سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر، یو بی اے، وی آئی بی ایچ اے، ڈی ایس آئی آر اور جواہر لعل نہرو راجکیہ مہاودیالیہ، پورٹ بلیئر نے مشترکہ طور پر ‘‘انڈمان خطے میں سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس بنانا’’ کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ اور ٹریننگ کا اہتمام کیا
Posted On:
14 JAN 2024 6:33PM by PIB Delhi
سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ(این آئی ایس سی پی آر) ، نے انت بھارت ابھیان (یو بی اے) ، وگیان بھارتی (وبھا) سائنس اور صنعتی تحقیق کے محکمہ (ڈی ایس آئی آر) اور جواہر لعل نہرو راجکیہ مہاودیالیہ (جے این آر ایم) کے اشتراک سے ،11-12 جنوری 2024 کو ایک ورکشاپ وتربیت کے دوروزہ پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا موضوع تھا ، انڈمان خطے میں سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیارکرنا’’۔ اس پروگرام کا انعقاد انڈمان ونکوبارجزائر کے پورٹ بلیئر میں جواہر لعل نہرو راجکیہ مہاودیالیہ (جے این آر ایم) میں کیا گیا۔
ورکشاپ کا مقصد کاشتکاروں اور خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں (ایس ایچ جیز) نیز خواہشمند کاروباریوں کو پنڈناس فروٹ یوزنگ ٹیکنالوجیز سے، ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانے جیسی سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کی تربیت فراہم کرنا اور اس سلسلے میں انہیں جانکاری دینا ہے۔ پنڈناس فروٹ ٹیکنالوجیز ہمالیائی بایوریسورس ٹیکنالوجی (آئی ایچ بی ٹی) کے سی ایس آئی آر ادارے نے تیار کی ہے۔
ورکشاپ کا مقصد سی ایس آئی آر-سینٹرل سالٹ اینڈ میرین کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(سی ایس ایم سی آر آئی) کی طرف سے تیار کردہ خوردنی مصنوعات کی ہائی جینک ڈرائنگ کے لیے غیر مرکوز شمسی حرارتی ڈرائر ، سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی تریویندرم کی تیارکردہ ڈی ہیومڈیفائیڈ ڈرائر ٹیکنالوجی اور ہمالیائی بایو سورس ٹیکنالوجیز (آئی ایچ بی ٹی ) کی تیار کردہ بیٹل نٹس ٹیکنالوجی میں فنگس کی پریشانیوں سے نمٹنے کی تربیت فراہم کرنا اور اس سلسلے میں انہیں جانکاری دینا بھی ہے۔اس پروگرام میں شرکاء کو سی ایس آئی آر اروما اور فلویکلچر مشن اور ڈی ایس آئی آر کی مختلف اسکیموں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح نابارڈ جیسے سرکاری اداروں سے فنڈنگ کے لیے موثر پروجیکٹ پروپوزل لکھنا ہے۔ آئی آئی ٹی دہلی کے تعاون سے انت بھارت ابھیان کے تحت شروع کیے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں بھی پرزنٹیشن دیے گئے ۔ اختتامی جلسہ میں ڈاکٹر ارچنا سنگھ، جنرل منیجر نے نابارڈ کی کامیابیوں اور انڈمان و نکوبار جزائر کے مختلف علاقوں میں دیہی ترقی سے متعلق اقدامات کے بارے میں بتایا۔
افتتاحی جلسہ کی نظامت جناب وکرم سنگھ، (ڈینکس) ڈائریکٹر زراعت اور ماہی پروری، انڈمان و نکوبار جزائر، ڈاکٹر ہیمنت کمار شرما، پرنسپل، جواہر لال نہرو راجکیہ مہاودیالیہ، پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر،سی ایس آئی آر-این ایس سی پی آر، ڈاکٹر سجتا چکلانوبیس، ہیڈاے ٹو کے ڈویژن ڈی ایس آئی آر، پروفیسر وویک کمار، نیشنل کوآرڈینیٹر، آئی آئی ٹی، یو بی اے دہلی،جناب شری پرساد،وبھا نے بھی اس جلسہ سے خطاب کیا۔
جلسہ میں90 سے زیادہ مقامی افراد نے شرکت کی، جن میں خواہشمند نوجوان خاتون ، خواہشمند کاروباری شخصیات، ایس ایچ جی اور ایف پی او وغیرہ کی زیادہ تعداد تھی۔جلسہ کا آغازیو بی اے، پورٹ بلیئر کے مقامی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کنڈیموتھو کے استقبالیہ خطبہ سے ہوا۔ سامعین کو ڈاکٹر یوگیش سمن، چیف سائنٹسٹ،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے بریفنگ دی۔ انہوں نے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے دیہی علاقوں میں روزی روٹی حاصل کرنے کے لیے ان تنظیموں کے ذریعے مشترکہ طور پر کی جانے والی کوششوں کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے سامعین کو انڈمان خطے کے مقامی لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے شناخت کی گئی ٹیکنالوجیز کے بارے میں مختصر طور پر آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ہیمنت کمار شرما، پرنسپل، جے این آر ایم نے سی ایس آئی آر کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی جو ان کے علاقے میں روزی روٹی کے موقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر آن لائن تقریب میں شامل ہوئیں اور حاضرین جلسہ کو سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے مینڈیٹ اور وژن کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے سی ایس آئی آر کی طرف سے تیار کردہ مختلف ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی جو دیہی روزی روٹی حاصل کرنے کے لیے موزوں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح نچلی سطح پر سی ایس آئی آرسائنس کو معاشرے سے مربوط کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس اجتماع سے بعد میں یو بی اے کے نیشنل کوآرڈینیٹر پروفیسر وویک کمار نے خطاب کیا۔ انہوں نے یو بی اے کے بارے میں بتایا کہ یہ ادارہ کس طرح آتم نربھر بھارت بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ڈاکٹرسجاتا چکلونابیس، مشیر اور سربراہ،اے ٹو کے پروگرام، ڈی ایس آئی آر نے دیہی ترقی سے متعلق ڈی ایس آئی آر کی مختلف اسکیموں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ جناب سری پرساد ایم کے،وبھا نے دیہی ترقی میں وبھا کے تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور انڈمان و نکوبار میں اپنے تجربے کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر ناگیش رام، سینئر سائنسداں اور سربراہ، آئی سی اے آر (ریٹائرڈ) نے خاص طور پر کہا کہ مچھلی کی مصنوعات پر مبنی ٹیکنالوجیز انڈمان خطے کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گی۔ ڈاکٹر شیو نارائن نشاد، سینئر سائنسداں، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے شکریہ کی تحریک پیش کی اور محترمہ میتالی بھارتی نےجلسہ کی نظامت کے فرائض انجام دیے۔
تکنیکی سیشن میں، ڈاکٹر مہیش گپتا، پرنسپل سائنسداں،سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی، نے پنڈانس فروٹ سے بننے والی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ پنڈانس فروٹ سے جو انڈمان کے علاقے میں ایک قدرتی پیداوار ہے، متعدد ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ انہوں نے ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے غذائی حقائق پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر سبرنا میتی، سینئر پرنسپل سائنٹسٹ،سی ایس ایم سی آر آئی ، نے معاش کی توسیع اور پائیداری کے لیے شمسی حرارتی توانائی کے غیر مرکوز استعمال کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے خاص طور پر کہا کہ ان کی ٹیکنالوجی سے پھل اور سبزیاں، موسمی اضافی ذخیرہ محفوظ رہتا ہے ، خشک اجناس کو اعلیٰ معیار پر فروخت کرنے اور اس سے بہتر قیمتیں حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ڈاکٹر بھوپیندر کمار مارکم، سینئر سائنسداں، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے سامعین کو گوگھا ماہی گیری گاؤں اور تلجا، گجرات میں مچھلیوں کو خشک کرنے کے لیےسی ایس آئی آر-سی ایس ایم سی آر آئی شمسی حرارتی ڈرائر کے مظاہروں اور گوہاٹی میں ایسٹ سینٹر فار ٹیکنالوجی ایپلی کیشن اینڈ ریچ (نیکٹر)کے فیلڈ مظاہرے کے بارے میں بتایا۔
