کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مختلف اقتصادی زونوں کو ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی سے متعلق بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان

Posted On: 20 DEC 2023 6:19PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم نے 13 اکتوبر ، 2021 ء کو مختلف اقتصادی زونوں کو ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی سے متعلق بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی ) کا آغاز کیا تھا ۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ٹرنک اور یوٹیلیٹی انفرا اسٹرکچر، مختلف انفرا اسٹرکچر کے جاری اور مستقبل کے پروجیکٹوں اور مرکزی حکومت اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اقتصادی وزارتوں/محکموں کا ایک جامع ڈاٹا بیس فراہم کرتا ہے۔ اس ڈاٹا کو جی آئی ایس  پر مبنی پی ایم گتی شکتی پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے ، جہاں یہ ایک ہی پورٹل پر اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مربوط منصوبہ بندی، ڈیزائننگ اور نگرانی کی سہولت فراہم کرے گا۔

اقتصادی زونوں جیسے ٹیکسٹائل کلسٹرز، فارماسیوٹیکل کلسٹرز، ڈیفنس کاریڈورز، الیکٹرانک پارکس، انڈسٹریل کاریڈورز، فشنگ کلسٹرز، ایگری زونز وغیرہ کی مربوط بنیادی ڈھانچہ جاتی منصوبہ بندی کے مقصد  سے نقشہ سازی کی جا رہی ہے تاکہ بھارتی کاروبار کو زیادہ لاگت کے اعتبار سے مسابقتی بنایا جا سکے ۔ یہ اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا ، جب کہ کنیکٹیوٹی کو دیکھ کر سرمایہ کاری سے متعلق جوکھم کو دور کرے گا اور برآمدی منڈیوں میں ملک کی عالمی مسابقت میں اضافہ کرے گا ۔

جہاں مربوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو پی ایم گتی شکتی ، این ایم پی کے ذریعے حل کیا جاتا ہے، وہیں خدمات (جیسے طریقۂ کار ، ڈیجیٹل نظام اور ریگولیٹری فریم ورک) اور انسانی وسائل میں کارکردگی کو قومی لاجسٹک پالیسی، 2022 کے ذریعے ، اس کے جامع لاجسٹک ایکشن پلان ( سی ایل اے پی ) کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔  این ایم پی  اور قومی لاجسٹکس پالیسی مل کر ایک موثر لاجسٹکس ایکو سسٹم کے لیے ڈاٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی خاطر  ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے ، جس کا مقصد ، ملک میں لاجسٹکس کی لاگت کو کم کرنا اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔

پی ایم گتی شکتی ایک ‘ ہول – آف – گورنمنٹ ’ نقطۂ نظر ہے ، جو متعلقہ وزارتوں کے درمیان باہمی تعاون کے ذریعے ملٹی ماڈل انفرا اسٹرکچر کی مربوط منصوبہ بندی کو آسان بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔ اب تک، ڈی پی آئی آئی ٹی کے لاجسٹکس ڈویژن نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی جامع ، علاقے پر مبنی سماجی و اقتصادی ترقی کا جائزہ لینے کے لیے 62 نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) میٹنگز کا انعقاد کیا ہے۔

مختلف وزارتوں سے فیڈ بیک موصول ہوا ہے ، جس کی بنیاد پر سڑکوں کی نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ زمینی سروے، زمینی ریکارڈ اور ہائی وے کی صف بندی کے لیے پی ایم گتی شکتی کا استعمال کر رہی ہے ، جس کے نتیجے میں پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی میں وقت اور لاگت کی بچت ہوتی ہے۔  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کم وقت میں رپورٹیں تیار کرنے کے لیے این ایم پی  کے الیکٹرانک ڈیٹیل روٹ سروے ( ای ڈی آر ایس ) کا استعمال کرتی ہے ، مثلاً  وزارت ریلوے نے مالی سال 21-2020 ء  کے مقابلے ، مالی سال 22-2021 ء  میں فائنل لوکیشن سروے ( ایف ایل ایس )  کو حتمی شکل دینے میں بہت کم وقت لیا ۔

 مزید برآں ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ پی ایم گتی شکتی ادارہ جاتی طریقۂ کار کو اپنایا گیا ہے اور آخری اور پہلے میل کے کنیکٹیویٹی فرق کا اندازہ لگانے اور لوگوں، اشیاء  اور خدمات کی بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر این پی جی میٹنگیں بھی منعقد کی جا رہی ہیں۔

یہ معلومات صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا  )

U.No.   2754


(Release ID: 1988888) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi , Telugu