مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
میٹرو سسٹم کی لمبائی کی توسیع
Posted On:
21 DEC 2023 5:24PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ19-2018 سے ملک میں آپریشنل میٹرو ریل نیٹ ورک میں تقریباً 457 کلومیٹر کی توسیع ہوئی ہے۔ ملک میں گزشتہ پانچ برس میں مختلف میٹرورویل نیٹ ورک میں کئی ٹیکنالوجی سے متعلق پیش رفت کی گئی ہیں۔ٹیکنالوجی سے متعلق چند قابل ذکر پیش رفت درج ذیل ہیں:
- نمو بھارت ٹرین کی شروعات دہلی –میرٹھ آر آر ٹی ایس کوریڈور میں صاحب آبا دسے دوہائی ڈپو کے درمیان ترجیحی سیکشن پر 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ڈیزائن رفتار اور 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی آپریشنل رفتار کے ساتھ ہندوستان کی پہلی جدید ترین نمو بھارت ٹرین شروع کی گئی ہے۔
- یوروپی ٹرین کنٹرول سسٹم (ای ٹی سی ایس)- دنیا کا پہلا جدید ترین ای ٹی سی ایس لیول-II،جس میں ہائبرڈ لیول-III ریڈیو پر مبنی ٹرین سگنلنگ سسٹم ایل ٹی ای بیک بون پر نمو بھارت ٹرینوں میں شروع کیا گیا ، جو کہ دہلی-میرٹھ آر آر ٹی ایس کے ترجیحی کوریڈور میں چلائی جارہی ہیں۔ اس نے مسافروں کی حفاظت کو ایک نئی سطح پر پہنچایا ہے۔
- پلیٹ فارم اسکرین ڈور (پی ایس ڈی) حفاظت کو بہتر بنانے اور حادثات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بھارت الیکٹرونکس لمٹیڈ(بی ای ایل)اور نیشنل کیپٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپویشن(این سی آر ٹی سی)نے مشترکہ طورپر پی ایس ڈی تیار کیا ہے۔
- نیشنل کامن موبلٹی کارڈ (این سی ایم سی)- ون نیشن ون کارڈ یعنی این سی ایم سی ملک میں تمام این سی ایم سی سے چلنے والے ٹرانسپورٹ سسٹم میں کام کرتا ہے۔
- کیو آر پر مبنی ٹکٹنگ - کیو آر پر مبنی ٹکٹنگ نظام نے موبائل ایپس سے ٹکٹوں کی بکنگ کی سہولت فراہم کرائی ہے۔
- بغیرڈرائیور کے ٹرین آپریشنز(یو ٹی او)- ریلوے خدمات کی بہتر کارکردگی اور معیار کے لیے بشمول وسائل کے بہتر استعمال، یو ٹی او دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کے چند حصوں میں کام کرتا ہے
- مقامی آٹومیٹک ٹرین سپر ویژن سسٹم (آئی-اے ٹی ایس)- ملک کے اندر تیار کیا گیا ہندوستان کا پہلا آٹومیٹک ٹرین سپرویژن سسٹم ڈی ایم آر سی اور بھارت الیکٹرونکس لمٹیڈ(بی ای ایل)کی مشترکہ کوششوں سےتیار کیا گیا ہے اور دہلی میٹرو کی ریڈ لائن پر نافذ کای گیا ہے۔ٹیکنالوجی سے متعلق ایسی پیش رفت سے شہری ٹرانسپورٹیشن کے نظام میں زبردست تبدیلی آئی ہے، جو کہ ان کی سواریوں سے ظاہر ہوتی ہے، جو کہ فی الحال تقریباً ایک کروڑ یومیہ سے تجاوز کرچکی ہے۔
************
ش ح۔ا گ۔ن ع
U. No.2816
(Release ID: 1989315)
Visitor Counter : 106