پارلیمانی امور کی وزارت

سال کے اختتام کا جائزہ 2023: وزارت پارلیمانی امور


پارلیمنٹ کی نئی عمارت ‘‘سنسد بھون’’ نے کام شروع کر دیا ہے

سال کے دوران (جنوری تا دسمبر 2023)پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 49 بل منظور کیے گئے

قومی اور ریاستی سطح پر پالیسی سازی میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے پارلیمنٹ سے تاریخی ‘‘ناری شکتی وندن ادھینیم’’ منظور

آئینی کتابوں سے پرانے، بے کار اور قدیم قوانین کو ختم کرنا

(2014 سے کل 1562)

اراکین پارلیمنٹ کا خیر سگالی وفد برازیل اور یوراگوئے بھیجا گیا

Posted On: 03 JAN 2024 4:38PM by PIB Delhi

پارلیمانی امور کی وزارت کو حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں متنوع پارلیمانی کاموں کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کا کام سونپا گیا ہے۔ اس طرح، وزارت پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور حکومت کے درمیان وقتاً فوقتاً تفویض کردہ کچھ اضافی ذمہ داریوں اور کاموں کے ساتھ ایک اہم  رابطہ  کے طور پر کام کرتی ہے۔ سال 2023 کے دوران سامنے آنے والے  وزارت پارلیمانی امور کے اہم اقدامات/ تقریبات/ کامیابیاں درج ذیل ہیں:

 

قانون سازی کاکام کاج

پارلیمنٹ کا قانون سازی کا عمل

لوک سبھا

راجیہ سبھا

ٹوٹل

متعارف کرائے گئے بل

41

05

46

منظور کئے گئے بل

47

49

 

 دونوں ایوانوں سے منظور کئے گئے بل

49*

   

*دونوں ایوانوں سے منظور شدہ بلوں کی تفصیلات ضمیمہ میں ہیں۔

موجودہ حکومت نے آئین کی کتابوں سے پرانے، بے کار اور قدیم قوانین کو ختم کرکے ایک ریکارڈ بنایا ہے۔ 2014 سے اب تک کل 1562 پرانے اور بے کار قوانین کو منسوخ کیا جا چکا ہے۔

پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس

ستمبر 2023 کا مہینہ ایک تاریخی موقع تھا جب قوم کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت تحفے میں دی گئی۔ پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس بلایا گیا جس کا آغاز 18 ستمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں ہوا جس میں دونوں ایوانوں میں ‘سمودھان سبھا سے شروع ہونے والے 75 سال کے پارلیمانی سفر – کامیابیاں، تجربات، یادیں اور سبق  ’  پر بحث ہوئی۔ وزیر اعظم اور دیگر معززین نے 19 ستمبر 2023 کو سنٹرل ہال میں جمع اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کیا اور اس کے بعد متعلقہ ایوانوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں اپنی کارروائی شروع کی جس کا نام سنسد بھون رکھا گیا جبکہ پرانے پارلیمنٹ ہاؤس بشمول سنٹرل ہال کو  ‘سمودھان سدن’  کا نام دیا گیا ہے ۔

خصوصی اجلاس  کے دوران  ایک ایسا تاریخی لمحہ بھی  دیکھا گیا جب ‘‘ناری شکتی وندن ادھینیم، 2023 یعنی آئین (ایک سو چھویں ترمیم) ایکٹ، 2023’’ کے ذریعے لوک سبھا اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام قانون ساز اداروں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے قابل بنایا گیا۔ قومی اور ریاستی سطح پر پالیسی سازی میں خواتین کو عوامی نمائندوں کے طور پر تسلیم  کیا گیا۔ لوک سبھا میں رائے دہی کی صورت حال یہ رہی  کہ اس پروگرام کے حق میں 454 ووٹ پڑے اور صرف 2 ارکان نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ راجیہ سبھا میں اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

سال کے دوران نافذ کی گئی اہم قانون سازیوں کی تفصیلات (جنوری-دسمبر، 2023)

اس عرصے کے دوران، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 49 بل منظور کیے گئے اور صدر جمہوریہ نے ان کی منظوری دی۔ کچھ اہم قوانین کے اغراض و مقاصد درج ذیل ہیں:

