خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت ‘پالنا’ کے تحت کل آنگن واڑی اوربچوں کی دیکھ بھال کے مراکز (اے ڈبلیو سی سی) پر قومی پروگرام کا انعقاد کرے گی
آنگن واڑی اور بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز پر‘معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پی)’ کے اجراء کو اجاگر کرنے کے لیے یہ تقریب منعقد ہوئی
اس میں میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ (عمل درآمد، چیلنجز اور آگے بڑھنے کا طریقہ)، کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) میں بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کی شمولیت، اور سرکاری اداروں میں اور بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کا قیام بھی شامل ہوگا
Posted On:
20 DEC 2023 10:45PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت 21 دسمبر 2023 کو وگیان بھون میں پالنا کے تحت آنگن واڑی اور بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز (اے ڈبلیو سی سی) پر ایک قومی پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے۔
اس تقریب کو تین سیشنوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کا آغاز افتتاحی اجلاس سے ہوگا، جس کی صدارت مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال کی بہبود اور اقلیتی امورمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی کریں گی۔ اس پروگرام میں خواتین اور بچوں کی بہبود اور آیوش کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپارا مہندر بھائی، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت میں سکریٹری، اندیور پانڈے ، محنت اور روزگار کی وزارت میں سکریٹری،محترمہ آرتی آہوجا ، کارپوریٹ امور کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری،اندر دیپ سنگھ دھاریوال اور ، جوائنٹ محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ میں سکریٹری، محترمہ راجول بھٹ بھی اس پروگرام میں شرکت کریں گی۔
ورکشاپ کا سیشن دوپینل مباحثوں پر ،پہلا امرت کال کے دوران معیشت کی دیکھ بھال ‘‘بااختیار بنانے پر توجہ پر اور دوسرا پینل مباحثہ ڈے‘ کیئر سینٹرز/بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کو نافذ کرنے میں مداخلت’ پرمشتمل ہوگا۔
خواتین کی تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی سے متعلق حکومت ہند کے اقدامات کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ خواتین ورک فورس میں داخل ہوئی ہیں۔ افرادی قوت میں ان کے داخلے کو آسان بنانے کے لیے بچوں کی دیکھ بھال کی معیاری خدمات کی ضرورت ہے۔ آنگن واڑی مراکز دنیا کے سب سے بڑے بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے ہیں جو بچوں کو ضروری دیکھ بھال اور مدد فراہم کرنے کے لیے وقف ہیں اور آخری میل تک دیکھ بھال کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔اپنی نوعیت کے پہلے نقطہ نظر میں، خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے مشن شکتی کے ذیلی جزو پالنا کے تحت آنگن واڑی اور بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز (اے ڈبلیو سی سی) کے ذریعے بچوں کی دیکھ بھال کی خدمات کو بڑھایا ہے۔ بچوں کے لیے محفوظ اور تحفظاتی ماحول (6 ماہ سے 6 سال کے درمیان)، غذائیت کی معاونت، بچوں کی صحت اور تعلیمی نشوونما، ترقی کی نگرانی، حفاظتی ٹیکوں،تعلیم وغیرہ کے تعلق سےمحفوظ اورتحفظاتی ماحول میں ان کی صحت کو یقینی بنانا ہے۔پالنا،مشن شکتی کے تحت ایک ذیلی اسکیم، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت کے تحت، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 01 اپریل 2022، بچوں کو نافذ کی گئی تھی۔
ریاستوں اور اضلاع کو پالنا کو فعال کرنے کے قابل بنانے کے ایک حصے کے طور پر، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے اسکیم کے انتظام اور نفاذ کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) تیار کیا ہے جس میں عمومی ہدایات، اسکیم کا جائزہ، انتظامی درجہ بندی کے علاوہ انفراسٹرکچر اور نگرانی کے لیے پروٹوکول شامل ہیں۔بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کے قیام اور آپریشن کے لیے تجاویز متعلقہ ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 15 ویں مالیاتی سائیکل کے دوران تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ کل اے ڈبلیو سی سیز 17,000 کو قائم کرنے کا تصور کیا گیا ہے، جن میں سے 5222 اے ڈبلیو سی سیز کو مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی تجاویز کے مطابق اور 31.10.2023 تک، 2412 اسٹینڈ ایلون حکومت کی مدد سے کام کررہے ہیں ۔
جناب اندیور پانڈے، پروفیسر منیش آر جوشی، سکریٹری، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن، محترمہ کانتا سنگھ، نائب کنٹری نمائندہ، یو این ویمن آفس، انڈیا،محترمہ میتالی نکور، صنفی مرکزی دھارے میں شامل اقتصادیات کی ماہر محترمہ رمجھم چٹرجی، چیئرپرسن، کنفیڈریشن آف انڈیا(سی آئی آئی)، محترمہ جیوتی وج ایڈیشنل سکریٹری جنرل،ایف آئی سی سی آئی ‘کیئر اکانومی: کیئر ٹو ایمپاورمنٹ’ پر پینل ڈسکشن کا حصہ ہوں گی۔
جناب نتیشوار کمار، ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، ڈاکٹر پریتم بی یشونت، جوائنٹ سکریٹری، وزارت برائے خواتین اور اطفال ترقی، محترمہ امنیت پی کمار، کمشنر اور سکریٹری، محکمہ خواتین اور بچوں کی ترقی، حکومت ہریانہ، محترمہ سمترا مشرا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، موبائل کریچز،محترمہ وینا بندیوپادھیائے، سماجی پالیسی کی ماہر، ہندوستان میں یونیسیف کی نمائندہ، محترمہ ساچی بھلا،ڈائریکٹر، انڈیا کنٹری آفس، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن ڈے کیئر سینٹرز/کریچز کے نفاذ میں مداخلت پر پینل ڈسکشن کا حصہ ہوں گی۔
*************
ش ح۔ج ق ۔م ش
(U-2768)
(Release ID: 1988998)
Visitor Counter : 84