جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل جیون مشن کے تحت 100 فیصد نلکے کے پانی کا کوریج حاصل کرنے سے روزانہ 5.5 کروڑ گھنٹے کی بچت ہوگی: ڈبلیو ایچ او

Posted On: 11 DEC 2023 6:23PM by PIB Delhi

حکومت ہند ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کی اور مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر محفوظ اور پینے کے قابل نل کے پانی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے، حکومت ہند نے اگست 2019 میں ریاستوں کے ساتھ شراکت میں لاگو کیے جانے والے جل جیون مشن (جے جے ایم) کا آغاز کیا تھا۔ پینے کا پانی ایک ریاستی موضوع ہے، اور اس لیے منصوبہ بندی، منظوری، عمل درآمد، آپریشن، اور پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی دیکھ بھال، ریاست/ مرکز زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے مدد کرتی ہے۔

دیہی گھرانوں تک نل کے پانی تک رسائی کو بڑھانے کی سمت میں جل جیون مشن کے آغاز کے بعد سے ملک میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اگست 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، صرف 3.23 کروڑ (16.8 فیصد) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 07.12.2023 کو اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 10.53 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو جے جے ایم کے تحت نلکے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 07.12.2023 تک، ملک کے 19.24 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، تقریباً 13.76 کروڑ (71.51 فیصد) خاندانوں کے گھروں میں نلکے کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔

دیہی کمیونٹیز اور پنچایتوں میں ملکیت کا احساس پیدا کرنے کے لیے، پانی کی فراہمی کے نظام سے متعلق تمام فیصلوں میں گاؤں کی سطح کی منصوبہ بندی اور کمیونٹی کی شرکت کے پہلوؤں کو جے جے ایم کے ڈیزائن میں شامل کیا گیا ہے۔

عالمی تنظیم صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اندازہ لگایا ہے کہ ملک کے دیہی گھرانوں میں نلکے کے پانی کی کوریج کو حاصل کرنے کے نتیجے میں، بنیادی طور پر خواتین کے لیے روزانہ 5.5 کروڑ گھنٹے سے زیادہ وقت کی بچت ہوگی، جو کہ گھریلو ضروریات کے لیے پانی جمع کرنے میں صرف کیا جاتا ہے۔

خواتین کی شرکت کے لیے مشن کے تحت اٹھائے گئے کچھ اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  • گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، نفاذ، انتظام، کام کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے گرام پنچایتوں کی 5.29 لاکھ سے زیادہ ذیلی کمیٹی/ صارف گروپ یعنی گاؤں کی پانی اور صفائی کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) یا پانی سمیتی جس میں کم از کم 50 فیصد خواتین اراکین اور سماج کے پسماندہ طبقات کی مناسب نمائندگی تشکیل دی گئی ہے۔
  • فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کے ذریعے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے ہر گاؤں سے پانچ خواتین کی شناخت اور تربیت کی گئی ہے اور اب تک 23.36 لاکھ خواتین کو تربیت دی گئی ہے اور اب تک 2023-24 میں ایف ٹی کے کے ذریعے 82.05 لاکھ سے زیادہ نمونوں کی جانچ کی جا چکی ہے۔
  • 14,000 سے زیادہ این جی او/ وی او/ویمن ایس ایچ جی/سی بی او/ ٹرسٹ/ فاؤنڈیشن جنہیں آئی ایس اے کہا جاتا ہے ملک بھر میں منصوبہ بندی، عمل درآمد، انتظام، آپریشن اور گاؤں کے اندر پانی کی فراہمی کے نظام کی دیکھ بھال اور شراکت کی تمام سطحوں پر خواتین کی شرکت کو آسان بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

*********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 2217


(Release ID: 1985230) Visitor Counter : 74


Read this release in: English , Hindi