس اہمیت کے حامل موقع پر آئی ایم ڈی کو مبارکباد دی۔ انہوں نے گزشتہ دہائی میں ملک میں موسمی مشاہداتی نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لیے آئی ایم ڈی کی جانب سے کیے گئے فعال اور پیش بندی کے اقدامات کی ستائش کی ۔ مثال کے طور پر، ملک میں ڈوپلر راڈارز کی تعداد 2014 میں 15 تھی جو 2023 میں برھ کر 39 ہو گئی ہے، اور اگلے 2-3 سالوں میں مزید 25 راڈاروں کا اضافہ کیا جائے گا۔ بارش کی نگرانی کرنے والے اسٹیشن 2014 میں 3,955 سے بڑھ کر 2023 میں 6,095 ہو گئے ہیں۔ اپر ایئر اسٹیشنز 2014 میں 43 سے بڑھ کر 2023 میں 56 ہو گئے ہیں۔ تیز ہوا کی رفتار ریکارڈ کرنے والے ادارے 2014 میں 19 سے بڑھ کر 2023 میں 35 ہو گئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگلے 5 سالوں میں ملک میں راڈاروں کی کل تعداد 86 ہو جائے گی اور بادل پھٹنے جیسے واقعات کی پیش گوئی کافی بروقت کی جاسکے گی۔ انہوں نے ایک بڑی اسکیم ‘‘پرتھوی’’ کے لئے بھی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا جو وزارت کواپنی خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لئے نئے اقدامات کرنے کے قابل بنائے گی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ایم ڈی نے بہت سی کامیابیوں اور چیلنجوں کو عبور کیا ہے اور خاص طور پر حالیہ دہائی میں اس نے سائنسی اور تکنیکی ایجادات کے ذریعہ اپنی عالمی قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی اس خواہش کااظہار کیا کہ آئی ایم ڈی اپنی ترقی کا سفر جاری رکھے گی، نئی اختراعات اور جدت طرازیاں کرے گی اور دنیا میں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرے گی۔ انہوں نے اس سنگ میل کو حاصل کرنے پر تمام آئی ایم ڈی ملازمین اور موسمیاتی برادری کو مبارکباد دی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس امرت کال میں، آئی ایم ڈی ہر گھر تک پہنچے گا اور سائنسی علم پر مبنی معلومات اور رہنمائی کو یقینی بنائے گا تاکہ نہ صرف آفات سے نمٹنے والے معاشرے بلکہ 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت میں شراکت دار بن سکے۔
اس سے پہلے،بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا، نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں، قدیم دور سے ملک میں موسمیاتی خدمات کے ارتقاء اور ابتدائی انتباہی نظام کے تمام اجزاء بشمول مشاہدات، مواصلات، ماڈلنگ اورخدمات کی تشہیر میں آئی یکسر تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔1865 میں بندرگاہ میں پیشگی وارننگز سے شروع ہونے والے، آئی ایم ڈی نے 1908 میں کلائمیٹ سروس، 1911 میں ایوی ایشن میٹرولوجیکل سروس، 1928 میں اوزون مانیٹرنگ سروس، 1945 میں ایگرومیٹورولوجیکل سروس، 1955 میں پوزیشنل فلکیات،1966 میں سمندری خدمات اور فلڈ میٹرولوجیکل سروس،1977 میں طوفان کی آمد سے متعلق، 1982 میں انٹارکٹیکا مہم، 1998 میں ہمالیہ کے لیے پہاڑی موسمی خدمات، آئی ایم ڈی کے جدید پروگرام کے تحت 2006 میں ڈیجیٹائزیشن اور آٹومیشن، 2013 میں آئی این سی او آئی ایس کے تعاون سے ساحلی سیلاب، 2012 میں آئی آئی ٹی ایم کے ساتھ مل کر ہوا کے معیار کی پیشن گوئی، 2019 میں آئی آئی ٹی ایم کے اثرات پر مبنی 2020 میں شہری موسمیاتی خدمات، 2020 میں جی آئی ایس پر مبنی ایپلی کیشنز اور بہت سی دیگرخدمات متعارف کرائیں ۔
ڈاکٹر مہا پاترا نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ایم ڈی ،جدید ترین ٹیکنالوجی اورتعلیمی اداروں، نیزتحقیق و ترقی کے اداروں کے تعاون اورسرکاری نجی ساجھیداری اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ ملکر نئی بلندیوں کو چھونے اور ہر گھر تک موسم کی معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ، کسی بھی وقت اور کہیں بھی "ہر ہر موسم اور ہر گھر موسم" تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آئی ایم ڈی کا تھیم سانگ یعنی موضوعاتی گیت جاری کیا۔ یہ تھیم سانگ، آئی ایم ڈی کی طرف سے ملک اور بین الاقوامی برادری کے لیے ‘‘سروجن ہتائے سروجن سکھائے’’ یعنی ‘‘سب کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے عزم’’ کے اصول میں فراہم کردہ ارتقا اور خدمات کو اجاگر کرتا ہے۔
آئی ایم ڈی کے 150 ویں سال کی تقریبات کے موقع پر، نائب صدرجمہوریہ نے درج ذیل کا اجرا اورآغاز کیا:
- 1875 سےآئی ایم ڈی کے ارتقاء اور اس کی خدمات پر سووینیر
یہ سووینیر 1875 سے آئی ایم ڈی کے تنظیمی ڈھانچے، مشاہدات، مواصلات، ماڈلنگ اور خدمات کے ارتقاء اور حصولیابیوں کو اجاگر کرتاہے۔
- مقامی طور پر تیار کردہ فیصلہ سپورٹ سسٹم
ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے اندرون ملک ویب-جی آئی ایس پر مبنی مربوط فیصلہ سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس ) تیار کیا ہے جسے موسم کے تجزیہ اور پیش گوئی میں معاون نظام (ڈبلیو اے ایف ای ایس) کے نام سے جانا جاتا ہے۔جسے پنچ مہابھوتا یعنی پانی، ہوا، آگ، زمین اور آسمان سے ترغیب حاصل ہوئی ہے۔ ڈبلیو اے ایف ای ایس ،موسمیاتی مشاہدات اور پیشین گوئی کے ماڈلز کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک تصوراتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جس سے موسم کی انتہائی صورتحال اور ان کے سماجی و اقتصادی اثرات کے لیے فیصلہ سازی میں مدد ملتی ہے۔
- کسانوں کے لیے پنچایت موسم سیوا
ہندوستان کے محکمہ موسمیات،ارضیاتی سائنسز کی وزارت، پنچایتی راج کی وزارت اور گرین الرٹ موسم سیوا نے مشترکہ طور پر پنچایت موسم سیوا پورٹل تیار کیا ہے۔ اس پورٹل کے ذریعہ انگریزی، ہندی اور بارہ علاقائی زبانوں میں موسم کی پیشن گوئی ہر پنچایت سربراہ اور پنچایت سکریٹری کو ملک کے ہر گاؤں تک پہنچانے کے لیے فراہم کی جائے گی۔ یہ اقدام ملک کے ہر کسان کو موسم کے بارے میں چوکسی، انتباہات، درمیانے درجے کی موسم کی پیشن گوئی فراہم کرے گا تاکہ انہیں زرعی سرگرمیوں جیسے بوائی، پیوند کاری، آبپاشی، کھادوں، کیڑے مار ادویات وغیرہ کی منصوبہ بندی میں مدد ملے۔ اس سے کاشتکاری میں آنے و الی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اور خراب موسم کی وجہ سے فصلوں کے نقصان، اور آخر کار پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کرنے کا موقع ملے گا۔ تیار کردہ ویب پیج کایو آر ایل ہے: https://mausam.imd.gov.in/greenalerts
- آئی ایم ڈی کی موبائل ایپ اور موسم گرام
آئی ایم ڈی نے موسم سے متعلق تمام خدمات جیسے موجودہ موسم، ہر گھنٹے سے لے کر 7 دن تک کی پیشن گوئی، بارش، نمی، طلوع آفتاب، غروب آفتاب ، طلوع چاند /غروب چاند، بارش کا انتباہ، بجلی کا انتباہ، سائیکلون الرٹ، ہوا بازی کے لیے ایک مربوط جی آئی ایس پر مبنی انٹرایکٹو موبائل ایپ‘‘ موسم’’ لانچ کی۔ یہ ایپ ہندوستان میں مختلف صارفین کے لیے 12 ہندوستانی زبانوں میں معاونت کرتی ہے۔
