ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جی آر اے پی کے تحت کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے سی اے کیو ایم کی ذیلی کمیٹی نے پورے این سی آرمیں جی آر اے پی کے مرحلے-III کے مطابق 8 نکاتی ایکشن پلان کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکا جا سکے


سی پی سی بی کے یومیہ  اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق، دہلی کا اے کیو آئی کا یومیہ اوسط آج شام 4 بجے 409 پر پہنچ گیا تھا

نظرثانی شدہ جی آر اے پی- 'سنگین' ہوا کے معیار کے مرحلے-III  کے تحت تمام اقدامات کو این سی آر میں، پہلے سے ہی نافذ جی آر اے پی  کی تمام اسٹیج-1 اور اسٹیج-II  کارروائیوں کے علاوہ متعلقہ تمام ایجنسیوں کے ذریعہ فوری طور پر نافذ کیا جائے گا

Posted On: 22 DEC 2023 5:25PM by PIB Delhi

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ فراہم کردہ یومیہ اے کیو آئی  بلیٹن کے مطابق آج دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی)  409  تک پہنچ گیا۔ اب تک،صبح  میں  دہلی کی مجموعی ہوا کے معیار میں اچانک کمی کے پیش نظر، گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کو نافذ  کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی کی آج میٹنگ ہوئی۔ ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ  آئی ایم ڈی /  آئی آئی ٹی ایم کے ذریعے دستیاب آب وہوا کے حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کی پیش گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے محسوس کیاکہ صبح میں دہلی کا مجموعی اے کیو آئی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ صبح  10:05 بجے دہلی کے لیے اوسط اے کیو آئی آج  397، 12:05 پر یہ 398، 01:05  پر 400، 02:05  پر یہ 402 اور دوپہر 03:05 پر یہ مزید بڑھ کر 405 پر پہنچ گیا۔  کہرا ، دھند اور ہوا کی کم رفتار سمیت  اموافق  موسم اور آب وہوا  کی صورت حال دہلی کے یومیہ  اے کیو آئی اوسط میں اچانک اضافے کی بڑی وجوہات  میں شامل ہیں۔

ہوا کے معیار کے موجودہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے   ہوا کے سنگین معیار (اے کیو آئی  401-450 کے درمیان) کو دیکھتے ہوئے آج پورے این سی آر میں فوری  طور پر آج تمام اقدامات کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جیسا کہ جے آر اے پی کے اسٹیج-III کے تحت گنجائش ہے۔ یہ این سی آر میں پہلے سے نافذ جی آر اے پی کے اسٹیج-1 اور اسٹیج-II کے تحت پابندی والی کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی  اور آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بیز) کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو بھی یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس عرصے میں جی آر اے پی کے مرحلے-III کے تحت کارروائیوں کے ساتھ ساتھ جی آر اے پی کے مرحلے-I اور مرحلے-II کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

جی آر اے  پی کے مرحلہ III کے مطابق ایک 8 نکاتی ایکشن پلان، آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ  کردیا گیا ہے۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ ان اقدامات میں مندرجہ  ذیل شامل ہیں:

  1. سڑکوں کی میکانائزڈ/ویکیوم بیسڈ سویپنگ کی فریکوئنسی کو مزید تیز کریں۔
  2. سڑکوں اور راستوں بشمول ہاٹ اسپاٹ، ہیوی ٹریفک کوریڈورز پر، ٹریفک کے زیادہ اوقات سے پہلے، دھول دبانے کے لئے روزانہ پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائیں اور جمع شدہ دھول کو مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔
  3. پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو مزید بہتر بنایا جائے۔ بھیڑ بھاڑ کے اوقات  کے علاوہ سفر کرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے امتیازی شرحیں متعارف کروائی جائیں۔
  4. تعمیراتی اور انہدامی  کارروائیاں:

i) پورے این سی آر میں تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر سخت پابندی لگانا، سوائے مندرجہ ذیل پروجیکٹوں کے:

