امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت    شاہ نے آج گجرات کے آنند میں سردار پٹیل یونیورسٹی کے 66ویں کانووکیشن سے خطاب کیا


انگریزوں کے ہندوستان چھوڑنے کے بعد ساری دنیا کاخیال تھا  کہ ہمارا ملک بکھر جائے گا لیکن سردار پٹیل نے تمام شاہی ریاستوں کو اکٹھا کرکے ایک متحدہ ہندوستان بنایا

مودی جی نے کشمیر سے آرٹیکل  370 کوختم کر کے سردار صاحب کا خواب پورا کر دیا

ہمیں ابتدائی ناکامیوں سے مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہر کامیابی کا آغاز ناکامی سے ہوتا ہے اور ناکامی پر قابو پائے بغیر کوئی بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکتا

مودی حکومت کی پالیسی نوجوانوں کی آواز کو سننا، نوجوانوں کی ترجیحات کو سمجھنا، نوجوانوں کی خواہشات کو پلیٹ فارم فراہم کرنا اور نوجوانوں کی طاقت پر یقین کرنا ہے

مودی جی کی نئی تعلیمی پالیسی میں سردار پٹیل کی قوم پرستانہ تعلیم، گاندھی جی کی مادری زبان کی تعلیم، امبیڈکر جی کی بااختیار بنانے کی تعلیم اور سری اروبندو کی علم کی تعلیم کو ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ شامل کیاگیا ہے

نئی تعلیمی پالیسی میں ٹیکنالوجی کے ساتھ معاشیات کا مطالعہ، طب کے ساتھ اخلاقیات، کامرس کے ساتھ فنون لطیفہ کا مطالعہ اور ان سب میں انسانی رابطے کا تجربہ کیا گیا ہے

اب انجینئرنگ اور میڈیکل کی تعلیم کا نصاب ہندوستانی زبانوں میں تیار کیا جا رہا ہے

مودی حکومت کے 10 سالوں میں ایف ڈی آئی میں زبردست  اضافہ ہوا ہے، مودی جی نے گرین ہائیڈروجن، الیکٹرک وہیکلز، اسپیس، ڈیفنس مینوفیکچرنگ اور ڈرون جیسے شعبوں میں نئی پالیسیاں بنا کر ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کا کام کیا ہے

وائبرنٹ گجرات کے 20 سالوں میں گجرات نے بھی صنعتی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے

آج یہاں سے 15,754 طالبات فارغ التحصیل ہیں، 106 طلبا نے گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں، جن میں سے 62 گولڈ میڈل طالبات نے حاصل کیے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہیں

Posted On: 16 DEC 2023 9:48PM by PIB Delhi

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت    شاہ نے آج گجرات کے آنند میں سردار پٹیل یونیورسٹی کے 66ویں کانووکیشن سے خطاب کیا۔

اس موقع پر جناب امت شاہ نے کہا کہ اگر سردار ولبھ بھائی پٹیل نہ ہوتے تو ملک کا وجود نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے ہندوستان چھوڑنے کے بعد پوری دنیا کاخیال تھا کہ ہمارا ملک ٹوٹ جائے گا لیکن سردار پٹیل نے تمام شاہی ریاستوں کو متحد کرکے ہندوستان کو متحد کرنے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کی ہولناکیوں اور مشکلات کو برداشت کرنے والے لوگوں سے مل کر پتہ چل جاتا ہے کہ سردار پٹیل کون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ملک بھر میں پناہ گزینوں کا خیال رکھا اور ان کی حفاظت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر جودھ پور، جوناگڑھ، حیدرآباد اور لکشدیپ ہندوستان کا حصہ ہیں تو یہ صرف سردار ولبھ بھائی پٹیل کی وجہ سے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کرکے سردار صاحب کےخواب کوپورا کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ آزادی کے بعد طویل عرصے تک سردار صاحب کے کام کو وہ شہرت، عزت اور وقار نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل جیسی عظیم شخصیت کو بھارت رتن تک نہیں دیا گیا اور انہیں عزت دینے کی ہر کوشش کی راہ میں مشکلات پیدا کی گئیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے کیواڑیا میں سردار پٹیل کے دنیا کے سب سے اونچے مجسمے کی تعمیر کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے تمام سیاحتی مقامات میں سردار پٹیل کا بڑا مجسمہ سیاحوں کے لیے سب سے پرکشش مقام ہے۔

