امور داخلہ کی وزارت

سائبر کرائم بیداری

Posted On: 19 DEC 2023 5:16PM by PIB Delhi

وزیر مملکت  برائے امور داخلہ جناب اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ‘پولیس’ اور ‘پبلک آرڈر’ ریاستی موضوع ہے۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعے سائبر کرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے ایل ای اے کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشورے اور مالی امداد فراہم کرتی ہے۔

  جامع اور مربوط انداز میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، درج ذیل امور شامل  ہیں:

  1. وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘ (I4سی) قائم کیا ہے۔
  2. I4سی کے تحت میوات، جامتارا، احمد آباد، حیدرآباد، چندی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گوہاٹی کے لیے سات جوائنٹ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں (جے سی سی ٹی) تشکیل دی گئی ہیں جو سائبر کرائم کے ہاٹ سپاٹ/علاقوں پر مبنی ہیں جن میں بورڈنگ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعے متعدد دائرہ اختیاری مسائل ہیں۔تاکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان رابطہ کاری کا فریم ورک کو توسیع دی جاسکے۔ 2023 میں حیدرآباد، احمد آباد، گوہاٹی، وشاکھاپٹنم، لکھنؤ، رانچی اور چندی گڑھ میں جے سی سی ٹی کے لیے سات ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
  • iii. اسٹیٹ آف دی آرٹ ’نیشنل سائبر فورنسک لیبارٹری (تفتیش)‘ I4سی کے ایک حصے کے طور پر نئی دہلی میں قائم کیا گیا ہے تاکہ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کے تفتیشی افسران (آئی او ایس) کو ابتدائی مرحلے کی سائبر فورنسک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک نیشنل سائبر فورنسک لیبارٹری (تحقیقات) نے اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔

سائبر جرائم سے متعلق مقدمات کی تفتیش میں ان کی مدد کرنے کے لیے تقریباً 8,840 سائبر فورنسک جیسے موبائل فورنسک، میموری فورنسک، سی ڈی آر تجزیہ وغیرہ میں ریاستی ایل ای اے ہیں ۔

  • iv. ‘نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل’https://cybercrime.gov.in)) 14سی کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو سائبر جرائم کی تمام اقسام سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جا سکے، جس میں سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ خواتین اور بچوں کے خلاف۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔
  1. I4سی کے تحت ‘سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم’ مالیاتی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی جانب سے رقوم کی منتقلی کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اب تک 4 لاکھ سے زیادہ واقعات میں 1000 کروڑ روپے بچائے گئے ہیں۔ آن لائن سائبر واقعات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر ‘1930’ کو فعال کیا گیا ہے۔
  • vi. بڑے پیمانے پر اوپن آن لائن کورسز (ایم او او سی) پلیٹ فارم، یعنی ’سائی ٹرین‘ پورٹل I4سی کے تحت تیار کیا گیا ہے، سائبر کرائم انویسٹی گیشن، فورنسک، استغاثہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیشن کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورس کے ذریعے پولیس افسران/عدالتی افسران کی استعداد کار بڑھانے کے لیے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 72,800 سے زیادہ پولیس افسران رجسٹرڈ ہیں اور پورٹل کے ذریعے 50,000 سے زیادہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
  • vii14سی نے حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں کے 5,600 اہلکاروں کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔
  1. I4سی نے 17,000 سے زیادہ این سی سی کیڈٹس کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔
  2. وزارت داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر کرائم پریوینشن (سی سی پی ڈبلیو سی) اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سائبر فورنسک کم ٹریننگ لیبارٹریوں کا قیام، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے اور ایل ای اے کی تربیت کے لیے 122.24 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی ہے۔  اب تک 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فورنسک-کم-ٹریننگ لیبارٹریز کا آغاز کیا گیا ہے۔ اب تک ایل ای اے کے 24,600 سے زائد اہلکاروں، عدالتی افسران اور پراسیکیوٹرز کو سائبر کرائم سے متعلق آگاہی، تفتیش، فورنسک وغیرہ کے بارے میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔
  • ix. حیدرآباد میں نیشنل سائبر فورنسک لیبارٹری (شواہد) قائم کی گئی ہے۔ اس لیبارٹری کا قیام سائبر کرائم سے متعلق شواہد کے معاملات میں ضروری فورنسک مدد فراہم کرتا ہے، آئی ٹی ایکٹ اور ایویڈینس ایکٹ کی دفعات کے مطابق شواہد اور اس کے تجزیے کو محفوظ رکھتا ہے اور ٹرناراؤنڈ ٹائم کو کم کر دیا۔
  1. سائبر کرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے، مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، شامل ہیں؛ ایس ایم ایس، I4سی سوشل میڈیا اکاؤنٹ یعنی X (سابقہ ٹویٹر) (@Cyberdost)، فیس بک (CyberDostI4C)، انسٹاگرام (cyberdostI4C)، ٹیلیگرام (cyberdosti4c)، ریڈیو مہم کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، سائبر سیفٹی کو منظم کرتے ہوئے، متعدد ذرائع میں تشہیر کے لیے MyGov سے منسلک اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر سیکورٹی بیداری کے ہفتے، نوعمروں/طلباء کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت وغیرہ۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تشہیر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
  • xi. الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت معلومات کی حفاظت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے پروگرام چلاتی ہے۔ معلومات کی حفاظت کے بارے میں کتابیں، ویڈیوز اور آن لائن مواد عام صارفین، بچوں اور والدین کے لیے تیار کیے گئے ہیں، اور www.infosecawareness.in اور www.csk.gov.in جیسے پورٹلز کے ذریعے پھیلائے گئے ہیں۔
  1. الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے مرکزی/ریاستی حکومتوں، بینکوں، پی ایس یو اور سرکاری تنظیموں میں چیف انفارمیشن سیکورٹی آفیسرز (سی آئی ایس او) اور وسیع ترآئی ٹی کمیونٹی کو تعلیم دینے اور قابل بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں سائبر سورکشت بھارت (سی ایس بی) پروگرام شروع کیا۔ تاکہ سائبر سیکیورٹی کے چیلنجوں سے نمٹاجاسکے۔

ٹریننگ پروگرام دہلی، گڑگاؤں، ممبئی، کولکتہ، بنگلور، حیدرآباد، چنئی، چندی گڑھ، بھوپال وغیرہ جیسے شہروں میں منعقد کیے جاتے ہیں۔

