شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فی کس آمدنی میں فرق

Posted On: 18 DEC 2023 4:28PM by PIB Delhi

ریاستی حکومتوں سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے فی کس آمدنی  ، جس کا اندازہ  موجودہ قیمتوں اور مستحکم ( 12-2011 ء ) قیمتوں پر فی کس خالص ریاستی گھریلو مصنوعات ) نیٹ اسٹیٹ ڈومیسٹک پروڈکٹ - این ایس ڈی پی )  کے لحاظ سے لگایا جاتا ہے  ، بالترتیب ضمیمہ-I اور ضمیمہ -II میں دی گئی ہے۔

ریاستی حکومتوں سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق، 21-2020 ء  سے 23-2022 ء  کے درمیان ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے فی کس آمدنی کی رینج کا اندازہ ، فی کس خالص ریاستی گھریلو مصنوعات ( این ایس ڈی پی)  کے حساب سے لگایاگیا ہے:

سال

موجودہ قیمتوں پر رینجز

مستقل (2011-12) قیمتوں پر حدود

2020-21 ء

Rs. 42,083 - Rs. 4,31,351

Rs. 26,820 - Rs. 2,98,527

2021-22 ء

Rs. 47,498 - Rs. 4,72,070

Rs. 28,679 - Rs. 3,10,201

2022-23 ء

Rs. 54,111 - Rs. 5,19,964

Rs. 31,280 - Rs. 2,71,019

 

ریاستوں کی فی کس آمدنی میں فرق ہر ریاست میں معاشی ترقی کی مختلف سطحوں کی وجہ سے ہے۔ حکومت ہند سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے ساتھ اپنی وابستگی کی عکاسی کرتے ہوئے جامع ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس نے کئی اہدافی اسکیمیں شروع کی ہیں جن کا مقصد غربت اور عدم مساوات کو کم کرنا، سماجی تحفظ، آمدنی پیدا کرنا  اور ذریعہ معاش کے اختیارات فراہم کرنا اور ملک میں آبادی کے کمزور طبقات کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ جامع ترقی کے لیے اٹھائے گئے کلیدی اقدامات میں پردھان منتری غریب کلیان یوجنا ،  نابارڈ کے ذریعے کسانوں کے لیے اضافی ایمرجنسی ورکنگ کیپٹل فنڈنگ؛ کسان کریڈٹ کارڈز کے ذریعے رعایتی کریڈٹ؛ پی ایم – کسان  کے تحت فنڈ کی منتقلی، پی ایم  فصل بیمہ یوجنا کلیم ادائیگی؛ سوامتو  اسکیم کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک توسیع؛ زرعی قرضوں اور بنیادی ڈھانچے کے فنڈز میں اضافہ؛ ڈیری کوآپریٹیو کے لیے سود میں رعایت؛ ریاستوں کو دیہی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت لیکویڈیٹی سپورٹ؛ فارم گیٹ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایگری انفرا اسٹرکچر فنڈ؛ مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز اور پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کو باقاعدہ بنانے کی اسکیمیں شامل ہیں ۔

مزیدبرآں ،  حکومت، دین دیال انتودیہ یوجنا - قومی دیہی روزی روٹی مشن، دین دیال اپادھیائے - گرامین کوشلیہ یوجنا، پردھان منتری آواس یوجنا - گرامین، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اور قومی سماجی امدادی پروگرام کو نافذ کر رہی ہے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، روزگار کے مواقع کو مضبوط بنانے، خود کے روزگار کو فروغ دینے، دیہی نوجوانوں کی ہنر مندی، سماجی امداد اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ذریعےدیہی علاقوں میں لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکے ۔

 

ضمیمہ I

یکم اگست ، 2023 ء تک موجودہ قیمتوں کی بنیاد پر (بنیادی سال 12-2011 ء ) فی کس خالص ریاستی گھریلو پیداوار

موجودہ قیمتوں پر فی کس خالص ریاستی گھریلو پیداوار ( روپے میں )

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے

2020-21 ء

2021-22 ء

2022-23 ء

 

1

آندھرا پردیش

1,63,746

1,92,587

2,19,518

 

2

اروناچل پردیش

1,81,684

2,05,645

NA

 

3

آسام

90,482

1,02,965

1,18,504

 

4

بہار

42,083

47,498

54,111

 

5

چھتیس گڑھ

1,04,788

1,20,704

1,33,898

 

6

گوا

4,31,351

4,72,070

NA

 

7

گجرات

2,07,324

2,41,930

NA

 

8

ہریانہ

2,29,065

2,64,835

2,96,685

 

9

ہماچل پردیش

1,77,924

2,01,271

2,22,227

 

10

جھارکھنڈ

69,963

84,059

91,874

 

11

کرناٹک

2,21,310

2,65,623

3,01,673

 

12

کیرالہ

1,94,432

2,33,855

NA

 

13

مدھیہ پردیش

1,03,654

1,21,594

1,40,583

 

14

مہاراشٹر

1,83,704

2,15,233

NA

 

15

منی پور

75,784

91,560

NA

 

16

میگھالیہ

90,751

1,03,335

1,12,737

 