‘‘ہر ہر موسم، ہر گھر موسم’’، کے وژن کو برقرار رکھتے ہوئے آئی ایم ڈی نے ‘‘موسم گرام’’ متعارف کرایا، جو موبائل ایپ ‘‘موسم’’ کے ذریعہ دستیاب ہے۔ یہ ایپ عوام کو نقشے کے ذریعہ مشاہدات، پیشین گوئیاں، اور انتباہات فراہم کرتی ہے،یہ پلیٹ فارم عام آدمی کو سمندری علاقے سمیت نقشے پر ایک سادہ کلک کے ذریعے اپنے منتخب کردہ مقام کے بارے میں موسم کی تفصیلی پیشن گوئی تک رسائی حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔یہ پیشن گوئیاں، اگلے 10 دنوں تک فی گھنٹہ، 3 گھنٹے اور 6 گھنٹے کی بنیاد پر دستیاب ہیں، جو کہ اہم موسمی پیرامیٹرز جیسے کہ بارش، درجہ حرارت، نمی، ہوا کی رفتار، اور بادل کا احاطہ کرتی ہیں۔ یہ ماڈیول مقامی طور پرآئی ایم ڈی کے اندر جدید ترین آلات اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے، جس کی بدولت درستگی اور بھروسے اوراعتماد کو یقینی بنایا گیا ہے۔
‘‘موسم گرام’’ کو آئی ایم ڈی کی ویب سائٹ (https://mausamgram.imd.gov.in) پر بھی ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
- موسمیاتی خدمات کا قومی فریم ورک (این ایف سی ایس)
موسم اور آب و ہوا ہماری زندگیوں اورذریعہ معاش پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس بات پر غور کرتے ہوئے، ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے نیشنل فریم ورک آف کلائمیٹ سروسزیعنی موسمیاتی خدمات کا قومی فریم ورک(این ایف سی ایس) متعارف کرایا ہے۔
آئی ایم ڈی، موسمیات کے بنیادی پیرامیٹرز جیسے بارش، درجہ حرارت، ہوا اور دباؤ اور آب و ہوا کی انتہا ئی صورتحال جیسے گرمی کی لہر، سردی کی لہر، گرج چمک کے ساتھ چھینٹے پڑنے، آندھی طوفان،ہوا کاکم دباؤ، کم یا بہت زیادہ بارش وغیرہ کا موسمیات سے متعلق خصوصی مطالعہ تیار کرتا ہے۔ اسے ہر 10 سال بعدتازہ ترین بنایا جاتا ہے۔
آئی ایم ڈی نے 1901 سے تمام مشاہداتی ڈیٹا کو ڈیجیٹائز کیا ہے۔ 2021 میں، ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے موسم کے انتہائی واقعات کے لیے مختلف آب و ہوا کے پیرامیٹرز، انتہاؤں، آب و ہوا کے خطرات اور خطرے کے نقشوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے عوام کے لیے ایک تصوراتی آلہ متعارف کرایا ہے۔
آئی ایم ڈی 2021 کے بعد سے ہرماہ کے لئے اور موسم پر مبنی موسمیاتی پیشن گوئی فراہم کرتا ہے۔
ان تمام پیش رفتوں کے ساتھ، زراعت، ہائیڈرولوجی یعنی زیر زمین آبی ذخائر سے متعلق مطالعہ،قدرتی آفات کے خطرے میں کمی، صحت اور توانائی پر خصوصی زور دینے کے ساتھ ملک میں موسم سے متعلق خدمات کی فراہمی میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
اب جب کہ ہم نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، ہمیں این ایف سی ایس کے نفاذ کے ساتھ موسمیاتی ایپلی کیشنز کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ ہر فرد اور تنظیم کو موسم کے لحاظ سے باشعور بنایا جا سکے اور اس طرح ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے۔
************
ش ح۔ع م۔ف ر
(U: 3653)
(Release ID: 1996585)
Visitor Counter : 134