نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ضابطہ فوجداری كے تین نئے قوانین نے ہندوستان كے فوجداری انصاف کے نظام کو نوآبادیاتی وراثت كے حصار سے آزاد كر دیا - نائب صدر


یہ ایک انقلابی تبدیلی ہے جس كے نتیجے مین 'ڈنڈ' ودھان اب 'نیائے' ودھان بن گیا ہے - نائب صدر

ہندوستان تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بننے کی راہ پر ہے - نائب صدر

ہندوستان کا جو چہرہ آج ہمارے سامنے ہے وہ اس سے بالکل مختلف ہے جو ہم نے ایک دہائی پہلے دیکھا تھا – نائب صدر

نائب صدر نے کارپوریٹس اور یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ انقلابی طور پر خلل انداز ہونے والی ٹیکنالوجیز کی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کریں

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان گلوبل ساؤتھ کی آواز بن گیا ہے

نائب صدر جمہوریہ نے آنجہانی جسٹس کونڈا مادھو ریڈی کی 100 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک خصوصی ہندوستانی پوسٹل کور جاری کیا

میں خود ایک کسان پتر ہونے کے ناطے اپنے فیصلوں کے ذریعے جسٹس ریڈی کی دیہی جدوجہد کو ختم کرنے کی کوششوں سے متاثر ہوں: نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 27 DEC 2023 7:51PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھر نے فوجداری كے تین نئے ضابطہ بلوں پر صدر کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان نئے قوانین نے ہندوستانی فوجداری انصاف کے نظام کو نوآبادیاتی وراثت سے آزاد كر دیا ہے۔ سزا کے بجائے انصاف پر توجہ دینے پر نئے قوانین کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے اسے ایک یادگار اور انقلابی تبدیلی قرارد یا اور كہا  کہ 'ڈنڈ' سنہِتا اب 'نیائے' سنہتا بن گئی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے آندھرا پردیش اور بمبئی ہائی کورٹس کے سابق چیف جسٹس اور مہاراشٹر کے سابق گورنر آنجہانی جسٹس کونڈا مادھو ریڈی کی 100 ویں برسی کی یاد میں خصوصی ہندوستانی پوسٹل کور کے اجراء کے دوران ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں كہیں۔

اس مشاہدے كے ساتھ  کہ آنجہانی جسٹس کونڈا مادھو ریڈی کی زندگی کا مرکزی پیغام ایك جامع معاشرہ تھا، نائب صدر نے کہا کہ ہمیں اقدار کے ساتھ جینا چاہیے اور اقدار کو خلق کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کئی اہم فیصلوں میں معاون تھے جنہوں نے ہندوستانی تاریخ اور گفتگو کو ایك رُخ دیا۔

جسٹس ریڈی کی زرعی بنیادوں کا حوالہ دیتے ہوئے جناب دھنکھر نے کہا کہ میں خود ایک کسان پتر ہونے کے ناطے جسٹس ریڈی کی اپنے فیصلوں کے ذریعے دیہی جدوجہد کو ختم کرنے کی کوششوں سے متاثر ہوں۔ انہوں نے ان لوگوں کو آواز دی جن کے بارے میں سمجھا جاتا تھا کہ وہ بے آواز ہیں۔

یہ كہتے ہوئے کہ ہم 2047 میں اپنی آزادی کی سوسالہ تقریبات کے قریب پہنچ رہے ہیں، نائب صد نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں خدمت، انصاف اور ہمدردی كےان نظریات کو یاد رکھنا چاہیے جن کی وکالت جسٹس ریڈی نے کی تھی۔ ہمیں ہمیشہ ان پر یقین کرتے رہنا چاہیے، ان پر عمل کرنا چاہیے۔

جناب دھنکھر نے کہا کہ ہمارا امرت کال ہمارا گورو کال ہے کیوں کہ ہم ایک ترقی یافتہ بھارت کی مضبوط بنیادیں رکھ رہے ہیں۔ مقصد اس شان کو دوبارہ حاصل کرنا ہے جس نے ہماری قوم کو کئی صدیوں سے سرکردہ قوم بنایا تھا۔

ہندوستان کے قانونی منظر نامے میں حالیہ مثبت تبدیلیوں جیسے کہ عدالتوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور کمرشل عدالتوں کے قیام کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر نے یقین ظاہر کیا کہ ان سب کا ملک کی ترقی اور بہبود پر زبردست مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے مزید كہا كہ  مزید قابل ذکر بات یہ ہے کہ موجودہ چیف جسٹس آف انڈیا کے تحت سپریم کورٹ نے لوگوں کو ان کی اپنی زبان میں انصاف دلانے سمیت کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج ہم بھارت کا جو چہرہ دیکھ رہے ہیں وہ اس سے بالکل مختلف ہے جو ہم نے ایک دہائی پہلے بھی دیکھا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک دہائی قبل ہم جہاں كمزور پانچ میں شامل تھے وہیں اب ہم دنیا کی 5ویں بڑی معیشت ہیں اور تیسری بڑی عالمی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔

انہوں نے ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے التوا میں پڑا تھا جو ہماری جمہوریت میں خواتین کو ان کا جائز مقام فراہم کرے گا۔

نئی دہلی میں جی -20 كی سربراہی اجلاس کی شاندار کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں جی -20 میں افریقی یونین کا داخلہ ایک تاریخی پیش رفت ہے جو کہ ہندوستان کے عالمی عروج کی نشاندہی کرتی ہے۔

ہندوستان کے جدید انقلابی طور پر خلل انداز ہونے والی ٹیکنالوجیز تیار کرنے میں سب سے آگے ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے کارپوریٹس اور یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ایسی ٹیکنالوجیز کی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور ساتھ ہی یہ مشاہدہ کیا کہ یہ ہماری قومی سلامتی کے لیے اہم ہے۔

نائب صدر نے اپنے خطاب میں اس رجحان کے خلاف بھی خبردار کیا جس میں سیاسی حصص حاصل کرنے کے لیے کچھ باخبر ذہن، كوئی باشعور شخص  دوسروں کی جہالت کا سودا کرتا ہے۔

محکمہِ ڈاک اور مواصلات کی وزارت کو ان کے مناسب اقدام اور ڈیزائن میں بے عیب جمالیات کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے ہندوستان کے متاثر کن اور حوصلہ افزا روایات کا ایک نمایاں ریکارڈ رکھنے والے محکمہِ ڈاک کی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جسٹس کونڈا مادھوا ریڈی کی زندگی اور خدمات آج کے نوجوان ذہنوں کو 2047 تك ایک بہتر اور مضبوط قوم بنانے کے لیے رہنمائی اور ترغیب دیتی رہیں گی جب ہم اپنے خوابوں کی قوم کو ڈھالنے کے لیے اکٹھے ہوں گے۔

اس موقع پر ڈاکٹر(محترمہ) سدیش دھنکھر، ڈاکٹر تملائی سوندرراجن، تلنگانہ کے گورنر جناب آلوک ارادے، تلنگانہ کے چیف جسٹس جناب کے وشویشور ریڈی، سابق ممبر پارلیمنٹ اور بانی ٹرسٹی، جے کے ایم آر فاؤنڈیشن، جسٹس بی سدرشن۔ ریڈی، سابق جج، سپریم کورٹ آف انڈیا، جناب پی وی ایس ریڈی، چیف پوسٹ ماسٹر جنرل، تلنگانہ سرکل اور دیگر معززین موجود تھے۔

ذیل میں تقریر کا مکمل متن ہے-

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1990985

******

U.No:3041

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1991098) Visitor Counter : 47


Read this release in: English , Hindi