  1.  فوجداری  انصاف کے نظام سے متعلق تین تاریخی بل جو متاثرین پر مرکوز انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہیں، یعنی بھارتیہ نیا سنہتا، 2023، بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا، 2023 اور بھارتیہ ساکشیہ بل، 2023، کو تعزیرات ہند، 1860، کوڈ آف  کرمینل  پروسیز1973 اور انڈین ایویڈنس ایکٹ 1872 کی جگہ پر سرمائی اجلاس 2023 کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کیا گیا۔
  2. آئین ( درج فہرست قبائل /شیڈیولڈ ٹرائب) آرڈر (پانچویں ترمیم) ایکٹ، 2023 چھتیس گڑھ کے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی فہرست پر نظرثانی کا التزام کرتا ہے۔
  3. آئین ( درج فہرست قبائل /شیڈیولڈ ٹرائب) آرڈر (تیسری ترمیم) ایکٹ، 2023 ہماچل پردیش میں درج فہرست قبائل کی فہرست پر نظرثانی کا  التزام  کرتا ہے۔
  4.  (کثیر ریاستی  امداد باہمی  کی انجمنیں ) ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) ایکٹ، 2023(i)  موجودہ قانون سازی کی تکمیل اور ستانویں آئینی ترمیم کی دفعات کو شامل کر کے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز میں گورننس کو مضبوط بنانے،(ii) شفافیت کو بڑھانے، احتسابی اصلاحات کے انتخابی عمل میں اضافہ وغیرہ فراہم کرتا ہے۔ آئینی ترمیم نگرانی کے طریقہ کار کو بہتر بناتی ہے اور کثیر ریاستی  امداد باہمی  کی انجمنوں (کوآپریٹو سوسائٹیز) کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بناتی ہے۔
  5. جن وشواس ( التزامات  کی ترمیم) ایکٹ، 2023 کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی گزارنے میں آسانی کے لیے سیکشنز/سب سیکشنز/شقوں کو معقول بنانے کے لیے 19 مرکزی وزارتوں/محکموں کے 42 ایکٹ میں ترمیم کرتا ہے۔ اس ایکٹ میں مرکزی وزارتوں/محکموں کے زیر انتظام ایکٹ میں کچھ موجودہ دفعات میں ترمیم، اندراج اور اخراج شامل ہے۔
  6. نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی کی حکومت (ترمیمی) ایکٹ، 2023 مرکزی حکومت کے خدمات کے کنٹرول کو بڑھانے کے لیے فراہم کرتا ہے اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو دارالحکومت شہر کی منتخب حکومت پر اختیارات دیتا ہے۔
  7. آئین (شیڈیولڈ کاسٹس) آرڈر ترمیمی ایکٹ، 2023 نے مہر، مہارا برادری کو مہر، مہرہ، مہر کے مترادف کے طور پر  چھتیس گڑھ کی درج فہرست ذاتوں کی فہرست میں نمبر 33 میں  شامل کرنے کا بندوبست کیا ہے۔
  8. ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ، 2023 ڈیجیٹل ذاتی ڈیٹا کی پروسیسنگ اس طریقے سے فراہم کرتا ہے اس کے  ذریعہ  جو افراد کے اپنے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کے حق اور قانونی مقاصد کے لیے ذاتی ڈیٹا پر کارروائی کرنے کی ضرورت، اور اس سے منسلک یا اس سے متعلقہ معاملات کے لیے دونوں کو تسلیم  کیاجاتا  ہے۔ اس  ایکٹ میں سادہ اور   عام فہم  زبان استعمال کی جاتی  ہے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو۔ یہ ایکٹ ہندوستان میں ڈیجیٹل ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کو کنٹرول کرنے والا جامع قانونی فریم ورک کو تشکیل دیتا ہے ۔
  9. حیاتیاتی تنوع (ترمیمی) ایکٹ، 2023 حیاتیاتی تنوع ایکٹ، 2002 میں ترمیم کرتا ہے اور گھریلو کمپنیوں کے لیے تعمیل کی ضروریات کو آسان بناتا ہے۔ تدوین شدہ( کوڈی فائیڈ)روایتی علم کے صارفین اور آیوش پریکٹیشنرز کو مقامی کمیونٹیز کے ساتھ فوائد بانٹنے سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ یہ ایکٹ تحقیق اور بائیو سروے کی سرگرمیوں کو فائدہ کے اشتراک کی ضروریات کے دائرے سے ہٹاتا ہے۔