ڈاکٹر کے سریش بابو، سینئر پرنسپل سائنسداں،سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی، نے انڈمان اور نکوبار جزائر کے مقامی قبائل کی طرف سے علاج کے لیے استعمال کیے جانے والے، دواؤں کے پودوں کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا۔ انہوں نے حاضرین کو قدرتی مصنوعات کے مختلف استعمال اور جڑی بوٹیوں/قدرتی مصنوعات کو کیوں استعمال کیا جانا چاہئےاس کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کی۔
جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز ڈاکٹر وی وینوگوپالن، چیف سائنٹسٹ،سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی کے تکنیکی جلسہ سے ہوا۔ انہوں نے ایگرو پروسیسنگ میںسی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی کے تحقیق وترقی کی جھلکیاں پیش کیں۔ انہوں نے سامعین کو فوڈ/ایگرو ٹیکنالوجی کے لیے ڈی ہیومیڈیفائیڈ ڈرائر سے متعارف کرایا۔ اس ٹیکنالوجی میں پھلوں/سبزیوں کو کم درجہ حرارت اور یکساں طور پر خشک کرنا/گرم کرنا شامل ہے جس سے مائیکرو نیوٹرئینٹس کی برقراری کو یقینی بنایا جاتا ہے اور اس سے توانائی کی بچت بھی ہوتی ہے۔
ڈاکٹر ڈی شیلجا، چیف سائنٹسٹ،سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی نے سماجی کاروبار اور بنیادی سطح پر ٹیکنالوجیز کے پھیلاؤ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سامعین کو مختلف ٹیکنالوجیز کے بارے میں بتایا جو انہوں نے نچلی سطح پر کامیابی کے ساتھ پھیلائی ہیں جیسے کہ جنرک ادویات، ڈیگریڈیبل گھریلو اور میونسپل کچرے کی قدر میں اضافہ، معدنیات سے پاک پانی کی پیداوار کے لیے کیسکیڈڈ میمبرین اور ریزن فلٹر، جزیروں کے لیے موزوں آبی ماحول میں پانی تیار کرنے والا جنریٹر وغیرہ۔
ڈاکٹر ایم پی داروکر، چیف سائنٹسٹ، ٹیکنالوجی مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ،سی ایس آئی آر نے سی ایس آئی آر-ایروما اور ایس اینڈ ٹی مداخلتوں کے ذریعے زندگی کو بہتر بنانے کے لیے پھولوں کی زراعت کے مشن کا ایک جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے ایروما آئل کے استعمال اور ہندوستان میں اس کی مارکیٹ کس طرح وسعت پارہی ہے اس کے بارے میں سامعین سے مختصر طور پر خطاب کیا۔
ڈاکٹر وپن شکلا، سائنسداں-جی،ڈی ایس آئی آر نے ایک اچھا پراجیکٹ پروپوزل تیار کرنے کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور ڈی ایس آئی آر اسکیموں اور دیہی علاقوں میں لوگوں کی بہتری کے لیے اقدامات کا جائزہ پیش کیا۔
ڈاکٹر ونائک، پرنسپل سائنسداں،سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے سامعین کو کسان سبھا موبائل ایپ سے متعارف کرایا۔
اختتامی جلسہ کے لیے،محترمہ ارچنا سنگھ، جنرل منیجر، نابارڈ نےاپنی آپ مدد گروپوں کی ترقی اور توسیع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے دو روزہ تربیتی پروگرام کو کامیابی سے منعقد کرنے پرسی ایس آئی آر، یو بی اے ، ڈی ایس آئی آر اور جے این آرایم کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ اس تربیتی پروگرام کے دوران حاصل ہونے والی معلومات سے شرکاء کو یقینی طور پر ایک کاروباری شخص بننے میں مدد فراہم ہوگی ۔
تقریب کا اختتام شرکاء کوشرکت کی اسناد کی تقسیم سے ہوا اور آخری کلمات ڈاکٹر ہیمنت کمار شرما نے پیش کیے۔
*****
ش ح ۔ ا س ۔ ج ا
U. No.3606
(Release ID: 1996203)
Visitor Counter : 134