ریلوے کی وزارت

ٹرین آپریشنز میں حفاظت کو بڑھانے اور ٹرین حادثات کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات


پچھلے کچھ برسوں میں جزوی طور پر ٹرین حادثات میں کمی آئی ہے

Posted On: 08 DEC 2023 3:07PM by PIB Delhi

ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک واطلاعاتی  ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  یہ معلومات دی ہے کہ نتیجہ خیز ٹرین حادثات میں گزشتہ سالوں میں کمی آئی ہے، جیسا کہ ذیل کے گراف میں دکھایا گیا ہے:-

2004-14 کی مدت کے دوران نتیجہ خیز ٹرین حادثات کی اوسط تعداد 171  فی سال  تھی، جبکہ 2014-23 کی مدت کے دوران ٹرین حادثات کی اوسط تعداد گھٹ کر 71 فی سال ہو گئی ہے۔

ٹرین آپریشنز میں حفاظت کو بڑھانے اور ٹرین حادثات کو کم کرنے کے لیے سرکار  کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

1۔ راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (RRSK) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے پانچ سال  کی مدت کے لیے ایک لاکھ کروڑروپے کے فنڈ کے ساتھ متعارف کیا گیا ۔ 2017-18 سے 2021-22 تکRRSK کے کاموں پر 1.08 لاکھ کروڑ روپے مجموعی طور پر صرف ہوئے۔ 2022-23 میں، حکومت نے RRSK کے فنڈ میں مزید پانچ سال کی مدت کے لیے 45,000 کروڑک مجموعی بجٹ سپورٹ (GBS) کے ساتھ توسیع کی گئی۔

2۔ 31.10.2023 تک 6498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سنٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے ہیں تاکہ انسانی ناکامی کی وجہ سے ہونے والے حادثے کو ختم کیا جا سکے۔

3۔ ایل سی  گیٹ پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے 31.10.2023 تک 11137 لیول کراسنگ گیٹ پر لیول کراسنگ (LC) گیٹوں  کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔

4۔ 31.10.2023 تک 6548 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک قبضے کی تصدیق کے لیے حفاظت کو بڑھانے کے لیے اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔

5۔ سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔

6۔ پروٹوکول کے مطابق S&T آلات کے منقطع اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر دوبارہ زور دیا گیا ہے۔

7۔ لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام لوکوموٹیوز ویجیلنس کنٹرول ڈیوائسز (VCD) سے لیس ہیں۔

8۔ مستول پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ فراہم کیے جاتے ہیں جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے دو OHE ماسٹ پر واقع ہوتا ہے تاکہ عملے کو آگے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے  تاکہ  دھند کے سبب انھیں دیکھنے میں کوئی پریشانی نہ ہو ۔

9۔دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک GPS پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (FSD) فراہم کی جاتی ہے جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ گیٹس وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے قابل بناتی ہے۔

10۔ بنیادی  ٹریک کی تجدیدکاری کرتے وقت  جدید ٹریک ڈھانچہ جس میں 60 کلو گرام، 90 الٹیمیٹ ٹینسائل سٹرینتھ (UTS) ریلز، پریس اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (PSC) الاسٹک فاسٹننگ کے ساتھ عام/چوڑے بیس سلیپرز ، PSC سلیپرز پر پنکھے کی شکل کا ٹرن آؤٹ لے  آؤٹ ٹرن آؤٹ، گرڈر پر اسٹیل چینل/H-بیم سلیپرز کا استعمال کیا جاتا ہے۔

11۔ انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے ٹریک مشینوں جیسے PQRS، TRT، T-28 وغیرہ جیسی ٹریک مشینوں کے استعمال کے توسط سے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی مشین کاری۔

12۔ریل کی تجدید کی پیشرفت کو بڑھانے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے 130/میٹر/260 میٹر  طویل  ریل پینلوں  کی زیادہ سے زیادہ  سپلائی کرنا ، جس سے  حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

13۔ لمبی پٹریاں  بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ تکنیک   یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ کو اپنانا۔

14۔ اوایم ایس  (Oscillation Monitoring System) اور ٹی آرسی  (Track Recording Cars) کے ذریعے ٹریک جیومیٹری کی نگرانی۔

15۔ویلڈ/ریل کے فریکچر پر نظر رکھنے  کے لیے ریلوے پٹریوں کی گشت۔

16۔ ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں موٹی ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل CMS کراسنگ کا استعمال۔

17۔ عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور انھیں تربیت  دینے کے لیے وقفے وقفے سے معائنہ کیا جاتا ہے۔

18۔ ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔

19۔ٹریک کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے انٹیگریٹڈ بلاک، کوریڈور بلاک، ورک سائٹ سیفٹی، مانسون احتیاطی تدابیر وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔

20۔ریلوے کے اثاثوں (کوچز اور ویگن) کی حفاظتی دیکھ بھال کا کام محفوظ ٹرین آپریشنز کو یقینی بنانے اور ملک بھر میں ریل حادثات پر نظر رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

21۔روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کوچز کو ایل ایچ بی ڈیزائن کوچز سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔

22۔براڈ گیج (BG) روٹ پر غیر عملے والے  لیول کراسنگ (UMLCs) کو جنوری 2019 تک ختم کر دیا گیا ہے۔

23۔ پلوں کے باقاعدہ معائنہ کے ذریعے ریلوے پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پلوں کی مرمت/بحالی کی ضرورت کو ان معائنے کے دوران جانچے گئے حالات کی بنیاد پر لیا جاتا ہے۔

24۔ہندوستانی ریلوے نے تمام ڈبوں میں مسافروں کی وسیع معلومات کے لیے قانونی "فائر نوٹس" آویزاں کیے ہیں۔ ہر کوچ میں فائر پوسٹر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسافروں کو آگ سے بچنے کے لئے کیا کریں اور کیا نہ کریں  کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ان میں کوئی بھی آتش گیر مواد، دھماکہ خیز مواد، کوچ کے اندر سگریٹ نوشی کی ممانعت، جرمانے وغیرہ سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔

25۔ پیداواری اکائیاں نوتعمیر کاروں اور پینٹری کاروں میں آگ کا پتہ لگانے اور دبانے کا نظام فراہم کر رہے ہیں، نئی تیار کردہ کوچز میں آگ اور دھوئیں کا پتہ لگانے کا نظام۔ زونل ریلویز کی جانب سے مرحلہ وار طور پر موجودہ کوچوں میں  فٹ کرنے کا کام بھی چل رہا ہے ۔

26۔عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔

27۔ 30.11.2023 کے گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے انڈین ریلوے (اوپن لائنز) کے عام ضابطوں  میں رولنگ بلاک کا تصور متعارف کرایا گیا ہے، جس میں رولنگ /مرمت/تبدیلی کا کام 52 ہفتوں کے لیے رولنگ کی بنیاد پر پہلے سے پلان کیا جاتا ہے اور پلان کے مطابق عمل میں لایا جاتا ہے۔

******

U.No:2071

ش ح۔ج ق۔س ا



(Release ID: 1984314) Visitor Counter : 43


Read this release in: English