ارضیاتی سائنس کی وزارت
ایرو سول لیولس میں تشویش ناک اضافہ
Posted On:
13 DEC 2023 1:43PM by PIB Delhi
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او)فزیکل ریسرچ لیباریٹری کی جانب سے ایروسول کے خصوصیات پر زمینی مشاہدات کے استعمال سے کئے گئے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ایرو سول کی سطح کافی زیادہ بڑھ گئی ہے۔ خاص طور پر ہند-گنگائی میدان (آئی جی پی) اور ہمالیائی پہاڑیوں میں یہ نمایاں ہے اور اس کے نتیجے میں درجۂ حرارت میں اضافہ، بارش کی طے شدہ نوعیت میں تبدیلی اور برفانی تودے اور برف پگھلنے جیسے رجحانات سامنے آ سکتے ہیں۔ ایروسول کی وجہ سے ماحولیات وارننگ اور بر ف پر کاربونیسسز اکٹھا ہونے کو موجودہ اور مستقل کے گلیشیئر پگھلنے کی وجہ مانا جا سکتا ہے۔
ہندوستان کا ایرو سول لوڈنگ پروپرٹیز اور ان کے اثرات کا ایک منفرد معاملہ ہے۔ مختلف ایرو سول ذرائع مختلف پیمانوں پر متحرک ہوتے ہیں۔کئی سالوں سے ہندوستان کے کئی اداروں، یونیورسٹیوں اور تنظیموں نے حکومت کے اقدامات کے تحت عملی تحقیق انجام دی ہے تاکہ ایرو سول پر وپرٹیز کی خصوصیات کی پہچان ہو سکے اور ہندوستانی خطے پر اس کےا ثرات کا پتہ لگایا جا سکے۔
ہندو کش ہمالیہ تبت پلیٹو خطہ قطبی خطوں کے باہر سب سے زیادہ برفانی تودے والا علاقہ ہے۔ ارضیاتی سائنس، سائنس اور ٹیکنالوجی کا شعبہ (ڈی ایس ٹی)، ماحولیات جنگلات اور آب وہو ا میں تبدیلی ، خلاء کے محکمے، کانکنی کے محکمے اور جل شکتی کی وزارت کے ذریعے حکومت ہند کے فراہم کردہ فنڈز سے کام لیتے ہوئے متعدد ہندوستانی اداروں، یونیورسٹیوںٍ اور تنظیموں نے برفانی تودوں کے پگھلنے پر تحقیق کے کام کئے ہیں اور ہمالیائی برفانی تودوں میں بڑھتی کمی کی اطلاع دی ہے۔
برفانی تودوں کا پگھلنا ایک قدرتی عمل ہے۔ گلیشیئروں میں کمی یا ان کا پگھلنا عالمی تمازت اور آب و ہوا میں تبدیلی کے نتیجے میں ہوتا ہے۔ لہذ ابرفانی تودوں کے پگھلنے کے عمل کو نہ تو روکا جا سکتا ہے اور نہ اس عمل کو سست کیا جا سکتا ہے۔ اس کی صرف ایک صورت ہو سکتی ہے کہ عالمی تمازت میں اضافے اور آب و ہوا میں تبدیلی کے ذمہ دار محرکات کو قابو میں کیا جائے۔
یہ اطلاع ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر جناب کرن ریجی جو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1986085)