کوئلے کی وزارت
بجلی گھروں کو کوئلے کی پائیداراور مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سےکئے گئے اقدامات
Posted On:
18 DEC 2023 5:12PM by PIB Delhi
کوئلے، کان کنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے۔سال84-1983 میں کوئلے کی کل کھپت 130.73 ملین ٹن (ایم ٹی)تھی جو کہ23-2022 میں تقریباً 753فیصد کے اضافے کے ساتھ 1115.037 ایم ٹی (عارضی) تک پہنچ گئی ہے۔
بجلی گھروں کو کوئلے کی فراہمی ایک مسلسل عمل ہے۔بجلی کے شعبے کو کوئلے کی سپلائی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، بجلی کی وزارت، وزارت کوئلہ، وزارت ریلوے، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ(ایس سی سی ایل) کے نمائندوں پر مشتمل ایک بین وزارتی ذیلی گروپ باقاعدگی سے میٹنگ کرتا ہے۔ تاکہ تھرمل یعنی حرارتی بجلی گھروں کو کوئلے کی سپلائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ بجلی گھروں میں کوئلے کے ذخیرے کی نازک پوزیشن پر قابو پانے سمیت بجلی کے شعبے سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپریشنل فیصلے کئے جاسکیں ۔
اس کے علاوہ، ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) بھی تشکیل دی گئی ہے جو، ریلوے بورڈ کے چیئر مین ؛کوئلے کی وزارت کے سکریٹری؛ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کےسکریٹری،اور بجلی کی وزارت کے سکریٹری پر مشتمل ہے۔ تاکہ ملک میں کوئلے کی سپلائی اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافے کی نگرانی کی جاسکے۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹر ی اور سی ای اے کے چیئرپرسن کو،جب بھی آئی ایم سی کو ضرورت ہوتی ہے،خصوصی مدعو کے طور پر بلایا جاتا ہے ۔
ریاست تمل ناڈو سمیت ملک میں،تلاش و دریافت کے ذریعے، کوئلہ اور لگنائٹ کی کان کنی کے لیے نئے علاقوں کی تلاش کرنا ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے۔کوئلے اور لگنائٹ کے نئے علاقوں کی تلاش کے لیے کوئلہ کی وزارت کی مرکزی شعبہ کی اسکیم (سی ایس ایس)کے ذریعے ایک ذیلی اسکیم یعنی پروموشنل (علاقائی)تلاش جاری ہے۔ اس کے علاوہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا یعنی بھارت کا ارضیاتی سروے(جی ایس آئی) بھی کوئلے سمیت معدنیات کی تحقیقات کا کام انجام دیتا ہے۔
*************
ش ح۔ع م ۔م ش
(U-2591)
(Release ID: 1987851)
Visitor Counter : 77