  1. الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت سرکاری ملازمین میں سائبر سیکورٹی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں کے اہلکاروں کے لیے سائبر سیکیورٹی میں آن لائن بیداری کی سطح اور اعلی درجے کے تربیتی کورسز کا انعقاد کرتی ہے۔
  2. انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی –آئی این) حکومت کے نیٹ ورک/سسٹم ایڈمنسٹریٹرز اور چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسرز (سی آئی ایس او) کے لیے آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے کو محفوظ بنانے اور سائبر حملوں کو کم کرنے کے حوالے سے باقاعدہ تربیتی پروگرام منعقد کرتی ہے۔ 2021 اور 2022 کے دوران کل 42 تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے، جن میں 11,486 شرکاء شامل تھے۔ 2023 میں، اکتوبر تک، سرکاری، اہم شعبوں، سرکاری اور نجی شعبے کے کل 7007 اہلکاروں کو 21 تربیتی پروگراموں میں تربیت دی گئی۔
  3. سی ای آر ٹی-آئی این اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈلز اور ویب سائٹس کے ذریعے سائبر سیفٹی اور سیکیورٹی سے متعلق معلومات کو باقاعدگی سے پھیلاتا اور شیئر کرتا ہے۔ سی ای آر ٹی – آئی این نے 7.2.2023 کو محفوظ انٹرنیٹ ڈے اور اکتوبر 2023 میں سائبر سیکیورٹی آگاہی کے مہینے کے دوران شہریوں کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ویب سائٹس پر پوسٹرز اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے حفاظتی نکات پوسٹ کرکے مختلف تقریبات اور سرگرمیوں کا اہتمام کیا۔ سی ای آر ٹی-آئی این نے، سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ کے ساتھ مل کر، شہریوں کے لیے ایک آن لائن آگاہی مہم چلائی، جس میں عمومی آن لائن تحفظ،سوشل میڈیا کے خطرات اور حفاظت، موبائل سے متعلق دھوکہ دہی اور حفاظت، محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقوں وغیرہ جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا، My Gov پلیٹ فارم پر ویڈیوز اور کوئزز کے ذریعے ایسا کیا گیا ہے۔
  4. سی ای آر ٹی –آئی این اورریزرو بینک آف انڈیا(آربی آئی) مشترکہ طور پر ڈیجیٹل انڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے ’مالی دھوکہ دہی سے ہوشیار رہیں اورمحتاط رہیں‘ پر سائبر سیکیورٹی بیداری مہم چلاتے ہیں۔
  5. سی ای آر ٹی-آئی این ایک خودکار سائبر تھریٹ ایکسچینج پلیٹ فارم کو فعال طور پر اکٹھا کرنے، تجزیہ کرنے اور مختلف شعبوں میں تنظیموں کے ساتھ ان کی طرف سے خطرے سے نمٹنے کی کارروائیوں کے لیے موزوں الرٹس کا اشتراک کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
  6. سی ای آر ٹی-آئی این  بدنیتی پر مبنی پروگراموں کا پتہ لگانے کے لیے سائبر سوچھتا مرکز (بوٹ نیٹ کلیننگ اینڈ مالویئر اینالیسس سنٹر) چلاتا ہے اور اسے ہٹانے کے لیے مفت ٹولز فراہم کرتا ہے، اور شہریوں اور تنظیموں کے لیے سائبر سیکیورٹی کے نکات اور بہترین طریقہ کار بھی فراہم کرتا ہے۔
  7. سی ای آر ٹی-آئی  این نے سائبر حملوں اور سائبر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک سائبر کرائسز مینجمنٹ پلان تشکیل دیا ہے تاکہ مرکزی حکومت کی تمام وزارتوں/ محکموں، ریاستی حکومتوں اور ان کی تنظیموں اور اہم شعبوں کے ذریعے عمل درآمد کیا جا سکے۔
  8. سی ای آر ٹی-آئی  این نے 177 سیکیورٹی آڈیٹنگ تنظیموں کو انفارمیشن سیکیورٹی کے بہترین طریقوں کے نفاذ کی حمایت اور آڈٹ کرنے کے لیے نامزد کیا ہے۔
  9. سائبر سیکورٹی کی فرضی مشقیں باقاعدگی سے منعقد کی جا رہی ہیں تاکہ سائبر سیکورٹی پوزیشن اور حکومت اور اہم شعبوں میں تنظیموں کی تیاری کا اندازہ لگایا جا سکے۔ سی ای آر ٹی-آئی این  کی طرف سے اب تک اس طرح کی 86 مشقیں کی گئی ہیں جن میں مختلف ریاستوں اور شعبوں سے 1159 تنظیموں نے حصہ لیا۔
  10. سی ای آر ٹی-آئی این ٹی کے بنیادی ڈھانچے کو محفوظ بنانے اور سائبر حملوں کو کم کرنے کے سلسلے میں نیٹ ورک/سسٹم ایڈمنسٹریٹرز اور حکومت کے چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسرز (سی آئی ایس او) اور اہم شعبے کی تنظیموں کے لیے باقاعدہ تربیتی پروگرام منعقد کرتا ہے۔ 2021 اور 2022 کے دوران کل 42 تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے، جن میں 11,486 شرکاء شامل تھے۔ 2023 میں، اکتوبر تک، سرکاری، اہم شعبوں، سرکاری اور نجی شعبے کے کل 7007 اہلکاروں کو 21 تربیتی پروگراموں میں تربیت دی گئی۔
  11. سی ای آر ٹی-آئی این نے موجودہ اور ممکنہ سائبر سیکورٹی خطرات کے بارے میں ضروری حالات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے نیشنل سائبر کوآرڈینیشن سینٹر (این سی سی سی) قائم کیا ہے۔

 

*************

ش ح۔ج ق ۔م ش

(U-2861)



(Release ID: 1989493) Visitor Counter : 84


Read this release in: English