  10. ثالثی ایکٹ، 2023 ثالثی پر ایک جامع اپنی قسم کا الگ قانون لاتا ہے۔ یہ ایکٹ متنازعہ فریقوں کے ذریعے اختیار کیے جانے والے ثالثی کے لیے قانون سازی کا ڈھانچہ پیش کرتا ہے، خاص طور پر ادارہ جاتی ثالثی جہاں ہندوستان میں ایک مضبوط اور موثر ثالثی ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لیے مختلف شراکت داروں (اسٹیک ہولڈرز)  کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  11. انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن ایکٹ، 2023 انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (فاؤنڈیشن) قائم کرتا ہے تاکہ قدرتی سائنس کے شعبوں میں تحقیق، اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کے لیے اعلیٰ سطحی سمت فراہم کرے جس میں ریاضی کے علوم، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی، ماحولیاتی اور زمینی سائنس، صحت اور زراعت، نیز ہیومینٹیز اور سوشل سائنسز کے سائنسی اور تکنیکی انٹرفیس، اور سائنس اور انجینئرنگ ریسرچ بورڈ ایکٹ، 2008 کو منسوخ کرنا شامل ہیں۔
  12. نیشنل ڈینٹل کمیشن ایکٹ، 2023 ایک نیشنل ڈینٹل کمیشن قائم کرنے اور ڈینٹسٹ ایکٹ، 1948 کو منسوخ کرنے کے لیے فراہم کرتا ہے۔
  13. نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن ایکٹ، 2023 نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن (این این ایم سی) کے قیام اور انڈین نرسنگ کونسل ایکٹ، 1947 کو منسوخ کرنے کے لیے جواز فراہم کرتا ہے۔
  14. ایڈوکیٹس (ترمیمی) ایکٹ، 2023 لیگل پریکٹیشنرز ایکٹ، 1879 کو منسوخ کرنے اور ایڈووکیٹ ایکٹ، 1961 میں لیگل پریکٹیشنرز ایکٹ 1879 کے سیکشن 36 کی دفعات کو شامل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
  15. جموں اور کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) ایکٹ، 2023 جموں اور کشمیر ریزرویشن ایکٹ، 2004 میں 'کمزور اور کم مراعات یافتہ طبقوں (سماجی ذاتوں) کے نام کو 'دیگر پسماندہ طبقات' میں تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
  16. جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) ایکٹ، 2023 ،میں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے لئے دو سے زیادہ ممبران کی نامزدگی کا بندوبست کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کشمیری مہاجر کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون اور ایک رکن پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے جموں اور بے گھر ہونے والے افراد سے ہو گا۔
  17. سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) ایکٹ، 2023 تلنگانہ میں ایک سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا بندوبست کرتا ہے۔
  18. منسوخی اور ترمیمی ایکٹ، 2023، کے تحت 76 فالتو اور فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے کا انتظام کیا گیا  ہے۔
  19. نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی قوانین (خصوصی دفعات) دوسرا (ترمیم) ایکٹ، 2023 نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی قوانین (خصوصی دفعات) سیکنڈ ایکٹ، 2011 کی میعاد کو 01.01.2024 سے ۔ 31.12.2026 تک مزید تین سال کے لیے بڑھاتا ہے۔ اس طرح دہلی میں غیر مجاز پیش رفت کی بعض شکلوں کو تعزیری کارروائی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
  20. چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور عہدے کی مدت) ایکٹ، 2023 چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری، سروس کی شرائط اور عہدہ کی مدت، لین دین کے طریقہ کار کو الیکشن کمیشن کی طرف سے کاروبار اور اس سے منسلک معاملات کے لیے ریگولیٹ کرنے کے لیے فراہم کرتا ہے۔
  21. پریس اینڈ رجسٹریشن آف پیریڈیکل ایکٹ،2023، پریس سے متعلق معاملات، میگزینوں کی رجسٹریشن اور اس سے منسلک یا اس سے متعلقہ معاملات کے لیے فراہم کرتا ہے۔
  22. ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ، 2023 نے ٹیلی کمیونیکیشن سروسز اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس ، اسپیکٹرم کی تفویض؛ کی ترقی، توسیع اور آپریشن سے متعلق اور اس سے منسلک یا اس سے متعلقہ معاملات کے لیے قوانین میں ترمیم اور استحکام  فراہم کرتا ہے۔