جناب امت شاہ نے پروگرام میں موجود طلباء سے کہا کہ وہ  بھائی کاکا کی قائم کردہ سردار پٹیل یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار صاحب نے ملک کے اتحاد اور سالمیت کی بنیاد رکھنے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے ڈگری حاصل کرنے والے تمام طلباء کو یاد رکھنا چاہئے کہ اس یونیورسٹی کے قیام سے سردار پٹیل اور بھائیکاکا تعلق رہا ہے اور طلباء کو ان دونوں شخصیات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج کا کانووکیشن بہت اہم ہے کیونکہ اس سال ہم نے آزادی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں اور پورے ملک نے آزادی کا امرت مہوتسو منایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تحریک سے ہم نے ملک بھر میں ہر عمارت پر ترنگا لہرا کر آزادی کا امرت مہوتسو منایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ہمارے سامنے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا ہدف رکھا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے ہم وطنوں کے سامنے اگلے 25 سالوں میں آزادی کا امرت مہوتسو سے لے کر 2047 میں آزادی کے صد سالہ جشن تک ہندوستان کو دنیا کے ہر شعبے میں بہترین اور پہلا بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ یعنی آزادی کا امرت کال 25 سال ہے، سال 2023 سے 2047 تک۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج بہت سے طلباء امرت کال کے ابتدائی سال میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آج یہاں سے 15,754 طلباء فارغ التحصیل ہوں گے، 106 طلبا نے گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں، جن میں سے 62 گولڈ میڈل طالبات نے حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبات کو 62 طلائی تمغوں سے نوازا جانا  یہ ظاہر کرتا ہے کہ مردوں کی طرح خواتین بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہم سب سے امرت کال کے دوران امرت سنکلپ لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر طالب علم کو اپنی زندگی میں ایک چھوٹی سی ریزولیوشن کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ عہد شخصیت کی تشکیل کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 130 کروڑ عوام کے چھوٹے چھوٹے عہد  مل کر ایک عظیم ہندوستان بنائیں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے قومی تعلیمی پالیسی- 2020 کے تحت ملک کے نوجوانوں کے لیے ہر شعبے میں نئے امکانات کھولے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اہداف طے کرتے وقت ناممکن کی حدوں کو جاننے کے لیے ناممکن اہداف کا تعین کرنا چاہیے۔ ممکنہ حدوں کو معلوم کیا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں ابتدائی ناکامی سے مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہر کامیابی کا آغاز ناکامی سے ہوتا ہے اور ناکامی پر قابو پائے بغیر کوئی بھی کامیابی حاصل نہیں کرتا۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت    شاہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے جس کا وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2047 میں تصور کیا تھا، ہمیں نوجوانوں کی آواز، نوجوانوں کی ترجیحات، نوجوانوں کی خواہشات اور نوجوانوں کی طاقت پر یقین کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسی نوجوانوں کی آواز کو سننا، نوجوانوں کی  ترجیحات کو سمجھنا، نوجوانوں کی خواہشات کو پلیٹ فارم دینا اور نوجوانوں کی طاقت پر یقین کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس یقین کے ساتھ بہت سی اسکیمیں شروع کی ہیں کہ مستقبل کے ہندوستان کی تعمیر ملک کے نوجوانوں کو کرنی چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں ٹیکنالوجی کے ساتھ معاشیات، طب کے ساتھ اخلاقیات، کامرس کے ساتھ فنون اور ان مطالعات میں انسانی رابطے کی فراہمی کے انتظامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت انجینئرنگ اور میڈیکل سمیت تعلیمی نصاب ہندوستانی زبانوں میں تیار کیا گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے کئی طرح کے نئے تعلیمی ادارے کھولنے کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ملک میں 50 مرکزی یونیورسٹیاں تھیں، اب 56 ہیں، اعلیٰ تعلیمی ادارے 51 ہزار تھے، اب 58 ہزار ہیں، قومی اہمیت کے ادارے 75 تھے، اب 165 ہیں، ریاستی سرکاری یونیورسٹیاں 316 تھیں، اب 480 ہیں، ٹیکنیکل یونیورسٹیاں 90 تھیں، اب 190 ہیں اور کالجوں کی تعداد 43000 تک پہنچ گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہنر مندی، اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کے لیے بھی کافی کام کیا گیا ہے۔ آئی ٹی آئی میں 4000 نئی سیٹیں بنائی گئی ہیں اور 11 نئے آئی ٹی آئی کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مودی حکومت کی ان کوششوں کا نتیجہ ہے کہ 2014 میں ملک میں 400 اسٹارٹ اپس تھے جو آج بڑھ کر 2 لاکھ سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں 4 یونی کارن سٹارٹ اپ تھے جو آج بڑھ کر 111 ہو گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس سب میں 44 فیصد حصہ خواتین کی طاقت کا ہے اور 50 فیصد سے زیادہ اسٹارٹ اپ ملک کے ٹائر-2 اور 3 شہروں میں ہیں۔

 

 مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی میک ان انڈیا کے منتر کے ساتھ پی ایل آئی اسکیم لائے تھے جس کی وجہ سے آج ہندوستان پوری دنیا میں پیداوار کا مرکز بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سالوں میں ایف ڈی آئی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم مودی جی نے گرین ہائیڈروجن، الیکٹرک گاڑیاں، خلا، دفاعی مینوفیکچرنگ اور ڈرون جیسے شعبوں میں نئی پالیسیاں بنا کر ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائبرنٹ گجرات کے 20 سالوں میں گجرات نے بھی صنعتی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔

************

ش ح۔ ج ق     ۔ م  ص

 (U: 2567  )


(Release ID: 1987635) Visitor Counter : 80


Read this release in: English