اسٹیل کی وزارت
ملک میں اسٹیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے کئے گئے اقدامات
Posted On:
18 DEC 2023 5:32PM by PIB Delhi
سال 23-2022 ء کے دوران خام اسٹیل پیدا کرنے والے اسٹیل یونٹس (عوامی اور نجی) کی ریاست وار تفصیلات (تعداد اور صلاحیت) ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
اسٹیل ایک ڈی ریگولیٹڈ سیکٹر ہے اور حکومت کا کردار صرف سہولت کار کا ہے۔ اسٹیل کی پیداوار میں اضافے کے بارے میں فیصلہ مارکیٹ کی حرکیات کی بنیاد پر انفرادی کمپنیاں(سرکاری اور نجی دونوں) کرتی ہیں۔ تاہم، ملک میں اسٹیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے حکومت کی جانب سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- مقامی طور پر تیار شدہ لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات ( ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی ) پالیسی کا نوٹیفکیشن سرکاری خریداری میں مقامی طور پر تیار کردہ لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات کو ترجیح دینے کے لیے۔
- اسٹیل اسکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن ، مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے۔
- اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈرز کا نوٹیفکیشن غیر معیاری اسٹیل کی مینوفیکچرنگ اور درآمد کو روکنے اور عوام کو معیاری اسٹیل کی مصنوعات بڑے پیمانے پر دستیاب کرانے کے لیے۔
- اسٹیل کی مصنوعات اور خام مال پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی میں ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ تجارتی تدارکاتی اقدامات جیسے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی (اے ڈی ڈی ) ، بعض اسٹیل مصنوعات پر کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی ( سی وی ڈی ) کے حساب سے بھارت کے اسٹیل سیکٹر کی مسابقت کو بڑھانا۔
- ملک کے اندر اسپیشلٹی اسٹیل کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو ( پی ایل آئی ) اسکیم۔
- مزید براں ، حکومت نے کیپٹل اخراجات کو بڑھا کر مالی سال 24-2023 ء کے دوران 10 لاکھ کرو ڑروپے کر دیا ہے ، جس کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اس سے اسٹیل کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے۔ یہ حکومت کی جانب سے معیشت کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے علاوہ ہے، جس کے نتیجے میں، اسٹیل اور دیگر تعمیراتی مواد کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔
ضمیمہ
خام فولاد: ریاست وار ، شعبہ کے لحاظ سے منظرنامہ، 23-2022 ء
( اے ) نجی شعبہ
|
|
('000t)
|
('000t)
|
ریاست
|
یونٹ
|
صلاحیت
|
پیداوار
|
مشرقی خطہ
|
اروناچل پردیش
|
3
|
130
|
40
|
آسام
|
6
|
147
|
66
|
بہار
|
11
|
794
|
576
|
جھارکھنڈ
|
26
|
16684
|
14047
|
میگھالیہ
|
7
|
236
|
73
|
اوڈیشہ
|
53
|
20877
|
19359
|
تری پورہ
|
1
|
30
|
12
|
مغربی بنگال
|
43
|
6673
|
5258
|
مشرقی خطہ کل
|
150
|
45571
|
39431
|
مغربی خطہ
|
چھتیس گڑھ
|
95
|
15771
|
10694
|
دادرہ و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
17
|
338
|
318
|
گوا
|
10
|
538
|
407
|
گجرات
|
73
|
14008
|
8628
|
مدھیہ پردیش
|
12
|
877
|
644
|
مہاراشٹر
|
60
|
18134
|
13810
|
کل مغربی خطہ
|
267
|
49666
|
34501
|
شمالی خطہ
|
دلّی
|
1
|
7
|
6
|
ہریانہ
|
21
|
1097
|
833
|
ہماچل پردیش
|
27
|
2485
|
1286
|
جموں و کشمیر
|
8
|
213
|
162
|
پنجاب
|
122
|
5960
|
4063
|
راجستھان
|
30
|
1074
|
681
|
اتر پردیش
|
43
|
2086
|
1442
|
اتراکھنڈ
|
40
|
1709
|
911
|
شمالی خطہ کل
|
292
|
14631
|
9385
|
جنوبی خطہ
|
آندھرا پردیش
|
25
|
2426
|
2151
|
کرناٹک
|
25
|
14131
|
13393
|
کیرالہ
|
28
|
490
|
379
|
پڈوچیری
|
10
|
451
|
378
|
تمل ناڈو
|
102
|
3753
|
3341
|
تلنگانہ
|
31
|
2248
|
1810
|
کل جنوبی خطہ
|
221
|
23498
|
21451
|
کل: نجی شعبہ
|
930
|
133367
|
104768
|
( بی) سرکاری شعبہ
|
|
|
('000t)
|
('000t)
|
حالت
|
یونٹ
|
صلاحیت
|
پیداوار
|
چھتیس گڑھ
|
بھلائی اسٹیل پلانٹ
|
7000
|
5181
|
مغربی بنگال
|
درگا پور اسٹیل پلانٹ
|
2200
|
2295
|
اوڈیشہ
|
راؤر کیلا اسٹیل پلانٹ
|
3800
|
4039
|
جھارکھنڈ
|
بوکارو اسٹیل پلانٹ
|
4600
|
4117
|
مغربی بنگال
|
آئی آئی ایس سی او اسٹیل پلانٹ
|
2500
|
2423
|
مغربی بنگال
|
الائے اسٹیل پلانٹ
|
234
|
97
|
تمل ناڈو
|
سالم اسٹیل پلانٹ
|
180
|
140
|
کرناٹک
|
ویسوریا آئرن اینڈ اسٹیل لمیٹیڈ
|
118
|
0
|
کل : اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ ( ایس اے آئی ایل )
|
20632
|
18292
|
آندھرا پردیش
|
راشٹریہ اسپات نگم لمیٹیڈ ( آر آئی این ایل )
|
7300
|
4137
|
|
کل سرکاری شعبہ
|
27932
|
22429
|
|
یونٹ
|
صلاحیت
|
پیداوار
|
کل : نجی شعبہ
|
930
|
133367
|
104768
|
کل : سرکاری شعبہ
|
9
|
27932
|
22429
|
مجموعی کل خطہ
|
939
|
161299
|
127197
|
|
|
|
|
|
|
|
ماخذ: جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی )
یہ معلومات اسٹیل کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
*************
ش ح۔ م م ۔ع ا
U. No. 2634
(Release ID: 1988068)
Visitor Counter : 84