صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ملک میں دماغی صحت کی صورتحال سے متعلق تازہ ترین جانکاری


34 ریاستوں میں قائم 46 ٹیلی مانس سیل کو5 لاکھ سے زیادہ کالیں موصول ہوئی ہیں

1.6 لاکھ ایس ایچ سی، پی ایچ سی، یو پی ایچ سی اوریو ایچ ڈبلیو سی کو آیوشمان آروگیہ مندر میں اپ گریڈ کیا گیا ہے

Posted On: 12 DEC 2023 4:15PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ حکومت نے 10 اکتوبر 2022 کو ایک ’’نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام‘‘ شروع کیا ہے، تاکہ ملک میں معیاری ذہنی صحت سے متعلق مشاورت اور دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ 4دسمبر 2023 تک، 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 46 ٹیلی مانس سیل قائم کیے ہیں اور دماغی صحت سے متعلق خدمات شروع کی ہیں اور ہیلپ لائن پر 5,00,000 سے زیادہ موصول ہوئی ہیں۔

حکومت بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سطح پر ذہنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت نے 1.6 لاکھ سے زیادہ ایس ایچ سی، پی ایچ سی، یو پی ایچ سی اوریو ایچ ڈبلیو سی کو آیوشمان آروگیہ مندروں میں اپ گریڈ کیا ہے۔ ان آیوشمان آروگیہ مندروں میں فراہم کی جانے والی جامع بنیادی صحت خدمات کے تحت خدمات کے پیکیج میں دماغی صحت کی خدمات کو شامل کیا گیا ہے۔ آیوشمان آروگیہ مندروں میں دماغی، اعصابی، اور مادےکے استعمال کے عوارض(ایم این ایس) سے متعلق آپریشنل رہنما خطوط آیوشمان بھارت کے دائرہ کار میں جاری کیے گئے ہیں۔

حکومت 2018 سے تین سینٹرل میں قائم  دماغی صحت سے متعلق تین مرکزی اداروں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز، بنگلور، لوکوپریہ گوپی ناتھ بوردولوئی ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ، تیز پور، آسام، اور سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکیٹری، رانچی  میں قائم کردہ  ڈیجیٹل اکیڈمیوں کے ذریعے جنرل ہیلتھ کیئر میڈیکل اور پیرا میڈیکل پروفیشنلز کے مختلف زمروں کو آن لائن تربیتی کورسز فراہم کر کے ملک کے محروم علاقوں میں دماغی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے افرادی قوت کی دستیابی کو بھی فروغ دے رہی ہے۔

ملک میں سستی اور قابل رسائی دماغی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت ملک میں نیشنل مینٹل ہیلتھ پروگرام (این ایم ایچ پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ این ایم ایچ پی کے ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام(ڈی ایم ایچ پی) کے جزو کو 738 اضلاع میں لاگو کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس کے لیے قومی صحت مشن کے ذریعے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔ کمیونٹی صحت مراکز(پی ایچ سی) اور بنیادی صحت مراکز (پی ایچ سی) کی سطح پر ڈی ایم ایچ پی کے تحت دستیاب سہولیات میں بیرونی مریضوں کی خدمات، تشخیص، مشاورت/ نفسیاتی سماجی اقدامات، شدید ذہنی عارضے میں مبتلا افراد کی مسلسل دیکھ بھال اور مدد، ادویات، آؤٹ ریچ سروسز، ایمبولینس خدمات وغیرہ شامل ہیں۔ مندرجہ بالا خدمات کے علاوہ ضلع کی سطح پر 10 بستروں پر مشتمل ان مریضوں کی سہولت کا بھی انتظام ہے۔

این ایم ایچ پی کے تیسرے درجے کی  نگہداشت کے جزو کے تحت، 25 سنٹرس آف ایکسیلنس کو منظوری دی گئی ہے تاکہ ذہنی صحت کی خصوصیات میں پی جی شعبہ جات میں طلباء کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تیسرے درجے کے علاج کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ مزید برآں حکومت نے 19 سرکاری میڈیکل کالجوں/ اداروں کو دماغی صحت کی خصوصیات میں 47 پی جی محکموں کو مستحکم کرنے کے لیے بھی مدد فراہم کی ہے۔ 22 ایمس کے لیے دماغی صحت کی خدمات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ یہ خدمات پی ایم اے جے وائی کے تحت بھی دستیاب ہیں۔

جرائم کے  ریکارڈ  سے متعلق قومی بیورو کی رپورٹ کے مطابق  2021 میں فی لاکھ آبادی میں خودکشی کی شرح 12.0 اور 2022 میں 12.4 تھی۔ حکومت نے نومبر 2022 میں خودکشی کی روک تھام کی قومی حکمت عملی جاری کی ہے۔ خودکشی کی روک تھام کے لیے قومی حکمت عملی  متعدد شراکت داروں کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے۔  تاکہ وہ بھارت میں خودکشیوں کی روک تھام کے لیے سرگرمیوں کو نافذ کر سکیں۔ اس قومی حکمت عملی کا مقصد 2030 تک ملک میں خودکشی کی شرح اموات میں 10 فیصد تک کمی لانا ہے۔ قومی حکمت عملی میں اہم  متعلقہ فریقوں  کے ساتھ مجوزہ کارروائیوں کے ساتھ ایک ایکشن فریم ورک، عمل درآمد کا فریم ورک اور طریقہ کار شامل ہے، اس طرح خودکشی کی روک تھام کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ فراہم کرنا  اس کا مقصد ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (این آئی ایم ایچ اے این ایس)، بنگلور کے ذریعے ملک کی 12 ریاستوں میں حکومت کے ذریعے کرائے گئے نیشنل مینٹل ہیلتھ سروے (این ایم ایچ ایس) کے مطابق، عام دماغی امراض، شدید دماغی  عوارض، اور شراب نوشی سمیت ذہنی امراض کا پھیلاؤ اور 18 سال سے زیادہ عمر کے بالغوں میں  منشیات کے استعمال کی خرابی (تمباکو کے استعمال کی خرابی کو چھوڑ کر) تقریباً 10.6 فیصد ہے۔

****

ش ح۔م ع۔ن ا۔

U-2249



(Release ID: 1985491) Visitor Counter : 45


Read this release in: English , Hindi