لوک سبھا میں ضابطے377 کے تحت اور راجیہ سبھا میں خصوصی ذکر کے ذریعہ اٹھائے گئے معاملات

لوک سبھا کے ممبران جو کسی ایسے معاملے کو ایوان کے نوٹس میں لانا چاہتے ہیں جو پوائنٹ آف آرڈر نہیں ہے، انہیں اسپیکر کے ذریعہ لوک سبھا میں طریقہ کار اور کاروبار کے قاعدے کے اصول 377 کے تحت معاملہ اٹھانے کی اجازت ہے۔ راجیہ سبھا میں، چیئرمین ارکان کو اجازت دیتا ہے کہ وہ فوری عوامی اہمیت کے معاملات کا ذکر کریں، جنہیں عام طور پر خصوصی ذکر کہا جاتا ہے، راجیہ سبھا میں طریقہ کار اور کاروبار کے قواعد کے قاعدہ 180 اے - ای کے تحت۔ یہ معاملات عام طور پر سوالات کے نمٹانے اور توجہ دلانے کے بعد اٹھائے جاتے ہیں۔

پارلیمانی امور کی وزارت وزارتوں/محکموں سے لوک سبھا میں قاعدہ 377 کے تحت اور راجیہ سبھا میں خصوصی تذکروں کے ذریعہ قاعدہ اے- ای  180 کے تحت اٹھائے گئے مسائل کو بروقت نمٹانے کی درخواست کرتے ہوئے فالو اپ کارروائی کرتی ہے۔ 01.01.2023 سے 08.12.2023 کی مدت کے دوران، قاعدہ 377 کے تحت لوک سبھا میں 951 معاملات اٹھائے گئے اور راجیہ سبھا میں قاعدہ اے - ای 180 کے تحت خصوصی ذکر کے ذریعہ 60 معاملات اٹھائے گئے۔ اس رپورٹ  کے تحت آنے والی مدت کے دوران، لوک سبھا میں اٹھائے گئے 77 فیصد مسائل اور راجیہ سبھا میں اٹھائے گئے 80 فیصد مسائل کا جواب دیا گیا۔

 وقفہ صفر  کے معاملات

دونوں ایوانوں میں ‘زیرو آور’ کے دوران اراکین پریذائیڈنگ آفیسر کی اجازت سے فوری عوامی اہمیت کے معاملات کو اٹھاتے ہیں۔ زیر رپورٹ مدت کے دوران لوک سبھا میں 333 اور راجیہ سبھا میں 204 معاملات اٹھائے گئے۔ تمام معاملات مناسب سمجھے جانے پر متعلقہ وزارتوں کو مناسب کارروائی کے لیے بھیج دیے گئے۔

یوتھ پارلیمنٹ

یوتھ پارلیمنٹ کے مسابقہ جات

پارلیمانی امور کی وزارت متعلقہ اسکیموں کے تحت کیندریہ ودیالیوں، جواہر نوودیا ودیالیوں، دہلی کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں/کالجوں میں یوتھ پارلیمنٹ کے مختلف مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے۔ سیشن 2023-2022 کے لیے جواہر نوودیا ودیالیوں، دہلی کے اسکولوں اور کیندریہ ودیالیوں کے یوتھ پارلیمنٹ مقابلوں کے فاتحین کے لیے انعامات کی تقسیم کا کام بالترتیب 4 مئی 2023، 21 جولائی 2023 اور یکم ستمبر 2023 کو کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017K8V.jpg

[4 مئی 2023 کو منعقدہ جے این وی کے لیے 24 ویں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ مقابلے، 2022-2023 کی تقریب تقسیم انعامات]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LC1T.jpg

[یکم ستمبر 2023 کو منعقدہ کے ویز کے لیے 33 ویں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ مقابلے، 2023-2022 کی تقسیم انعامات کی تقریب]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OOWS.jpg

[21 جولائی 2023 کو دہلی کے اسکولوں کے لیے 55 ویں یوتھ پارلیمنٹ مقابلہ،2022-23 کی تقسیم انعامات کی تقریب]