  1. ریلوے خدمات / ریلوے اسٹیشنوں کے  پروجیکٹ
  2. میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے پروجیکٹ
  3. ہوائی اڈے اور انٹر اسٹیٹ بس ٹرمینلز
  4. قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے  پروجیکٹ؛
  5. اسپتال/حفظان صحت کی سہولیات
  6. قومی شاہراہیں ،  سڑکیں، فلائی اوور، اوور برج ، بجلی کی ترسیل /تقسیم، پائپ لائنز وغیرہ۔
  7. صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
  8. ذیلی سرگرمیاں، جو اوپر دیے گئے پروجیکٹوں کے لیے مخصوص ہیں اور ان کی تکمیل کرتی ہیں۔

نوٹ: اوپر دی گئی چھوٹ سی اینڈ ڈی  ویسٹ مینجمنٹ رولز، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط ہو گی، جس میں اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی کمیشن کی ہدایات کی تعمیل بھی شامل ہے۔

(ii) مندرجہ بالا (i) کے تحت مستثنیٰ  پروجیکٹوں کے علاوہ، دھول پیدا کرنے والی/ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر اس مدت کے دوران سختی سے پابندی عائد کی جائے گی:

  • کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
  • فیبریکیشن اور ویلڈنگ کے کام  سمیت تمام ڈھانچہ جاتی تعمیر کے  کام ۔
  • منہدم  کرنے کے کام۔
  • پروجیکٹ سائٹس کے اندر یا باہر کہیں بھی تعمیراتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ۔
  • فلائی ایش سمیت خام مال کی منتقلی دستی طور پر یا کنویئر بیلٹ کے ذریعے ۔
  • کچی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت۔
  • بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
  • سیوریج لائن، واٹر لائن، گندے پانی کی نکاسی ، پانی کی ترسیل کا کام اور بجلی کی تاریں بچھانا۔
  • ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا اور ٹھیک کرنا۔
  • پیسنے کی سرگرمیاں۔
  • ڈھیر لگانے کا کام۔
  • واٹر پروفنگ کا کام۔
  • پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کا کام وغیرہ۔
  • سڑک کی تعمیر/مرمت کے کام بشمول فٹ پاتھوں/پاتھ ویز اور مرکزی کناروں وغیرہ کو ہموار کرنا۔

(iii) این سی آر میں تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے لیے، آلودگی نہ پھیلانے والی / دھول نہ پیدا کرنے والی سرگرمیاں جیسے کہ پلمبنگ کے کام، برقی کام، کارپینٹری سے متعلق کام اور اندرونی فرنشننگ/ فنشنگ/ سجاوٹ کے کام ( پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کے کاموں کو چھوڑ کر)  جاری رکھنے کی اجازت ہے۔

  1. اسٹون کرشرز کے آپریشنز بند کی جائیں ۔
  2. این سی آر میں تمام کانکنی اور متعلقہ سرگرمیاں بند کی جائیں۔
  3. این سی آر ، ریاستی حکومتیں /جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس  III پٹرول اورڈیزل کی  بی ایس  IV ڈیزل ایل ایم ویز ( 4 پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کریں ۔
  4. ریاستی حکومتیں، این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی کلاس پنجم تک کے بچوں کے لیے اسکولوں میں فزیکل کلاسز بند کرنے اور آن لائن موڈ میں کلاسز کے انعقاد کا فیصلہ لے سکتی ہیں۔

مزید،سی اے کیو ایم  ، این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی  اقدامات کے مؤثر نفاذ میں تعاون کریں، جن کا مقصد خطے میں ہوا کے مجموعی معیار کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے ہے اور جی آر اے پی  کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ :

  • پیدل چلیں یا کم فاصلے کے لیے سائیکل استعمال کریں۔
  • صاف ستھرے  سفر کا انتخاب کریں۔ کام کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں  یا سواری کا اشتراک کریں۔
  • وہ  لوگ، جن کے عہدے  گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتے  ہیں، وہ گھر سے کام کر یں ۔
  • گرم کرنے کے لیے کوئلہ اور لکڑی کا استعمال نہ کریں۔
  • گھر کے انفرادی مالکان حفاظتی عملے کو الیکٹرک ہیٹر (سردیوں کے دوران) فراہم کر سکتے ہیں۔
  • کاموں کو ایک ساتھ  انجام دیں اور آنے جانے کو کم کریں۔

جی آر اے پی  کا نظر ثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور https://caqm.nic.in/ کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-2884



(Release ID: 1989695) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Telugu