سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ایك نیا نان اِنویسیو فارمل ڈیہائڈ سینسر کمرے کے درجہ حرارت میں ملاوٹ والی مچھلی کا پتہ چلا سکتا ہے

Posted On: 26 DEC 2023 7:25PM by PIB Delhi

کم كیے ہوئے گرافین آکسائیڈ کمپوزٹ والا میٹل آکسائیڈ نینو پارٹیکلز سے بنا ایک نیا کم لاگت كا سینسر نان انویسیو طریقے سے کمرے کے درجہ حرارت میں مچھلیوں میں فارملین کی ملاوٹ کا پتہ لگا سکتا ہے۔ یہ سینسر طویل مدتی استحکام كا حامل ہے جس كا پتہ كم حد تك ہی لگایا جا سكتا ہے۔

کھانے میں ملاوٹ کھانے كی چیزوں میں غیر قانونی یا نقصان دہ مادوں كی آمیزش کا عمل ہے۔ اس كا مقصد اسے مزید دلکش دکھانا اور اس کی شیلف لائف کو بڑھانا ہوتا ہے۔ فارمل ڈیہائڈ ایک بے رنگ، تیز گیس ہے جو مختلف صنعتی پروسیس میں استعمال ہوتی ہے۔ ان میں کچھ کھانے کی اشیاء میں بطور محافظ کے طور پر اور عام طور پر ترقی پذیر ممالک میں مچھلیوں میں شامل كیا جاتا ہے۔ کھانے میں فارملڈہائیڈ کا استعمال بہر حال بہت سے ممالک میں غیر قانونی ہے، کیونکہ یہ زندہ بافتوں میں كینسر پیدا كر سكتا ہے۔

مچھلی کے لیے کمرشل فارملین سینسر بنیادی طور پر الیکٹرو کیمیکل پر مبنی یا رنگ میٹرک پر مبنی ہوتے ہیں۔ الیکٹرو کیمیکل سینسر بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں لیکن مہنگے ہوتے ہیں۔ دوسری جانب کیلوری میٹرک سینسر کم مہنگے ہیں۔ لیکن دونوں طریقے فطرت میں جارحانہ ہیں۔ علاوہ ازیں کم سطح کا پتہ لگانا اور منتخب پتہ لگانےاان سینسروں کے ساتھ دو بڑے مسائل ہیں۔ 2 ڈی مواد پر مبنی گیس سینسرز کی ترقی نے کمرے کے درجہ حرارت پر زہریلے بخارات کا موثر پتہ لگانے کا ایک نیا راستہ كھولا ہے۔ یہ سینسر ملاوٹ شدہ کھانے کی مصنوعات سے بخارات بننے والے فارملین کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

نینو میٹریلز اور نینو الیکٹرانکس لیبارٹری نے جس کی سربراہی ڈاکٹر ہیمن کمار کلیتا، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ طبیعیات، گوہاٹی یونیورسٹی، آسام كرتے ہیں، ایک سستا فارملین سینسر تیار کیا ہے۔ اس كے لیے ٹن آکسائیڈ سے کم لیے ہوئے گرافین آکسائیڈ مرکب کا استعمال كیا گیا ہے جو کہ ملاوٹ شدہ مچھلیوں میں فارملین کی موجودگی کا مؤثر طریقے سے پتہ لگا سکتا ہے۔

گرافین آکسائڈ (جی او) جو گرافین کی آکسائڈائزڈ شکل ہے، ہائی سلوشن پراسیبیبلٹی اور دیگر مواد جیسے دھاتوں، دھاتی آکسائڈز یا پولیمر کے ساتھ کیمیاوی ترمیم میں آسانی كا حامل ہے۔ باوجودیكہ جی او کی کم برقی كنڈكٹیویٹی نے ایک چیلنج كھڑا کیا ہے اور سائنسدانوں نے ٹن آکسائیڈ سے کم شدہ گرافین آکسائیڈ مرکب (آر جی او- ایس این O2) تیار کرکے اس پر قابو پالیا۔

کم كیے ہوءے گرافین آکسائیڈ (آر جی او) کو جہاں مختلف زہریلی گیسوں اور وی او سیز کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے وہیں ٹن آکسائیڈ (ایس اینO2) کی ابتدائی شکل میں فارملڈہائیڈ کی کھوج کے لیے اور اسے گرافین سمیت مختلف مرکبات کے ساتھ شامل کرنے کی خاطر وسیع پیمانے پر چھان بین کی گئی ہے۔ اس کی وجہ فارمل ڈیہائڈ کے کم ارتکاز کے رُخ پر اس کی اعلیٰ استحکام اور اعلیٰ حساسیت ہے۔

محققین نے گیلے کیمیکل اپروچ کہلانے والے عمل کے ذریعے گرافین آکسائیڈ (جی او) کی سینتھیسائز کی اور ٹن آکسائیڈ سے کم كیے ہوءے گرافین آکسائیڈ کمپوزٹ(آر جی او- ایس این O2) کو ہائیڈرو تھرمل روٹ کے ذریعے سینتھیسائز كی گئی  جس کے بعد حاصل شدہ پروڈکٹ کی کیلسینیشن کی گئی۔

اس سینسر کا تجربہ لیب پیمانے پر ملاوٹ شدہ مچھلیوں کے ساتھ ساتھ گوہاٹی خطے کے مچھلی بازاروں میں دستیاب مچھلیوں پر بھی کیا گیا ہے۔ اس کے لیے تحقیق یونیورسٹی ریسرچ اینڈ سائنٹیفک ایکسیلنس کا فروغ کے ادارے كے تعاون سے كی گءی اور یہ تحقیق جریدہ اے سی ایسایپلیكیشن میں شائع ہوئی۔ یہ دیکھا گیا کہ سینسر مچھلی کے ان نمونوں کے بہت سی یونٹوں میں فارملین کی موجودگی کا پتہ لگا سکتا ہے جو ریاست آسام سے باہر کے علاقوں سے درآمد کیے جاتے ہیں۔

پروٹو ٹائپ کی ڈیزائننگ لیب میں جاری ہے جسے خوراک میں ملاوٹ کے شعبے میں ایک پیش رفت قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس سینسر کا پروٹو ٹائپ ارزاں فارملین سینسر آلات کی تیاری کے لیے نئی راہیں ہموار كرے گا۔

مضمون کا لنک: https://pubs.acs.org/doi/abs/10.1021/acsanm.3c01183

*****

U.No:2993

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1990641) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Hindi