17

میزورم

1,73,521

1,98,962

NA

 

18

ناگالینڈ

1,19,781

1,25,887

NA

 

19

اوڈیشہ

1,03,203

1,28,181

1,49,902

 

20

پنجاب

1,50,620

1,68,705

1,81,716

 

21

راجستھان

1,15,122

1,35,962

1,56,149

 

22

سکم

4,15,045

4,63,509

5,19,964

 

23

تمل ناڈو

2,09,628

2,42,253

2,75,583

 

24

تلنگانہ

2,25,663

2,70,839

3,12,398

 

25

تری پورہ

1,18,401

1,37,472

1,59,419

 

26

اتر پردیش

61,434

73,048

83,565

 

27

اتراکھنڈ

1,84,002

2,11,657

2,33,565

 

28

مغربی بنگال

1,06,510

1,24,798

1,41,373

 

29

انڈمان و نکوبار جزائر

2,05,368

2,29,080

NA

 

30

چنڈی گڑھ

2,90,671

3,33,932

NA

 

31

دلّی

3,31,112

3,89,529

4,44,768

 

32

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر

1,01,540

1,20,790

1,36,771

 

33

پڈوچیری

2,08,453

2,51,344

NA

 

ماخذ: متعلقہ ریاستی حکومتوں کا ڈائریکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ اسٹیٹسٹکس

مندرجہ بالا معلومات لکشدیپ، دمن اور دیو اور دادرا اور نگر حویلی کے حوالے سے مرتب نہیں کی گئی ہیں۔  مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیے، ابھی تک  مرکز کے زیر انتظام علاقہ  کی انتظامیہ نے تخمینہ مرتب نہیں کیا ہے۔

این اے : دستیاب نہیں ہے۔

 

ضمیمہ II

یکم اگست ، 2023 ء تک موجودہ قیمتوں اور مستقل قیمتوں ( 12-2011 ء )  کی بنیاد پر (بنیادی سال 12-2011 ء ) فی کس خالص ریاستی گھریلو پیداوار

مستحکم قیمتوں ( 12-2011 ء ) پر فی کس خالص ریاستی گھریلو پیداوار ( روپے میں )

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے

2020-21 ء

2021-22 ء

2022-23 ء

 

1

آندھرا پردیش

1,05,880

1,17,464

1,23,526

 

2

اروناچل پردیش

1,06,002

1,11,776

NA

 

3

آسام

61,304

65,726

69,826

 

4

بہار

26,820

28,679

31,280

 

5

چھتیس گڑھ

73,259

78,377

83,511

 

6

گوا

2,98,527

3,10,201

NA

 

7

گجرات

1,56,285

1,70,384

NA

 

8

ہریانہ

1,55,756

1,72,657

1,81,961

 

9

ہماچل پردیش

1,34,111

1,43,639

1,52,376

 

10

جموں و کشمیر

51,464

56,559

60,033

 

11

جھارکھنڈ

1,49,030

1,64,471

1,76,383

 

12

کرناٹک

1,32,531

1,48,810

NA

 

13

کیرالہ

56,320

61,534

65,023

 

14

مدھیہ پردیش

1,27,970

1,38,490

NA

 

15

مہاراشٹر

44,449

49,602

NA

 

16

منی پور

60,522

63,295

65,114

 

17

میگھالیہ

1,16,229

1,29,785

NA

 

18

میزورم

68,272

70,020

NA

 

19

ناگالینڈ

73,357

81,178

87,361

 

20

اوڈیشہ

1,13,025

1,18,227

1,23,614

 

21

پنجاب

73,140

80,545

86,134

 

22

راجستھان

2,37,212

2,46,526

2,59,938

 

23

سکم

1,43,482

1,54,557

1,66,727

 

24

تمل ناڈو

1,40,703

1,58,202

1,69,006

 

25

تلنگانہ

79,123

85,210

91,853

 

26

تری پورہ

39,735

43,420

47,066

 

27

اتر پردیش

1,37,987

1,49,015

1,58,245

 

28

اتراکھنڈ

63,562

69,890

75,561

 

29

مغربی بنگال

1,46,995

1,63,138

NA

 

30

انڈمان اور نکوبار جزائر

2,09,368

2,19,778

NA

 

31

چندی گڑھ

2,34,569

2,52,024

2,71,019

 

32

دلّی

65,444

72,574

77,891

 

33

مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر

1,35,586

1,55,246

NA

 

ماخذ: متعلقہ ریاستی حکومتوں کا ڈائریکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ اسٹیٹسٹکس۔

مندرجہ بالا معلومات لکشدیپ، دمن اور دیو اور دادرا اور نگر حویلی کے حوالے سے مرتب نہیں کی گئی ہیں۔  مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیے، ابھی تک  مرکز کے زیر انتظام علاقہ  کی انتظامیہ نے تخمینہ مرتب نہیں کیا ہے۔

این اے : دستیاب نہیں ہے۔

یہ معلومات اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، منصوبہ بندی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت جناب راؤ اندرجیت سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کی ۔

*************

ش ح۔  م م  ۔ع ا

U. No. 2636


(Release ID: 1988085) Visitor Counter : 116


Read this release in: English