سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

منشیات کی لت پر سروے

Posted On: 13 DEC 2023 5:22PM by PIB Delhi

  وزارت کے ذریعے 2018 کے دوران این ڈی ڈی ٹی سی ،ایمس  کے توسط سے ہندوستان میں مادہ کے استعمال کی حد اور نمونہ کے بارے میں جامع قومی سروے کے مطابق، دستیاب ڈیٹا 10سے17 سال اور 18سے75 سال کے عمر کے گروپ کے لیے ہے۔ رجحان( فیصد میں) اور بالغوں اور بچوں کی تخمینہ تعداد، جو اس وقت مختلف نفسیاتی مادوں کے صارف ہیں،کی تفصیلات سروے رپورٹ کے مطابق درج ذیل ہے:

 

مادہ

بچے اور نوعمر (دس سے 17 سال)

بالغان (18 سے 75 سال)

رجحان

(فیصد میں )

صارفین کی تخمینی تعداد

رجحان

(فیصد میں )

صارفین کی تخمینی تعداد

شراب

1.30

30,00,000

17.10

15,10,00,000

بھنگ

0.90

20,00,000

3.30

2,90,00,000

اوپیئڈز

1.80

40,00,000

2.10

1,90,00,000

سکون آور ادویات

0.58

20,00,000

1.21

1,10,00,000

سانس لینے میں کام آنے والی ادویات

1.17

30,00,000

0.58

60,00,000

کوکین

0.06

2,00,000

0.11

10,00,000

اے ٹی ایس

0.18

4,00,000

0.18

20,00,000

ہیلوسینوجنز(غیر موجود شئے کے وجود کا احساس)

0.07

2,00,000

0.13

20,00,000

 

ملک میں ریاست کے لحاظ سے رجحان اور مادہ کے لحاظ سے منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد ضمیمہ-I میں ہے۔

 

ہندوستان میں مادہ کے استعمال کی حد اور پیٹرن پر قومی سروے، 2018 کے دوران کیا گیا تھا، اس کے بعد کوئی سروے نہیں کیا گیا، اس لیے موجودہ  وزارت کے پاس پچھلے پانچ سالوں کے دوران کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے قومی عملی منصوبہ(این اے پی ڈی ڈی آر) کو نافذ کر رہی ہے جو کہ ایک اہم اسکیم ہے جس کے تحت (i) ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام خطہ (یوٹی) کی  انتظامیہ کو روک تھام کی تعلیم اور بیداری پیدا کرنے، صلاحیت سازی، ہنر مندی کی ترقی، منشیات کے سابق عادی افراد کی پیشہ ورانہ تربیت اور روزی روٹی کے حصول میں مدد، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں وغیرہ کے ذریعہ منشیات کی مانگ میں کمی کے پروگرام کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور(ii) منشیات کے عادی افراد کے لیے مربوط بحالی مراکز (آئی آر سی اےیز) کے چلانے اور دیکھ بھال کے لیے این جی اوز/وی اوز ، نوعمروں، آؤٹ ریچ اور ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سی) اور ڈسٹرکٹ ڈی-اڈکشن سینٹرز (ڈی ڈی اے سیز) میں منشیات کے استعمال کی ابتدائی روک تھام کے لیے کمیونٹی پر مبنی ہم عمر قیادت میں دخل اندازی (سی پی ایل آئی) اور (iii) سرکاری اسپتال کی ترتیبات میں نشے کے علاج کی سہولیات کے لیے بھی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے قومی عملی منصوبہ (این اے پی ڈی ڈی آر) کی اسکیم کے تحت درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  1. اقتصادی طور پر انتہائی کمزور 272اضلاع میں نشا مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کی شروعات کی گئی جسے اب ملک بھر کے تمام اضلاع تک بڑھا دیا گیا ہے، جس کے تحت 8000 سے زیادہ نوجوان رضاکاروں کے ذریعے بڑے پیمانے پر کمیونٹی تک رسائی حاصل کی جا رہی ہے۔ اب تک این ایم بی اے نے 10.72 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی ہے جن میں 3.38 کروڑ نوجوان اور 2.28 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ اس ابھیان میں 3.28 لاکھ سے زیادہ تعلیمی اداروں نے بھی حصہ لیا ہے۔
  2.  نشے کے عادی افراد کے لیے 342 مربوط بحالی مراکز  (آئی آر سی ایز) کو وزارت کی طرف سے تعاون حاصل ہے۔ یہ آئی آر سی ایز نہ صرف منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے خدمات فراہم کرتے ہیں بلکہ احتیاطی تعلیم، بیداری پیدا کرنے، ترغیبی مشاورت، نشے سے چھٹکارہ، دیکھ بھال اور سماجی دھارے میں دوبارہ جوڑنے کی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔
  3.  47 کمیونٹی پر مبنی ہم عمر قیادت کی دخل اندازی (سی پی ایل آئی) مراکز کو وزارت کی طرف سے تعاون حاصل ہے۔ یہ سی پی ایل آئیز کمزورطبقات اور خطرے میں مبتلا بچوں اور نوعمروں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس کے تحت ہم عمر اساتذہ بچوں کو آگاہی پیدا کرنے اور زندگی کی مہارت کی سرگرمیوں کے لیے خدمات انجام دیتے  ہیں۔
  4. 74 آؤٹ ریچ اور ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سیز) کو وزارت کی طرف سے تعاون حاصل ہے۔ یہ او ڈی آئی سیز مادہ استعمال کرنے والوں کے لیے علاج اور بحالی کی محفوظ اور حفاظتی پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں، جس میں اسکریننگ، تشخیص اور مشاورت کی فراہمی ہوتی ہے اور اس کے بعد مادہ پر انحصار کے لیے علاج اور بحالی کی خدمات کا حوالہ اور ربط فراہم کرتے ہیں۔
  5. وزارت کچھ سرکاری اسپتالوں میں 66 نشے کے علاج کی سہولیات (اے ٹی ایف) کے قیام میں بھی مدد کررہی ہے، جسے ایمس، نئی دہلی کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔
  6. وزارت، نشے سے نجات کے لیے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 14446جاری کررہی ہے  تاکہ اِس ہیلپ لائن نمبر کے ذریعہ مدد کے خواہاں افراد کو بنیادی مشاورت اور فوری ریفرل  کی خدمات فراہم کی جاسکے۔
  7. وزارت، اپنے خود مختار ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی) اور دیگر تعاون کرنے والی ایجنسیوں جیسے ایس سی ای آر ٹیز، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن وغیرہ کے ذریعے طلباء، اساتذہ، والدین وغیرہ سمیت تمام متعلقہ شراکت داروں کے لیے باقاعدہ بیداری پیدا کرنے اور حساسیت کے سیشن کا انعقاد کرتی ہے۔
  8.  وزارت نے ہندوستان بھر کے ان اضلاع میں نشہ سے نجات حاصل کرنے کے  45 ضلعی مراکز (ڈی ڈی اے سیز) بھی قائم کیے ہیں، جہاں وزارت کے تعاون سے کوئی او ڈی آئی سی، آئی آر سی اے اور سی پی ایل آئی مراکز نہیں چلائے جا رہے ہیں۔

یہ معلومات سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب اے نارائن سوامی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

 (ش ح -ع ح- ع ر)

U.No:2380


(Release ID: 1986239) Visitor Counter : 82


Read this release in: English