نیتی آیوگ

نیتی آیوگ اور ڈبلیو ایف پی نے ہندوستان، ایشیائی اور افریقی ممالک میں خاص طور سے  قابل استعمال موٹے اناج  (ملٹس) پر تحریک دینے والی کہانیوں کا مجموعہ لانچ کیا

Posted On: 12 JAN 2024 7:12PM by PIB Delhi

ہندوستان سمیت ایشیائی اور افریقی ممالک کے تجربات کو ظاہر کرنے والی علاقائی کہانیوں کا ایک مجموعہ آج نئی دہلی میں لانچ کیا گیا۔ یہ مجموعہ دنیا بھر میں موٹے اناج کو  اپنانے  میں صلاحیت سازی اور  بہترین طریقوں کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔ یہ نیتی آیوگ اور عالمی غذائی پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے اشتراک سے جولائی 2022 میں شروع کیا گیا ایشیا اور افریقہ میں موٹے اناج  کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے میپنگ اینڈ ایکسچینج آف دی گڈ پریکٹسز (ایم ای جی پی) پہل کے کامیاب  نفاذ کی بھی علامت ہے۔

 لانچ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری نے کہا، "ہندوستان نے بین الاقوامی ملٹس سال 2023 کے دوران موسمیاتی لچک، غذائی تحفظ، اور چھوٹے کسانوں، خاص طور پر خواتین کی روزی روٹی کے لیے موٹے اناج کو کامیابی کے ساتھ بڑھاوا دیا ہے۔ موٹے اناج پر یہ کہانیاں  قومی دھارے میں لانے سے موٹے اناج کا استعمال کرنے والے اداروں کو  ایک ساتھ لائی گئی مختلف اچھے طریقہ کار سے کچھ سیکھنے کی تحریک ملے گی ۔موٹے اناج کو اور زیادہ فیشن ایبل یا مقبول بنایا جانا چاہیے کیونکہ اس کے خاص طور پر طرز زندگی سے متعلق متبادل کے لئے صحت کے نقطہ نظر سے بہت فائدے ہیں۔

کنٹری ڈائریکٹر ،ڈبلیو ایف پی ، ہندوستان، محترمہ الزبتھ فاؤر، نے اس بات پر زور دیا کہ چھوٹے کسانوں سے غذائی تحفظ کو مضبوطی فراہم کرنے کے لئے  ماہرین کی تعیناتی ، معلومات کی منتقلی ،  پالیسی جاتی  مکالمہ، اور مطالعاتی دوروں کے توسط سے تعاون ہندوستان میں ڈبلیو ایف پی کے لیے ایک اہم حکمت عملی ہے۔ اس کہانیوں کے انتخاب میں ممالک کو موٹے اناج جیسی روایتی موسم کے لحاظ سے لچکدار فصلوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور سرمایہ کاری میں مدد کرنے کے لئے  تحریک دینے والی کہانیاں شامل ہیں ۔

امید ہے کہ یہ مجموعہ موٹے اناج  کوقومی  دھارے کے غذائی  نظام میں انضمام کرنے کے لئے ایک حوالے کی شکل میں کام کرے گا جو جنوبی-جنوب تعاون اور پالیسی جاتی مکالموں کے توسط سے اطلاعاتی فیصلے کرنے اور  ان کا  تبادلہ کرنے کے لیے بصیرت پیش کرے گا۔ لانچ کے دوران کھلی بحث میں  جو کچھ پہلو عام طور پر سامنے آئے ان میں بنیادی غذا کی شکل میں موٹے اناج کو بڑھاوا دینا ، موٹے اناج کے توسط سے غذائی  تنوع ، سرمایہ کاری اور پیداواری صلاحیت میں مرکوز اضافہ شامل ہے۔

لانچ اور مباحثہ میں محترمہ پردنیا پیتھانکر، ہیڈ آف یونٹ- موسمیاتی تبدیلی ، ریسیلینٹ فوڈ سسٹمز اور ڈی آر آر، ڈبلیو ایف پی، ڈاکٹر راجیشور چندیل، وائس چانسلر، ڈاکٹر وائی ایس پرمار یونیورسٹی آف ہارٹیکلچر اینڈ فاریسٹری، ہماچل پردیش، جناب سنجے اگروال ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل،  آئی سی آر آئی ایس اے ٹی اور شیف منجیت گل، صدر، انڈین فیڈریشن آف کلنری ایسوسی ایشن بھی موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ ج ق ۔ م  ص

U-NO. 3557



(Release ID: 1995683) Visitor Counter : 71


Read this release in: English , Hindi