تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی اے سی ایس کو کمپیوٹرکے انجام دینے کا عمل

Posted On: 19 DEC 2023 6:36PM by PIB Delhi

پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو مستحکم بنانے کے لیے، 63,000 فنکشنل پی اے سی ایس  کے کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کو 2,516 کروڑ روپے کے کل مالیاتی اخراجات کے ساتھ حکومت ہند نے منظوری دی ہے، جس میں تمام فنکشنل پی اے سی ایس  کو ای آرپی (انٹرپرائز وسائل کی منصوبہ بندی )میں لانا شامل ہے جومشترکہ قومی سافٹ ویئر پر مبنی ہے، جو انہیں ریاستی کوآپریٹو بینکوں (ایس ٹی سی بیز) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں (ڈی سی سی بیز) کے ذریعے نبارڈ سے مربوط کرتا ہے ۔ پروجیکٹ کے لیے 2,516 کروڑ روپے کے کل بجٹ میں سے ، حکومت ہند (جی اوآئی)، ریاستی حکومتوں اورنبارڈ کے حصص ہیں ۔یہ حصص  بالترتیب  1528 کروڑ روپے 736 کروڑ اور  252 کروڑروپے کے  ہیں ۔

      اب تک، 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے PACS کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے62,318  تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، جس کے لیے  475.55 کروڑ روپے  متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حکومت ہند کے  حصے کے طور پر جاری کیے گئے ہیں۔ مالی سال24-2023 کے لیے حکومت ہند کے حصے  کا مجوزہ نظرثانی شدہ تخمینہ  350کروڑروپے ہےجو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نابارڈ کو پہلے جاری کیے گئے فنڈز کے استعمال کے بعد جاری کیا جا سکتا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آج تک جاری کیے گئے پی اے سی ایس  کی منظور شدہ تعداد اور حکومت ہند  کے حصہ کی تفصیلات ضمیمہ کے طور پر منسلک ہیں۔

     اس پروجیکٹ کے لیے قومی سطح کا مشترکہ سافٹ ویئر نابارڈ نے تیار کیا ہے اور اب تک 26 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 5,673 پی اے سی ایس  میں ای آرپی  ٹرائل رن شروع ہو چکا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ہارڈ ویئر کی خریداری اور پہلے سے موجود ڈیٹا کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے۔

     اس پروجیکٹ کے تحت پی اے سی ایس  کی سطح پر کامن اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس ) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس ) کے نفاذ سے پی اے سی ایس  میں حکمرانی  اور شفافیت میں بہتری آئے گی، اس طرح قرضوں کی تیزی سے فراہمی، لین دین کی لاگت میں کمی، ادائیگیوں میں عدم توازن میں کمی، اوربغیر کسی رکاوٹ والی  اکاؤنٹنگ میں بہتری آئے گی۔ ڈی سی سی بی  اور ایس ٹی سی بی  سے  کارکردگی میں بھی اضافہ ہو گا۔اس سے  کسانوں کے درمیان پی اے سی ایس  کے کام میں اعتماد کو بڑھا وا ملے گا، اس طرح ‘‘سہکار سے سمردھی’’کے وژن کو پورا کرنے میں تعاون حاصل ہوگا۔

    پی اے سی ایس  پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن پی اے سی ایس  کے ماڈل بائی لاز کے تحت تجویز کردہ تمام اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک جامع ای آرپی  حل فراہم ہو گا جس میں مختصر، درمیانی اور طویل مدتی قرضوں کے لیے مالیاتی خدمات، پروکیورمنٹ آپریشنز، پبلک ڈسٹری بیوشن شاپس (پی ڈی ایس ) آپریشنز  جیسے مختلف ماڈیولز وغیرہ ، کاروبار شامل ہیں۔اس میں  منصوبہ بندی، گودام، تجارت، قرضے، اثاثہ جات کا انتظام، انسانی وسائل کا انتظام، وغیرہ بھی شامل ہیں ۔

    یہ منصوبہ کسانوں کی قلیل مدتی، درمیانی مدت اور طویل مدتی قرضوں تک رسائی کو بہتر بنائے گا۔ اس کے علاوہ، مختلف اقتصادی سرگرمیوں کے لیے مختلف ماڈیولز کی شمولیت کے ذریعے، جیسا کہ مختلف ماڈیولز جیسےکے لیے ماڈل بائی لاز کے تحت ذکر کیا گیا ہے، کمپیوٹرائزیشن سے کسانوں کو یہ خدمات بھی پی اے سی ایس کی سطح پر ہی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے پی اے سی ایس کی اقتصادی سرگرمیوں کو متنوع بنانے میں بھی مدد ملے گی، اس طرح  رکن کسانوں کو  آمدنی کے اضافی اور مستقل  ذرائع حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

نمبرشمار

ریاستیں

منظورشدہ  پی اے سی کی تعداد

مالی سال 23-2022اور24-2023میں جاری کئے گئے حکومت ہند کے حصص 

1

آندھراپردیش

2037

14.93

2

اروناچل پردیش

14

0.21

3

آسام

583

6.41

4

بہار

4495

32.95

5

چھتیس گڑھ

2028

14.86

6

گوا

58

0.32

7

ہریانہ

711

4.85

8

ہماچل پردیش

870

13.22

9

جھارکھنڈ

1500

10.99

10

کرناٹک

5491

40.25

11

مدھیہ پردیش

4534

33.23

12

مہاراشٹر

12000

87.95

13

منی پور

232

2.55

14

میگھالیہ

112

1.23

15

میزورم

25

0.27

16

ناگالینڈ

33

0.50

17

پنجاب

3482

25.52

18

راجستھان

5585

43.81

19

سکم

107

1.63

20

تمل ناڈو

4532

33.2

21

تریپورہ

268

2.95

22

اترپردیش

3062

24.68

23

مغربی بنگال

4167

30.54

24

گجرات

5754

42.17

25

جموں وکشمیر

537

5.25

26

پڈوچیری

45

0.44

27

انڈمان  ونکوبار

46

0.52

28

لداخ

10

0.12

میزان

62,318

475.55

*********

 

U.NO.2706

(ش ح۔اس ۔ع آ)


(Release ID: 1988583) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi