دیہی ترقیات کی وزارت
دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نئی دہلی میں ‘‘واٹرشیڈ پروجیکٹوں میں ماحولیات كے حق میں سازگار معیشت کے لیے کیکٹس’’ کے موضوع پر ایک روزہ قومی ورکشاپ سے خطاب کریں گے
ورکشاپ میں پسماندہ اور آگے کے روابط کو جوڑ کر کیکٹس کی کاشت اور اس کے معاشی استعمال کے فروغ کے لیے مختلف نظریات کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی جائے گی
Posted On:
21 DEC 2023 6:55PM by PIB Delhi
دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے "واٹرشیڈ پروجیکٹوں میں ماحولیات كے حق میں سازگار معیشت کے لیے کیکٹس" پر ایک روزہ قومی ورکشاپ سے خطاب کریں گے۔ کیکٹس کی کاشت کو فروغ دینے کے ایک حصے کے طور پر زمینی وسائل کا محکمہ بھارت منڈمپم، نئی دہلی میں قومی ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ یہ ورکشاپ ماہرین، کاروباری لوگوں، جدت طرازوں، صائب الرائے لوگوں اور حکومتی وزارتوں/محکموں کے مختلف آراء کو اکٹھا کرنے کی کوشش کرے گی۔ اس كا مقصد پسماندہ اور آگے کے روابط کو جوڑ کر کیکٹس کی کاشت اور اس کے معاشی استعمال کو فروغ دینا ہے۔
کیکٹس پودوں کی سخت ترین انواع ہے جسے اپنی نشوونما اور بقا کے لیے صرف کم بارش کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی مناسبت سے زمینی وسائل کا محکمہ بارانی/ منفی طور پر متاثر زمینوں پر کیکٹس کی کاشت شروع کرنے کے لیے مختلف آپشنز تلاش کر رہا ہے۔ مقصد ایندھن، کھاد، چارہ، چمڑے، خوراک وغیرہ کے لیے فوائد کا ادراک کرنا اور ملک کے وسیع تر فائدے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔
اس وقت ملک میں کیکٹس کی کاشت صرف چارے کے مقصد تک محدود ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے کیکٹس کے مختلف دیگر معاشی استعمال کے لیے بیداری، تشہیر اور معیاری شجرکاری مواد کی دستیابی، مثالی ایکو سسٹم اور مارکیٹنگ کے طریقوں کے پیکج کے ذریعے اس کے فروغ کی ضرورت ہے۔ یہ ورکشاپ بنجر اور نیم بنجر علاقوں میں کیکٹس کی کاشت کو فروغ دینے اور اس کے مختلف معاشی استعمالات کو اینکیش کرنے کے لیے کیکٹس پر مبنی صنعتوں کو فعال کرنے کے لیے صنعتوں، ماہرین اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے تعاون اور روڈ میپ ڈیزائن کرنے کا ایک موقع ہو گا۔
زمینی وسائل کا محکمہ مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم ’پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کے واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ جزو‘ کو نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد ملک میں بارانی اور بنجر زمینوں کو پائیدار ترقی دینا ہے۔ پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کا دائرہ کار مختلف قسم کے مناسب پودے لگانے کی اجازت دیتا ہے، جو بارانی / خستہ حال زمینوں کی بحالی میں مدد کرتا ہے۔ زمینی وسائل کے محکمہ نے پہلے ہی 'پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کے تحت واٹرشیڈ پروجیکٹوں میں اسپائن لیس کیکٹس کی کاشت/پلانٹیشن کو فروغ دینے' کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں اور جموں و کشمیر اور لداخ کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بایو گیس اور دیگر استعمال کے لیے کیکٹس کی کاشت کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے انہیں سرکولیٹ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت کیکٹس کے پودے لگانے کے لیے 10,000 ہیکٹر کا عارضی ہدف رکھا گیا ہے۔
خشک علاقوں میں زرعی تحقیق کے بین الاقوامی مرکز (آءی سی اے آر ڈی اے) نے املاہا، مدھیہ پردیش میں اپنے فارم میں 2 کیوبک میٹر کی صلاحیت کا بائیو ڈائجسٹر قائم کیا ہے۔ بائیو ڈائجسٹر میں فیڈ اسٹاک کے طور پر کیکٹس بائیو ماس اور گائے کے گوبر کے مختلف امتزاج کا تجربہ کرنے کے بعد آءی سی اے آر ڈی اے نے رپورٹ کیا کہ 90 فیصد کیکٹس بائیو ماس کے علاوہ فیڈ اسٹاک کے طور پر 10 فیصد گائے کا گوبر اور تقریباً 65 فیصد میتھین پر مشتمل بائیو گیس پیدا کرتا ہے۔
اب زمینی وساءل كے محكمے نے کیکٹس کو فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کرتے ہوئے بائیو گیس کی پیداوار کے لیے بڑے پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی مناسبت سے زمینی وساءل كے محكمے نے ریاستوں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر کیکٹس کے پودے لگانے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹر ڈسپلنری سائنس اینڈ ٹکنالوجی، ترواننت پورم، کیرالہ میں ایک پائلٹ مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ 3 کلو کیکٹس 3.38 مربع فٹ بایو لیدر تیار کرتا ہے جسے بدلے میں بائیو ڈیگریڈیبل چپل کے 2 جوڑے یا 3 چھوٹے سائز کے تھیلے یا یا جوتوں کے 2 جوڑے بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پودوں سے بنا ہوا چمڑا آب و ہوا کے موافق ہوتا ہے اور عام طور پر ماحول پر کم اثر ڈالتا ہے۔ کیکٹس کا چمڑا اس کی بہترین مثال ہے۔
کیکٹس ناشپاتی کے پھل ذائقے میں میٹھے، رسیلے اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ پھلوں میں زیادہ چینی اور کم تیزابیت اسے مزیدار اور لذیذ بناتا ہے۔ کیکٹس ناشپاتی سے کئی روایتی کھانے تیار کیے جاتے ہیں جن میں پھلوں پر مبنی جام، جوس اور نیکٹار؛ خشک میوا؛ جوس توجہ مرکوز اور شربت؛ اور شراب جیسی مصنوعات شامل ہیں .
مویشیوں کی پیداوار خشک زمینوں میں رہنے والی دیہی آبادی کے لیے آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ کیکٹس کلیڈوڈس کو خاص طور پر مویشیوں، بھیڑوں اور بکریوں کے لیے خشک اور نیم خشک علاقوں میں مویشیوں کے لیے کم قیمت سبز چارے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ ایک فیڈ اسٹاک کے طور پر، نوپل کیکٹس ضروری وٹامنز اور معدنیات کی اعلیٰ قیمت کی وجہ سے دودھ اور گوشت کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔
خشک زمینوں میں اس كی مدد سے کاربن کے حصول کو فروغ دیا جا سکتا ہے یا کم از کم کیکٹس کی کاشت کے تحت محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ کیکٹس ایک بارہ ماہی رسیلی، خشک سالی كا سامنا كرنے والی اور کثیر المقاصد فصل ہے جس میں اہم ماحولیاتی، اقتصادی اور سماجی صلاحیت ہے۔ اسے خشک اور زوال پذیر زمینوں میں اگایا جا سکتا ہے۔ کیکٹس اور اس کی مصنوعات کی بہت سی اقسام میں روزگار پیدا کرنے اور آمدنی پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے جو 'کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے' اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے حکومت کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے بہت امید افزا ثابت ہو سکتی ہے۔ توقع ہے کہ اس ورکشاپ سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بیداری آئے گی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1989474)
Visitor Counter : 81