  • یونیورسٹیوں/کالجوں کے لیے 16ویں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ مقابلوں کی قومی سطح  کا جائزہ   اپریل اور مئی 2023 کے مہینوں کے دوران مکمل ہوئی۔
  • کیندریہ ودیالیوں کے لیے 34 ویں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ مقابلہ، 24-2023 کا قومی سطح کا جائزہ 13 دسمبر 2023 کو مکمل ہوا۔
  • ان کے علاوہ 24-2023کے دوران یوتھ پارلیمنٹ مقابلوں کے انعقاد کے لیے 3 ریاستی حکومتوں کو مالی امداد بھی فراہم کی گئی۔

نیشنل یوتھ پارلیمنٹ اسکیم کا ویب پورٹل

 

• یوتھ پارلیمنٹ پروگرام کی رسائی کو ملک کے اب تک کے غیراستفادہ کنندہ  طبقات اور کونے کونے تک بڑھانے کے لیے، 26 نومبر 2019 کو نیشنل یوتھ پارلیمنٹ اسکیم کا ایک ویب پورٹل شروع کیا گیا۔

• این وائی پی ایس کا تیسرا ایڈیشن 1 اپریل 2023 کو شروع کیا گیا۔

• یکم جنوری 2023 سے 14 دسمبر 2023 کے دوران ویب پورٹل پر مختلف تعلیمی اداروں سے 1207 رجسٹریشن موصول ہوئے ہیں۔

یوتھ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس

• پارلیمانی امور کی وزارت نے جنوری، 2022 سے اگست، 2023 تک ہر ماہ کم از کم ایک ادارے میں آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم ) کے موضوع پر یوتھ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاسوں کا اہتمام کیا۔ جنوری 2023 سے اگست 2023 کے دوران کل 10 خصوصی اجلاس منعقد کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KM6T.jpg

[18 فروری 2023 کو جواہر نوودیا ودیالیہ، امراوتی، مہاراشٹر کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے موضوع پر یوتھ پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GHM0.jpg

[کیندریہ ودیالیہ اے ایف ایس منوری، پریاگ راج (یو پی) کے ذریعہ آزادی کا امرت مہوتسو کے موضوع پر یوتھ پارلیمنٹ کی ایک خصوصی میٹنگ 21 فروری 2023 کو منعقد کی گئی]

مشاورتی کمیٹیاں

وزارت، پارلیمنٹ کے اراکین کی مشاورتی کمیٹیاں تشکیل دیتی ہے اورسیشن اوربین سیشن  کی مدت کے دورا ن ان کی میٹنگوں کے انعقاد کے لئے انتظام کرتی ہے۔ 17ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد مختلف وزارتوں/محکموں کے لیے 37 مشاورتی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ محنت و روزگار کی وزارت اور قانون و انصاف کی  وزارت کے لیے دو مزید مشاورتی کمیٹیاں بالترتیب 28.07.2020 اور 20.04.2022 کو تشکیل دی گئیں۔

سال 2023 کے دوران درج ذیل کام شروع کیے گئے ۔

  1. اس کے علاوہ 24 مارچ 2023 کو  امداد باہمی کی وزارت کے لیے ایک اور مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
  2.  15 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو مختلف وزارتوں/محکموں کی ہندی مشاورتی کمیٹیوں کے لیے نامزد کیا گیا ۔
  3. 12 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو حکومت ہند کے تحت قائم مختلف بورڈز/کونسل/کمیشنوں کے لیے نامزد کیا گیا ۔
  4. 26 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو مختلف ریلوے صارفین کی مشاورتی کمیٹیوں کے لیے نامزد کیا گیا ۔
  5. 12.07.2023 کو 2 سال کی مدت کے لیے 16 زونز کے لیے زونل ریلوے صارف صارف کی مشاورتی کمیٹیوں کی تشکیل نو کی گئی۔
  6. 157 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو مختلف وزارتوں کے لیے مشاورتی کمیٹیوں کے لیے نامزد کیا گیا ۔
  7. 69 ممبران پارلیمنٹ (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کے نام مختلف وزارتوں کی مشاورتی کمیٹیوں سے ممبران پارلیمنٹ کی ریٹائرمنٹ/استعفیٰ/موت پر ہٹا دیے گئے۔
  8. 2023 میں مشاورتی کمیٹیوں کے 73 اجلاس ہوئے۔

یقین دہانیاں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا)

