شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
قومی آمدنی کا پہلا پیشگی تخمینہ، 24-2023
ہندوستان کی معیشت گزشتہ مالی سال کے دوران 7.2 فیصد کی عارضی شرح نمو کے مقابلے میں مالی سال24-2023 میں 7.3 فیصد کی ترقی کرے گی
تعمیراتی شعبے میں 10.7 فیصد کی ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے
تمام اقتصادی شعبوں نے 6 فیصد سے زیادہ کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، سوائے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے، جس کی تخمینہ نمو 1.8 فیصد ہے
Posted On:
05 JAN 2024 5:30PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کا شماریات کا قومی دفتر (این ایس او) اس پریس نوٹ میں مستقل (12-2011) اور موجودہ دونوں قیمتوں پر مالی سال 24-2023کے لیے قومی آمدنی کا پہلا پیشگی تخمینہ (ایف اے ای ) جاری کر رہا ہے۔
2. معاشی سرگرمیوں کی قسم اور سال 22-2021،23-2022 اور 24-2023کے لیے جی ڈی پی کے اخراجات کے اجزاء کے لحاظ سے مستقل (12-2011) اور موجودہ قیمتوں پر بنیادی قیمتوں پر مجموعی/ خالص قومی آمدنی اور فی کس آمدنی کے ساتھ ساتھ مجموعی ویلیو ایڈڈ کا تخمینہ اسٹیٹمنٹ 1 سے 4 میں دیا گیا ہے۔
3. سال24-2023 میں مستقل(2011-12) قیمتوں پر حقیقی جی ڈی پی یا جی ڈی پی 171.79 لاکھ کروڑ روپے کی سطح تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جبکہ سال 23-2022 کے لیے جی ڈی پی کا عارضی تخمینہ 160.06 لاکھ کروڑ روپے تھا جو کہ 31 مئی 2023 کو جاری کیا گیا تھا۔ سال 24-2023 کے دوران حقیقی جی ڈی پی میں نمو کا تخمینہ 7.3 فیصد لگایا گیا ہے جبکہ 23-2022میں یہ 7.2 فیصد تھا۔
4. سال 24-2023 میں برائے نام جی ڈی پی یا موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ 296.58 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جبکہ 31 مئی 2023 کو جاری کردہ سال23-2022 کے جی ڈی پی کا عارضی تخمینہ 272.41 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ سال 24-2023 کے دوران برائے نام جی ڈی پی میں نمو کا تخمینہ 8.9 فیصد لگایا گیا ہے جو کہ 23-2022میں 16.1 فیصد تھا۔
5. قومی آمدنی کے پیشگی تخمینے اشارے پر مبنی ہوتے ہیں اور بینچ مارک انڈیکیٹر طریقہ استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے جاتے ہیں یعنی پچھلے سال (23-2022) کے لیے دستیاب تخمینے متعلقہ اشاریوں کا استعمال کرتے ہوئے نکالے جاتے ہیں جو شعبوں کی کارکردگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ مختلف وزارتوں/محکموں/نجی ایجنسیوں سے حاصل کردہ ڈیٹا ان تخمینوں کی تالیف میں قابل قدر معلومات کا کام کرتا ہے۔ سیکٹر کے حساب سے اشاریئے استعمال کرتے ہوئے تخمینے مرتب کیے گئے ہیں جیسا کہ (i) صنعتی پیداوار کا اشاریہ (آئی آئی پی )، (ii) سال 2023-24 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے لیے دستیاب نجی کارپوریٹ سیکٹر میں درج کمپنیوں کی مالی کارکردگی، (iii) سال 2023-24 کے لیے فصلوں کی پیداوار کے نشانے اور فصل کی پیداوار کا پہلا پیشگی تخمینہ، (iv) سال 24-2023 کے لیے پیداواری اہداف اور بڑے لائیواسٹاک مصنوعات کے موسم گرما کے پیداواری تخمینے اور (v) مچھلی کی پیداوار، (vi) سیمنٹ اور اسٹیل کی پیداوار/ کھپت، ( vii) ریلوے کے لیے خالص ٹن کلومیٹر اور مسافر کلومیٹر، (viii) سول ایوی ایشن کے ذریعے ہینڈل کئے گئے مسافر اور کارگو ٹریفک، (ix) بڑی اور چھوٹی سمندری بندرگاہوں پر ہینڈل کیا گیا کارگو ٹریفک، (x) کمرشل گاڑیوں کی فروخت، (xi) بینک ڈپازٹس اور کریڈٹس، (xii) مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اکاؤنٹس وغیرہ، مالی سال24-2023 کے پہلے 6-8 ماہ کے لیے دستیاب ہیں۔ تخمینہ میں استعمال ہونے والے اہم اشاریوں میں فیصد تبدیلیاں ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
