وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج نئی دہلی میں ‘‘اینیمل ہیلتھ کانکلیو’’ (پشو سواستھ سمیلن) کا افتتاح کیا
اختراعی ویکسین اور درست تشخیص کے ساتھ مویشیوں کی صحت کے شعبے کی تشکیل کے لیے منعقدہ کانکلیو کامقصد مویشیوں کی صحت کے شعبے میں جدید ویکسین اور درست تشخیص کی ایک اہم تلاش کی نشاندہی کرنا ہے
Posted On:
18 DEC 2023 7:16PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج نئی دہلی میں ‘‘اینیمل ہیلتھ کانکلیو’’ (پشو سواستھ سمیلن) کا افتتاح کیا، جس نے جانوروں کی صحت کے شعبے میں جدید ترین ویکسین اور درست تشخیص کی ایک اہم تلاش کو نشان زد کیا ۔ مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے اور انڈین امیونولوجیکل لمیٹڈ(آئی آئی ایل) نے مشترکہ طور پر اختراعی ویکسین اور درست تشخیص کے ساتھ مویشیوں کی صحت کے شعبے کی تشکیل کے لیے اس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
اپنے خطاب میں، جناب پرشوتم روپالا نے ‘‘ایک صحت’’ کے تصور کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جس کی جڑیں ہندوستانی روایت اور ثقافت میں گہری ہیں جو تمام جانداروں کے باہم مربوط ہونے کی مثال ہے۔ وہ ‘‘واسودھیو کٹمبکم’’ کے تصور کی بازگشت کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے،یہ تصور انسانوں، مویشیوں اور ماحول کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی اور باہمی ربط کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی ویکسینیشن کی خاطر خواہ کوششوں اور بڑی بیماریوں کو ختم کرنے کی لگن، وبائی امراض کی تیاری میں پہل اور ایک صحت کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالی جو مویشیوں اور عوامی صحت دونوں کی بہبود کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مویشی پروری کے کمشنر ڈاکٹر ابھیجیت مترا نے کہا کہ آنے والا وقت ملک کے لیے بہت اہم ہے اور انہوں نے مویشیوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسین کے ساتھ تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ویکسین مینوفیکچررز پر زور دیا کہ وہ نئی اور جدید ٹیکنالوجیز اور ویکسین پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے کم لاگت والی اور موثر ویکسین تیار کریں، جس سے مویشی پالنے والے کسانوں کو ان تک رسائی اور استعمال کرنے کے قابل بنایا جائے۔
این ڈی ڈی بی اور آئی آئی ایل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب منیش شاہ نے اینیمل ہیلتھ کانکلیو کے دوران ہندوستانی مویشیوں اور ویکسینیشن میں چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ اینیمل ہیلتھ کانکلیو نے تکنیکی سیشنز کی بھی میزبانی کی، جس میں مویشیوں کی صحت میں ڈبلیو ایچ او – پی کیو عمل، ویکسین کی تیاری کا ڈیکاربونائزیشن، بیماریوں سے بچاؤ میں اے آئی (مصنوعی ذہانت) کا کردار، ایک صحت کے فریم ورک میں اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) پبلک ہیلتھ پالیسی، جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ اور فیلڈ کی تعیناتی کے لیے مویشیوں کی تشخیص کے لیے جدید نقطہ نظر، جدت اور درستگی کے ساتھ شعبے کی تشکیل کی وکالت کی گئی۔
کانکلیو نے مویشیوں کی صحت کو فروغ کے لیے معزز مقررین اور ماہرین کے درمیان مکالمے اور تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی۔ تکنیکی سیشن اس تقریب کا مرکز تھے، جس میں ویکسین کی نئی ٹیکنالوجی، ویکسین کی تیاری کی ڈیکاربونائزیشن، ایک ہی ہیلتھ اپروچ کے ساتھ اے ایم آر مینجمنٹ، بیماریوں کی نگرانی میں اے آئی ایپلی کیشنز، اور فیلڈ میں تعیناتی کے لیے تشخیص کے جدید طریقوں پر گہرائی سے بات چیت کی گئی تھی۔
اس کامیاب ایونٹ نے ماہرین، پالیسی سازوں، اور اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا، جنہوں نے مویشیوں کی صحت کے شعبے کے لیے ایک ترقی پسند راستہ طے کیا۔ علم اور خیالات کے تبادلے سے ویکسین ٹیکنالوجی، تشخیص اور مویشیوں کی مجموعی فلاح و بہبود میں پیش رفت کا وعدہ کیا ۔
*****
ش ح۔ج ق ۔ف ر
(U: 2628)
(Release ID: 1988054)
Visitor Counter : 71