وزارتِ تعلیم

وزیر اعظم نے کاشی تمل سنگمم 2023 کا افتتاح کیا


تھروکورل، منیمیکالائی اور دیگر کلاسیکی تمل ادب کے کثیر لسانی اور بریل ترجمہ کا آغاز

کنیا کماری – وارانسی تمل سنگمم ٹرین کو جھنڈی دکھائی

‘‘کاشی تمل سنگمم ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو آگے بڑھاتا ہے’’

‘‘کاشی اور تمل ناڈو کے درمیان تعلقات جذباتی اور تخلیقی دونوں طرح کے ہیں’’

‘‘ایک قوم کے طور پر ہندوستان کی شناخت روحانی عقائد سے جڑی ہوئی ہے’’

‘‘ہمارا مشترکہ ورثہ ہمیں اپنے تعلقات کی گہرائی کا احساس دلاتا ہے’’

Posted On: 17 DEC 2023 9:12PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اتر پردیش کے وارانسی میں کاشی تمل سنگمم 2023 کا افتتاح کیا۔ جناب مودی نے کنیا کماری – وارانسی تمل سنگمم ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی اور اس موقع پر تھروکورال، منیمیکلائی اور دیگر کلاسیکی تمل ادب کے کثیر لسانی اور بریل ترجمہ کا آغاز کیا۔ انہوں نے نمائش کا معائنہ بھی کیا اور ثقافتی پروگرام بھی دیکھا۔ کاشی تمل سنگمم کا مقصد تمل ناڈو اور کاشی جو ملک کی دو اہم اور قدیم درسگاہیں ہیں،کے درمیان قدیم روابط کا جشن منانا، اس کی تصدیق کرنا اور اسے از سر نو دریافت کرنا ہے ۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مہمانوں کے طور پر نہیں بلکہ اپنے کنبے کے افراد کی طرح سب کا استقبال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمل ناڈو سے کاشی پہنچنے کا سیدھا مطلب ہے بھگوان مہادیو کے ایک ٹھکانے سے دوسرے ٹھکانے یعنی مدورائی میناکشی سے کاشی وشالکشی تک کا سفر ہے۔ تمل ناڈو اور کاشی کے لوگوں کے درمیان منفرد محبت اور تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کاشی کے شہریوں کی مہمان نوازی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ  بھگوان مہادیو کے آشیرواد کے ساتھ ساتھ،شرکاء کاشی کی ثقافت، پکوانوں اور یادوں کے ساتھ تمل ناڈو واپس جائیں گے۔ وزیر اعظم مودی نے پہلی بار تمل میں اپنی تقریر کے حقیقی وقت میں ترجمے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی روشنی ڈالی اور مستقبل کی تقاریب میں  اس کے استعمال کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے کنیا کماری – وارانسی تمل سنگمم ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور اس موقع پر تھروکورل، منیمیکلائی اور دیگر کلاسیکی تمل ادب کے کثیر لسانی اور بریل ترجمہ کا آغاز کیا۔ سبرامنیا بھارتی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی تمل سنگمم کی مہم پورے ملک اور دنیا میں پھیل رہی ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ لاکھوں لوگ جن میں مٹھوں کے سربراہان، طلباء، فنکار، مصنفین، کاریگر اور پیشہ ور افراد شامل ہیں، کاشی تمل سنگمم کے پچھلے سال آغاز سے ہی اس کا حصہ بن چکے ہیں اور یہ بات چیت اور خیالات کے تبادلے کا ایک مؤثر پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ انہوں نے بنارس ہندو یونیورسٹی اور آئی آئی ٹی، چنئی کے مشترکہ اقدام پر اطمینان کا اظہار کیا جہاں آئی آئی ٹی، چنئی،وارانسی کے ہزاروں طلباء کو ودیا شکتی اقدام کے تحت سائنس اور ریاضی میں آن لائن مدد فراہم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حالیہ پیش رفت کاشی اور تمل ناڈو کے لوگوں کے درمیان جذباتی اور تخلیقی بندھن کا ثبوت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘کاشی تمل سنگمم ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشی تلگو سنگمم اور سوراشٹر کاشی سنگمم کے انعقاد کے پیچھے یہ جذبہ کار فرما تھا۔ ملک کے تمام راج بھونوں میں ریاستوں کا یوم تاسیس منانے کی نئی روایت سے ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو مزید تقویت ملی ہے۔ پی ایم مودی نے نئی پارلیمنٹ میں آدینم سنتوں کی نگرانی میں مقدس سینگول کی تنصیب  کو بھی یاد کیا جو ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ ’’ انہوں نے کہا‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کا یہ بہاؤ آج ہماری قوم کی روح کو متاثر کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ ہندوستان کے تنوع کو روحانی شعور میں ڈھالا گیا ہے جیسا کہ عظیم پانڈین راجا پراکرم پانڈین نے کہا تھا کہ ہندوستان کا ہر پانی گنگاجل ہے اور ملک کا ہر جغرافیائی مقام کاشی ہے۔ اس وقت کی عکاسی کرتے ہوئے جب شمالی ہندوستان میں عقیدے کے مراکز مسلسل غیرملکی طاقتوں کے حملوں کی زد میں تھے، وزیر اعظم نے تینکاسی اور شیوکاسی مندروں کی تعمیر کے ساتھ کاشی کے ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے راجا پراکرم پانڈین کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جناب مودی نے ہندوستان کے تنوع کے تئیں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے معززین کی سحرزدگی کو بھی یاد کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دوسرے ممالک میں قوم کی تعریف سیاسی لحاظ سے کی گئی ہے جبکہ ہندوستان بحیثیت قوم روحانی عقائد سے بنا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان کو آدی شنکرآچاریہ اور رامانجم جیسے سنتوں نے متحد کیا ہے۔ وزیر اعظم نے شیو استھانوں کی آدینا سنتوں کی یاترا سے متعلق  کردار کو بھی یاد کیا۔ جناب مودی نے مزید کہا،‘‘ان یاتراؤں کی وجہ سے، ہندوستان ایک قوم کے طور پر ابدی اور اٹل رہا ہے۔’’