6. جی ڈی پی کی تالیف کے لیے استعمال ہونے والی کل ٹیکس آمدنی میں نان جی ایس ٹی ریونیو کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی ریونیو بھی شامل ہے۔ سال 24-2023 کے لیے ٹیکس ریونیو کے بجٹ تخمینے کے ساتھ ساتھ کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) اور کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی ویب سائٹس پر دستیاب تازہ ترین معلومات کو موجودہ قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ مستقل قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس حاصل کرنے کے لیے، ٹیکس والے سامان اور خدمات کے حجم میں اضافے کا استعمال کرتے ہوئے حجم میں اضافہ کیا جاتا ہے اور ٹیکسوں کا کل حجم حاصل کرنے کے لیے جمع کیا جاتا ہے۔ کل پروڈکٹ سبسڈیز کو بڑی سبسڈی یعنی خوراک، یوریا، پیٹرولیم اور غذائیت پر مبنی سبسڈی جیسا کہ سی جی اے ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور نومبر 2023 تک بیشتر ریاستوں کی جانب سے سبسڈی پر کیے جانے والے اخراجات جو کہ سی اے جی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور24-2023 کے لیے مرکز/ریاست وار بی ای پروویژن کے ساتھ سبسڈی کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیا گیا تھا۔ سال 24-2023 کے لیے مرکز اور ریاستوں کے بجٹ دستاویزات کے تفصیلی تجزیہ پر مبنی محصولات کے اخراجات، سود کی ادائیگی، سبسڈی وغیرہ پر دستیاب معلومات کو حکومت کے حتمی کھپت کے اخراجات (جی ایف سی ای) کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
7. تاہم، یہ سال 24-2023 کے ابتدائی تخمینے ہیں۔ بہتر ڈیٹا کوریج، اصل ٹیکس کی وصولی اور سبسڈیز پر ہونے والے اخراجات، ماخذ ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی ڈیٹا پر نظرثانی وغیرہ کا ان تخمینوں کے بعد کی نظرثانی پر اثر پڑے گا۔ سال 23-2022 (بینچ مارک سال) کے لیے پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ، جو کہ 29 فروری 2024 کو جاری ہونا ہے، ایف اے ای میں ظاہر ہونے والی شرح نمو میں بھی نظرثانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے، ریلیز کے کیلنڈر کے مطابق، تخمینوں میں مذکورہ وجوہات کے لیے مناسب وقت پر نظر ثانی کیے جانے کا امکان ہے۔ صارفین کو اعداد و شمار کی تشریح کرتے وقت اس بات کو دھیان میں رکھنا چاہیے۔
8. سال 24-2023 کے لیے قومی آمدنی کا دوسرا پیشگی تخمینہ اور سہ ماہی اکتوبر-دسمبر، 2023 (2023-24 کی تیسری سہ ماہی) کے لیے سہ ماہی جی ڈی پی تخمینے، قومی آمدنی کے پہلے، دوسرے اور تیسرے نظرثانی شدہ تخمینوں کے ساتھ، کھپت کے اخراجات، سال 23-2022، 22-2021اور 21-2020 کے لیے بالترتیب بچت اور سرمایہ کی تشکیل 29 فروری2024 کو جاری کی جائے گی۔
ضمیمہ
پی ڈی ایف فارمیٹ دیکھنے کےلئے یہاں کلک کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ ۔ن ا۔
U- 3310
(Release ID: 1993607)
Visitor Counter : 187