پارلیمانی امور کی وزارت  نے 9 اکتوبر 2018 کو سافٹ ویئر ایپلی کیشن اواے ایم ایس (آن لائن ایشورنس مانیٹرنگ سسٹم) کا آغاز کیا۔ اس نظام کے ذریعے وزارت کو بڑی تعداد میں عملدرآمد کی رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں۔ وزیر، سکریٹری، ایڈیشنل سکریٹری کی سطح پر تمام وزارتوں/محکموں کو وقتاً فوقتاً یاد دہانی کرائی جاتی ہے تاکہ زیر التواء یقین دہانیوں کو فوری طور پر نمٹایا جائے۔ اس  کے علاوہ زیر التواء یقین دہانیوں کو تیزی سے نمٹانے کے لیے، حکومتی یقین دہانی کمیٹی کے ذریعے اس سلسلے میں مختلف وزارتوں/محکموں کے زبانی ثبوت لیے جاتے ہیں۔ نافذ کیا گیا مانیٹرنگ کا نظام موثر ہے جس نے زیر التواء مقدمات میں نمایاں کمی کی ہے۔ سال 2023 میں لوک سبھا میں کل 395 عمل آوری رپورٹیں پیش کی گئیں اور راجیہ سبھا میں کل 303 عمل آوری رپورٹیں پیش کی گئیں۔

قومی ای ودھان ایپلیکیشن (این ای وی اے)

پارلیمانی امور کی وزارت، مقننہ کے ساتھ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نیوا ایم ایم پی کے نفاذ کے لیے ‘نوڈل وزارت’ ہے اور یہ  مقننہ کے ساتھ تمام 31 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نیشنل  ای-ودھان ایپلیکیشن (نیوا) کے نام سے ای-ودھان بھی چلا رہی ہے۔ نیوا پروجیکٹ نے اپنے شاندار سفر میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس وقت 22 مقننہ نے وزارت کے ساتھ مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ ان میں سے 18 نے پراجیکٹ کی منظوری اور مالی امداد حاصل کی ہے۔ اس  کے علاوہ  بہار کونسل، ناگالینڈ، میگھالیہ، اتر پردیش (دونوں ایوان)، ہریانہ، تمل ناڈو، سکم، میزورم، تریپورہ، گجرات اور پنجاب جیسی 12 مقننہ نے این ای وی اے پلیٹ فارم کے ذریعے کامیابی کے ساتھ اپنے ایوانوں کو ڈیجیٹلائز کیا ہے۔ یہ کامیابیاں اس منصوبے کے موثر نفاذ اور بڑھتے ہوئے اثرات کی نشاندہی کرتی ہیں۔

اس سال این ای وی اے پروجیکٹ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا کیونکہ این ای وی اے کے نفاذ کے لیے اتراکھنڈ اسمبلی کے ایم او یو پر دستخط کے علاوہ، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش اسمبلیوں کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس کو بھی این ای وی اے کی بااختیار کمیٹی نے منظور کیا تھا۔ تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی، سکم قانون ساز اسمبلی، تریپورہ قانون ساز اسمبلی اور گجرات کی قانون ساز اسمبلی نے کامیابی سے این ای وی اے کے ساتھ براہ راست نشریات بھی کیں ۔ این ای وی اے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے یہ فخر کی بات تھی کہ صدر جمہوریہ ہند محترمہ  دروپدی مرمو نے گجرات اسمبلی میں ڈیجیٹل لیجسلیچر کے لیے این ای وی اے پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006YVVX.jpg

[صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے 13 ستمبر 2023 کو گجرات قانون ساز اسمبلی میں قومی ای-ودھان ایپلیکیشن (نیوا) کا افتتاح کیا]

تمام ریاستوں/یوٹی  کے قانون ساز اسمبلی  میں این ای وی اے پروجیکٹ کے وسط مدتی جائزے کے حصے کے طور پر، این ای وی اے پر ایک دو روزہ قومی ورکشاپ 24سے 25 مئی، 2023 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ ورکشاپ میں ریاستی/مرکز کے زیرانتظام علاقے،  مقننہ، ریاستی حکومتوں اور این آئی سی کے 200 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0079AXZ.png

[مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے 24 اور 25 مئی 2023 کو دو روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ مرکزی وزیر جناب پرہلاد وی جوشی، وزیرمملکت جناب وی مرلی دھرن اور ایم او پی اے کےسکریٹری جناب گوڈے سرینواس نے بھی اپنی موجودگی درج کرائی ۔]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008V39B.jpg