وزیر اعظم مودی نے قدیم روایات کے تئیں ملک کے نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپیوں پر اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ تمل ناڈو سے بڑی تعداد میں لوگ، طلباء اور نوجوان کاشی، پریاگ، ایودھیا اور دیگر تیرتھ استھلوں کی یاترا  کر رہے ہیں۔‘‘ایودھیا میں بھگوان رام جنہوں نے بھگوان مہادیو کے ساتھ رامیشورم قائم کیا ،کا درشن،روحانی ہے’’، وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی تمل سنگمم میں شرکت کرنے والوں کے ایودھیا دورے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے ایک دوسرے کی ثقافت کو جاننے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ اس سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور آپس میں تال میل بڑھتا ہے۔ مندر کے دو عظیم شہروں کاشی اور مدورائی کی مثال دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ تمل ادب وگئی اور گنگائی (گنگا) دونوں کے بارے میں بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘جب ہمیں اس ورثے کا علم ہوتا ہے تو ہم اپنے تعلقات کی گہرائی کو محسوس کرتے ہیں’’۔

وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کاشی - تمل سنگمم کا سنگم ہندوستان کے ورثے کو بااختیار بناتا رہے گا، اور ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے جذبے کو مضبوط کرتا رہے گا۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کاشی آنے والوں کے لیے خوشگوار قیام کے تئیں امید کا اظہار کیا اور معروف گلوکار  شری  رام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے اپنی اداکاری سے تمام سامعین کو مسحور کر دیا۔

اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور مرکزی وزرائے مملکت ڈاکٹر ایل مروگن کے علاوہ دیگراشخاص بھی  موجود تھے۔

مرکزی وزیر برائے تعلیم و فروغ ہنرمندی اور انٹرپرینیورشپ جناب دھرمیندر پردھان نے ثقافتی ورثے کو زندہ کرنے اور مذہبی مقامات کی بحالی اور لوگوں کے جذبے اور امنگوں کے از سر نو احیاء کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کاشی اور تمل ناڈو اور ان دونوں خطوں کے کئی دوسرے علمی مراکز کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دونوں مراکز کے درمیان تعلق کی تلاش اور قدیم علم جس پر یہاں  عمل کیا جاتا تھا، کو جدید بصیرت، ٹیکنالوجی، ماہرین تعلیم اور انٹرپرینیورشپ سے مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ایل مروگن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان ایک ثقافت ایک ورثے میں مجسم ہے۔ انہوں نے تھیروکورل جوتمل کے  سب سے بڑے  کلاسیکی ادب میں سے ایک ہے،کو پوری دنیا تک لے جانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کاشی تمل سنگمم جو تمل ناڈو اور کاشی کے درمیان رشتے، ثقافت اور ورثے کو مضبوط کرتا ہے، کا تصور کرنے کے لیے بھی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ میں ‘‘یادھم اورے یاورم کیلر’’ کا پیغام لے کر گئے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ‘‘ہم تمام جگہوں کے لیے رشتہ داری کا احساس رکھتے ہیں اور تمام لوگ ہمارے اپنے ہیں’’۔

جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاشی تمل سنگمم کی پہل کے ذریعے جنوبی ہند اور شمالی ہند کا شاندار سنگم ہو رہا ہے، اور ہزاروں سال پرانے تعلقات کو نئی زندگی مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمل کارتک مہینے میں ہونے والی قدیم تعلیم اور ثقافت کی دو تہذیبوں کا سنگم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کا نتیجہ ہے۔

کاشی تمل سنگمم کا دوسرا مرحلہ 30 دسمبر 2023 تک جاری رہے گا۔ پچھلے سال، کاشی تمل سنگمم کا پہلا مرحلہ 16 نومبر سے 16 دسمبر 2022 تک منعقد کیا گیا تھا۔ تقریباً 1400 (200 افراد کے 7 گروپ) لوگوں کی شرکت متوقع ہے جو تمل ناڈو کے مختلف حصوں سے سفر کرتے ہوئے، زندگی کے مختلف شعبوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کاشی میں اپنے قیام کے دوران، اپنے دورے کے پروگرام کے مطابق، وہ پریاگ راج اور ایودھیا بھی جائیں گے۔

طلباء (گنگا)، اساتذہ (جمنا)، پیشہ ور افراد (گوداوری)، روحانی (سرسوتی)، کسان اور کاریگر (نرمدا)، مصنفین (سندھو) اور تاجروں (کاویری) کے 7 گروہوں کا نام  ہندوستان کے سات مقدس دریاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے۔

حکومت ہند کی وزارت تعلیم اس تقریب کی نوڈل ایجنسی ہوگی جس میں  ثقافت، سیاحت، ریلوے، ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ (او ڈی او پی، ایم ایس ایم ای)، اطلاعات و نشریات، اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ کی وزارتیں آئی آر سی ٹی سی اوراترپردیش حکومت کے متعلقہ محکموں کی  شرکت ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م۔ع ن

(U: 2558)



(Release ID: 1987602) Visitor Counter : 47


Read this release in: English , Hindi