امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی اسی) نے اس سال کھلونے سے متعلق کوالٹی کنٹرول آرڈر 2020 کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے 12 تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں کی ہیں
Posted On:
20 DEC 2023 5:16PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کھلونوں کے تحفظ سے متعلق بی آئی ایس ایکٹ کے سیکشن 16 کے تحت ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ(ڈی پی آئی آئی ٹی)کے ذریعہ جاری کردہ کھلونا (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 کے مطابق یکم جنوری 2021 سے لازمی بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی ایس)سرٹیفیکیشن کے تحت ہے۔ ٹی او وائی ایس ، کیو سی او 2016کا اطلاق (کھلونا)پروڈکٹ یا مواد پر ہو گا جس کا ڈیزائن یا واضح طور پر ارادہ کیا گیا ہو، خواہ وہ خصوصی طور پر 14 سال سے کم عمر کے بچوں کے کھیل میں استعمال کے لیے ہو یا کسی دوسری پروڈکٹ پر جو وقتاً فوقتاً مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹیفائیڈ کیا گیاہو۔اس کے مطابق، کھلونوں کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ کھلونوں کے تحفظ کے لیے متعلقہ ہندوستانی معیارات کے مطابق ہوں اور بی آئی ایس (کنفارمیٹی اسسمنٹ)ریگولیشنز، 2018 کے شیڈول-II کی اسکیم-I کے مطابق بی آئی ایس سے لائسنس کے تحت بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز اسٹینڈرڈ مارک کے حامل ہوں۔
اس کوالٹی کنٹرول آرڈر کے مطابق،بی آئی ایس ایکٹ کے سیکشن 17 کے ساتھ پڑھا گیا، کوئی بھی شخص بی آئی ایس کے ساتھ پڑھے گئے اس کیو سی او کے مطابق آئی ایس آئی نشان کے بغیر کسی کھلونے کو تیار، درآمد، تقسیم، فروخت، کرایہ پر، لیز، اسٹور یا فروخت کے لیے نمائش نہیں کرسکتا۔ایکٹ،بی آئی ایس- 2016 پروڈکٹ سرٹیفیکیشن اسکیم یعنی بی آئی ایس(مطابقت کی تشخیص) ضوابط، 2018 کے شیڈول II کی اسکیم-I کے تحت، متعلقہ ہندوستانی معیارات کے مطابق پروڈکٹ پر معیاری نشان استعمال کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ یونٹس کو لائسنس دیا جاتا ہے۔ اس کے مطابق، کھلونا مینوفیکچرنگ یونٹس بشمول غیر ملکی مینوفیکچرنگ یونٹس جو بھارت کو کھلونے برآمد کرتے ہیں،انہیں کھلونوں کی حفاظت کے لیے بی آئی ایس لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔بی آئی ایس ایکٹ، 2016 کے تحت خلاف ورزیوں پر جرمانہ اور/یا قید کی سزا ہے۔
بی آئی ایس کچھ مینوفیکچررز/فروخت کنندگان/درآمد کنندگان وغیرہ کی طرف سے کھلونے کے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کی خلاف ورزی سے متعلق شکایات پر کارروائی کرتا ہے۔ ان شکایات پر کارروائی میں معلومات کی صداقت کی تصدیق کے لیے محتاط تفتیش شامل ہے جس کے بعد تلاش اور ضبطی اور خلاف ورزی پر مجرم کے خلاف بی آئی ایس ایکٹ، 2016 کی دفعات کے تحت قانونی کارروائی کا آغاز شامل ہے۔ اس کے علاوہ کھلونوں کے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے فعال نفاذ بی آئی ایس برانچ/علاقائی دفاتر کے ذریعے مارکیٹ کی نگرانی کی سرگرمیوں کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔
کھلونا کوالٹی کنٹرول آرڈر 2020 کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بی آئی ایس کے ذریعے کیے گئے تلاشی اور ضبطی کے آپریشن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
سال
|
کی گئی تلاش اور ضبطی کی کارروائیاں
|
2021-22
|
40
|
2022-23
|
74
|
2023-24
(11دسمبر 2023 تک)
|
12
|
بی آئی ایس پروڈکٹ سرٹیفیکیشن اسکیم کی دفعات کے مطابق، بی آئی ایس مینوفیکچرنگ یونٹس کو ان کی مصنوعات پر بی آئی ایس اسٹینڈرڈ مارک (آئی ایس آئی مارک) استعمال کرنے کا لائسنس دیتا ہے جس کی بنیاد پر ان کی فیکٹری کے دورے اور جانچ کے ذریعہ ہندوستانی معیارات کے مطابق کھلونے تیار کرنے کی صلاحیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ ہندوستانی معیارات کے مطابق مصنوعات کی تیاری کے تعلق سے بی آئی ایس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ اور فیکٹری کی نگرانی بھی کرتا ہے کہ صارفین کے لئے دستیاب آئی ایس آئی نشان زد کھلونے ہندوستانی معیارات کے مطابق ہیں یا نہیں، جس کے تحت کھلونوں کے نمونے مینوفیکچرنگ یونٹ (فیکٹریوں) اور مارکیٹ سے لیے جاتے ہیں اور بی آئی ایس میں ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور ہندوستانی معیارات کے مطابق بی آئی ایس لیباریٹریوں اور بی آئی ایس کی منظورشدہ لیباریٹریوں میں ان کی جانچ کی جاتی ہے۔
*************
ش ح۔ج ق ۔م ش
(U-2783)
(Release ID: 1989065)