24 اور 25 مئی 2023 کو ایم او پی اے کے زیر اہتمام قومی ای ودھان ایپلیکیشن (نیوا) پر قومی ورکشاپ سے پارلیمانی امور، کوئلہ اور کانوں کے وزیر جناب پرہلاد وینکٹیش جوشی کا خطاب]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009YZMO.jpg

[قانون و انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، پارلیمانی امور اور ثقافت کی وزارت میں  وزیرمملکت جناب ارجن رام میگھوال کے ذریعہ  نیوا کے کامیاب نفاذ کے لیے سرگر م اقداما ت کی خاطر9 قانون سازوں - بہار کونسل، ناگالینڈ اسمبلی، یوپی اسمبلی، ہریانہ اسمبلی، میزورم اسمبلی،  میگھالیہ اسمبلی ،  یوپی کونسل، تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی اور سکم قانون ساز اسمبلی کا شکریہ ادا کیا گیا]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010CSFM.jpg

[مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کو قومی ای ودھان ایپلی کیشن  کے لیے ممتاز کمپیوٹر سوسائٹی ایوارڈ پیش کیا]

 

یوم آئین 2023 کا جشن

26 نومبر 2023 کو یوم آئین منانے کے لیے، پارلیمانی امور کی وزارت نے وسیع تر عوامی شرکت کے لیے دو ویب پورٹل  کی شروعات کی تھی:

• 22 سرکاری زبانوں اور انگریزی میں آئین کے تمہید کی آن لائن پڑھائی (readpreamble.nic.in)

• ‘‘ بھارت : لوک تنتر کی جننی ’’  پر آن لائن کوئز (constitutionquiz.nic.in)

ان دونوں پورٹلز پر تقریباً 28 لاکھ لوگوں نے حصہ لیا، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

• آئین کی تمہید کی آن لائن پڑھائی - 17,81,496

• ‘‘ بھارت : لوک تنتر کی جننی ’’  پر آن لائن کوئز - 10,63,462

پروٹوکول اور فلاح و بہبود

حکومتی سرپرستی میں ارکان پارلیمنٹ کے خیر سگالی وفد کا غیر ملکی دورہ

کسی ملک کے پارلیمنٹریز ملک کی پالیسیوں کے تعین اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خاص طور پر، ہندوستان جیسے جمہوری اور ترقی پذیر ملک کے لیے یہ واقعی کارآمد اور ضروری ہے کہ وہ کچھ ممبران پارلیمنٹ اور نامور شخصیات کا انتخاب کریں اور ان کی خدمات کا استعمال  دوسرے ممالک میں ہماری پالیسیوں، پروگراموں، مسائل اور مختلف شعبوں میں ہماری کامیابیوں کو ان کے  ہم منصبوں اور دیگر رائے سازوں کو بتانے کے لئے  کریں۔ اور ہندوستان کے حق میں ان کی حمایت حاصل کریں ۔

پارلیمانی امور کے وزیر کی قیادت میں 11 جون 2023 سے 19 جون 2023 تک پارلیمنٹیریز کا ایک خیر سگالی وفد برازیل اور یوروگوئے کو بھیجا گیا جس میں وزارت خارجہ اور متعلقہ مشنز آف انڈیا کے ساتھ مشاورت کی گئی۔

بیرون ملک سے آئے ہوئے وفود سے ملاقات

بیرون ملک وفود بھیجنے کے علاوہ بیرون ملک سے مختلف وفود نے پارلیمانی امور کے وزیر/ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت سے ملاقات کی اور پارلیمنٹ کے کام کاج اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سال، ارجنٹائن اور برازیل کے ایسے دو پارلیمانی وفود نے بالترتیب 06.2.2023 اور 18.07.2023 کو پارلیمانی امور کے وزیر سے ملاقات کی۔

