عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

قوم کو شکرگزار ہونا چاہیے کہ وزیر اعظم مودی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے نہرو کے نامکمل کام کو مکمل کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


آئین ساز اسمبلی کے رکن ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے تحفظات کے باوجود آرٹیکل 370 کو ہندوستانی آئین میں شامل کیا گیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وزیراعظم مودی نے صنعت کاری اور فروغ پذیر صنعت کے لیے ماحول پیدا کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 08 DEC 2023 6:40PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ قوم کو وزیر اعظم نریندر مودی کا شکرگزار ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے جواہر لال نہرو کے نامکمل کام کو مکمل کیا ہے۔

نہرو اور اس وقت کے حکمرانوں نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ’’عارضی‘‘ آرٹیکل کے طور پر قبول کیا تھا، لیکن اسے جاری رکھنے کی اجازت اس لیے دی گئی کیونکہ گزرتے ہوئے برسوں کے دوران، سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی برسراقتدار جماعتوں کو اس کے تسلسل میں اپنا ذاتی مفاد نظر آنے لگا تھا۔

نئی دہلی میں منعقد ’’بھارت لیڈرشپ سمٹ‘‘ کے دوران ایک خصوصی انٹرویو میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی میں ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے تحفظات کے باوجود آرٹیکل 370 کو ہندوستانی آئین میں شامل کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001W1Z5.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے حامیوں نے خود کو اقتدار میں برقرار رکھنے اور اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے اس آئینی شق کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا۔

’’جموں و کشمیر کو اُس ذاتی مفاد کے پیچھے کی غلطی، بلیک میل اور فریب کا  شکار لمبے دنوں تک بننا پڑا،‘‘ انہوں نے کہا۔

بعد کے دنوں میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا تسلسل بھی سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں حکمرانوں کے لیے ایک ذاتی مفاد بن گیا کیونکہ اس نے انہیں محض 10 فیصد یا اس سے کم ووٹنگ کے ساتھ منتخب ہونے اور حکومت بنانے کے قابل بنایا اور اس طرح انہوں نے نسل در نسل اپنی خاندانی حکمرانی جاری رکھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الزام لگایا کہ گزرتے ہوئے برسوں کے دوران متواتر حکومتیں جموں و کشمیر سے متعلق پارلیمنٹ کی 1994 کی متفقہ قرارداد سے پیچھے ہٹتی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا مستقل اور اصولی موقف، جیسا کہ 22 فروری 1994 کو دونوں ایوانوں کے ذریعہ متفقہ طور پر منظور کی گئی پارلیمنٹ کی قرارداد میں بھی واضح کیا گیا ہے، یہ ہے کہ پورا جموں و کشمیر اور لداخ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہے ہیں، ہیں اور رہیں گے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو پاک مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اپنے وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کو اسی طرح سنبھالنے دیتے جس طرح سردار پٹیل ہندوستان کی دیگر شاہی ریاستوں کو سنبھال رہے تھے تو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ مختلف ہوتی اور پاک مقبوضہ جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہوتا۔

انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کے اتحاد کے دوران کسی اور سابقہ ریاستوں میں کوئی ریفرنڈم یا رائے شماری لازمی نہیں تھی، لیکن جب نہرو نے جموں و کشمیر کے معاملے میں ریفرنڈم کی بات کی اور آنے والے سالوں کے لیے ایک تنازع کھڑا کیا تو اس سے استثنیٰ کیوں کیا گیا؟‘‘

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نہرو کی طرف سے سب سے بڑی غلطی یہ ہوئی کہ جب ہندوستانی فوج پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ان علاقوں کو واپس لینے والی تھی جو اب پاک مقبوضہ جموں و کشمیر کا حصہ ہیں، تو انہوں نے قطعی طور پر یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم نہرو کے یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان سے بھی جموں و کشمیر کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے بھارت کو آج بھی اپنی زمین اور وسائل سے قیمت ادا کر نی پڑ رہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے اودھم پور حلقہ سے منتخب رکن پارلیمنٹ ہیں، نے کہا کہ اس غلطی سے چھٹکارہ وزیر اعظم نریندر مودی کی وجہ سے ملا، جب انہوں نے اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزاد کیا اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں کشمیر اور لداخ کو قومی دھارے میں شامل کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پچھلے نو سالوں سے زیادہ عرصے میں وزیر اعظم مودی نے صنعت کاری اور ترقی پذیر صنعت کے لیے ماحول پیدا کیا ہے۔

’’ہمارے پاس سب کچھ تھا، لیکن ہم ممکنہ طور پر ایک قابل عمل ماحول کا انتظار کر رہے تھے۔ اور یہ قابل عمل ماحول وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد بنا،‘‘انہوں نے کہا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CMJW.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان چندریان-3 اور آدتیہ ایل 1 مشن کی کامیابیوں کے ساتھ ایک اہم خلائی طاقت کے طور پر ابھرا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے خلائی سائنس دانوں کو، ہندوستان کے خلائی شعبے کو کھول کر اور ایک ایسا ماحول فراہم کرکے اپنے بانی وکرم سارا بھائی کے خواب کو سچ کرنے کے قابل بنایا، جس میں ہندوستان کی عظیم صلاحیت اور ہنر کو ایک مقام حاصل ہو سکتا ہے اور وہ باقی دنیا کے سامنے خود کو ثابت کرسکتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’جون 2020 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے خلائی شعبے کو کھولنے کے بعد، خلائی اسٹارٹ اپس کی تعداد 4 سے بڑھ کر 150 تک پہنچ چکی ہے۔‘‘

*****

ش ح – ق ت – م ص

U: 2078



(Release ID: 1984324) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi