ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ملک بھر میں اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات
Posted On:
11 DEC 2023 8:52PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای ) مختلف اسکیموں کے تحت ہنر مندی کے فروغ کے مراکز/کالجوں/انسٹی ٹیوٹ وغیرہ کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے اسکل، ری اسکل اوراپ اسکل کی تربیت فراہم کرتی ہے۔یہ تربیت مختلف پروگراموں جیسے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی )، جن شکشن سنستھان ( جے ایس ایس )، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس ) اور انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئیز) کے ذریعے کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) کے توسط سے ملک بھر میں سماج کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو دی جاتی ہے۔ اسکل انڈیا مشن کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور صنعت کے لیے درکار ہنر مندی حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ تربیت نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ اسمال بزنس ڈیولپمنٹ (این آئی ای ایس بی یو ڈی )، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ (آئی آئی ای )، نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئیز ) اور اسکل انڈیا ڈیجیٹل (ایس آئی ڈی) پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ تربیتی مراکز کے ذریعے بھی فراہم کی جاتی۔ ان اسکیموں کا خلاصہ درج ذیل ہے:
پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی): پی ایم کے وی وائی اسکیم دیہی علاقوں سمیت ملک بھر کے نوجوانوں کو شارٹ ٹرم ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) اور اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ آف پرائیر لرننگ (آر پی ایل) کی پہچان کے ذریعے ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ہے۔
جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم: جے ایس ایس کا بنیادی ہدف غیر خواندہ، نو خواندہ افراد اور 15-45 سال کی عمر کے گروپ میں 12ویں جماعت تک ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے اور اسکول چھوڑنے والے افراد کو پیشہ ورانہ مہارت فراہم کرنا ہے۔ ‘‘دیویانگجنوں’’ اور دیگر مستحق افراد کے معاملات میں عمر میں مناسب رعایت دی جاتی ہے۔ دیہی علاقوں اور شہری کم آمدنی والے علاقوں میں خواتین، ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس): یہ اسکیم اپرنٹس شپ ٹریننگ کو فروغ دینے اور اپرنٹس ایکٹ 1961 کے تحت اپرنٹس شپ پروگرام شروع کرنے والے صنعتی اداروں کو مالی مدد فراہم کر کے اپرنٹس کی مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ہے۔ یہ ٹریننگ بیسک ٹریننگ اور ملازمت کے دوران ٹریننگ / صنعت میں کام کی جگہ پر عملی تربیت پر مشتمل ہے۔ ملک بھر میں کل 42453 اداروں نے اپرنٹسز کو کام میں لگایا ہے۔
کاریگروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس ): یہ اسکیم پورے ملک میں صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز ) کے ذریعے طویل مدتی تربیت فراہم کرتی ہے۔ آئی ٹی آئیز پیشہ ورانہ/ہنر مندی کے تربیتی کورسز کی ایک رینج پیش کرتے ہیں جس میں معاشی شعبوں کی ایک بڑی تعداد کا احاطہ کیا جاتا ہے جس کا مقصد صنعت کو ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کوخودکا روزگار فراہم کرنا ہے۔
ملک بھر میں ہنر مندی کے نیٹ ورک کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:-
اسکیم کا نام
|
ٹریننگ سینٹر کا نام
|
کل تعداد
|
پی ایم کے وی وائی
|
پی ایم کے کےسمیت ٹریننگ سینٹر
|
2640
|
جے ایس ایس
|
جے ایس ایس سینٹر
|
288
|
این اے پی ایس
|
ادارہ جات
|
49927 (*42453)
|
سی ٹی ایس
|
آئی ٹی آئی
|
|
*49927 میں سے، 42453 منفرد اداروں نے اپرنٹسز کو کا م میں لگایا۔
ایم ایس ڈی ای کے علاوہ، 20 سے زیادہ مرکزی وزارتیں مختلف اسکیموں، جیسے دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا (ڈی ڈی یو –جی کے وائی)، دیہی ترقی کی وزارت کے تحت دیہی خود روزگار کے تربیتی ادارے (آر ایس ای ٹی آئی ) کے ذریعے ہنر مندی/ اپ اسکلنگ کے تربیتی پروگراموں کو نافذ کر رہی ہیں جن میں دین دیال انتودیا یوجنا - ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت قومی شہری روزی روٹی مشن (این یو ایل ایم ) وغیرہ شامل ہیں۔
ملک بھر میں ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں اور مالی اخراجات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
:
اسکیم کا نام
|
تربیت حاصل کرنے والے امیدواروں کی تعداد
|
پی ایم کے وی وائی
(آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
1,40,22,926
|
جے ایس ایس
(آغاز سے لے کر 2023 تک))
|
21,74,056
|
این اے پی ایس
(آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
25,48,023
|
سی ٹی ایس(آئی ٹی آئی )
(آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
65,10,839
|
پی ایم کے وی وائی اور ایم ایس ڈی ای کی جے ایس ایس اسکیموں کے تحت جاری کئے گئے فنڈز کی تفصیل حسب ذیل ہے:
اسکیم کا نام
|
جاری فنڈز(کروڑروپے)
|
ا پی ایم کے وی وائی
(آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
10441.32
|
جے ایس ایس
(19-2018 میں آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
654.00
|
این اے پی ایس
(19-2018 میں آغاز سے لے کر 2023 تک)
|
1071.85
|
آئی ٹی آئی کے سلسلے میں روزمرہ کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مالیاتی کنٹرول متعلقہ ریاستی حکومت/یونین ٹیریٹری انتظامیہ کے پاس ہے۔
یہ جانکاری ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
********
ش ح۔م م ۔رم
U-2233
(Release ID: 1985361)
Visitor Counter : 107