پارلیمنٹ میں مختلف جماعتوں/گروپوں کے رہنماؤں سے رابطہ

حکومت ہند (کاروبار کی تقسیم) ضوابط ، 1961 کے تحت پارلیمانی امورکی  وزارت کو مختص کیے گئے اہم کاموں میں سے ایک مختلف سیاسی پارٹیوں اور گروپوں کے لیڈروں اور وہپس کے ساتھ رابطہ قائم کرنا ہے۔ وزارت اہم قومی اور بین الاقوامی مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم اور دیگر مرکزی وزراء کی طرف سے بلائی گئی مختلف سیاسی جماعتوں/گروپوں کے رہنماؤں کی میٹنگوں کے لیے ضروری انتظامات/ مشترکہ رابطہ کاری کرتی ہے۔ زیر جائزہ مدت کے دوران، پارلیمنٹ پارلیمنٹ کو خوش اسلوبی سے چلانے کے موضوع پر پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز سے قبل 30.01.2023، 19.07.2023، 17.09.2023 اور 02.12.2023 کو اس طرح کے 4 اجلاس طلب کئے  گئے تھے۔

 

سال کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور شدہ بل (جنوری-دسمبر، 2023)

نمبر شمار

بل کے نام

 

 

  1.  

جموں و کشمیر تصرف (نمبر 2) بل، 2023

 

  1.  

جموں و کشمیر تصرف بل، 2023

 

  1.  

تصرف (نمبر 2) بل، 2023

 

  1.  

 تصرف بل، 2023

 

5

فنانس بل، 2023

 

5

مقابلہ (ترمیمی) بل، 2022

 

6

سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل، 2023

 

7

آئین (درج فہرست ٹرائب) آرڈر (ترمیمی) بل، 2023

 

8

آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (تیسری ترمیم) بل، 2023

 

9

ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) بل، 2023

 

10

حیاتیاتی تنوع (ترمیمی) بل، 2023

 

11

کانکنی اور معدنیات ترقی اور ضابطہ) ترمیمی بل 2023

 

12

جنگلات (کنزرویشن) ترمیمی بل، 2023

 

13

پبلک ٹرسٹ (ترمیمی دفعات) بل، 2023

 

14

آف شور ایریا منرلز (ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2023

 

15

حکومت قومی دارالحکومت علاقہ دہلی (ترمیمی) بل، 2023

 

16

پیدائش اور موت کے اندراج (ترمیمی) بل، 2023

 

17

ثالثی بل، 2023

 

18

انٹر سروسز آرگنائزیشن (کمانڈ، کنٹرول اور ڈسپلن) بل، 2023

 

19

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (ترمیمی) بل، 2023

 

20

نیشنل ڈینٹل کمیشن بل، 2023

 

21

نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن بل، 2023

 

22

آئین (شیڈیولڈ کاسٹ) آرڈر ترمیمی بل، 2023

 

23

ریسرچ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن بل، 2023

 

24

ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل، 2023

 

25

کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹیز (ترمیمی) بل، 2023

 

26

فارمیسی (ترمیمی) بل، 2023

 

27

مرکزی سامان اور خدمات ٹیکس (ترمیمی) بل، 2023

 

28

مربوط اشیاوخدما ت ٹیکس (ترمیمی) بل، 2023

 

29

آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل، 2023

 

30

ایڈووکیٹ (ترمیمی) بل، 2023

 

31

جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل، 2023

 

32

جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل، 2023

 

33

مرکزی یونیورسٹیاں (ترمیمی) بل، 2023

 

34

منسوخی اور ترمیمی بل، 2023

 

35

جموں و کشمیر تنظیم نو (دوسری ترمیم) بل، 2023

 

36

مرکز کے زیرانتظا م  علاقےکی حکومت )ترمیمی) بل، 2023

 

37

پوسٹ آفس بل، 2023

 

38

اختصاص (نمبر 3) بل، 2023

 

39

اختصاص (نمبر 4) بل، 2023

 

40

قومی دارالحکومت علاقہ دہلی قوانین (خصوصی دفعات) دوسرا (ترمیمی) بل، 2023

 

41

مرکزی سامان اور خدمات ٹیکس (دوسری ترمیم) بل، 2023

 

42

ٹیکس بل، 2023 کی عارضی وصولی

 

43

انڈین جوڈیشل کوڈ، 2023

 

44

انڈین سول ڈیفنس کوڈ، 2023

 

45

انڈین ایویڈینس بل، 2023

 

46

ٹیلی کام بل، 2023

 

47

چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور عہدے کی مدت) بل، 2023

 

48

پریس اور اخبارات کی رجسٹریشن بل، 2023

 

 

*************

( ش ح ۔ س ب۔ رض۔ع ح۔ رم (

U. No.3238

 



(Release ID: 1993016) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Hindi , Kannada