امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے تاجروں/تھوک کاروباریوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں اور پروسیسرز کے لیے گندم کے ذخیرہ کی حد پر نظر ثانی کی

Posted On: 08 DEC 2023 1:46PM by PIB Delhi

مجموعی طور پر خوراک کے تحفظ کا بندوبست کرنے اور ذخیرہ اندوزی اور بے وجہ  کی  قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے، حکومت ہند نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تاجروں/تھوک کاروباریوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں اور پروسیسرز پر گندم کے تعلق سے اسٹاک کی حدیں نافذ کیں۔ لائسنسنگ کی ضروریات کو ہٹانا، اسٹاک کی حدیں اور کھانے پینے کی اشیاء مخصوص (ترمیمی) آرڈر، 2023 پر نقل و حرکت کی پابندیاں 12 جون 2023 کو جاری کی گئی تھیں اور یہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 31 مارچ 2024 تک لاگو رہیں گی۔

گندم کی قیمتوں کو معتدل کرنے کی مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، مرکزی حکومت نے اداروں کے حوالے سے گندم کے ذخیرے کی حد پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے:

 

اداروں

موجودہ گندم اسٹاک کی حد

نظر ثانی شدہ گندم اسٹاک کی حد

تاجر/تھوک کاروباری

2000 ایم ٹی

1000 ایم ٹی

خوردہ فروش

ہر ریٹیل آؤٹ لیٹ کے لیے 10 ایم ٹی

ہر ریٹیل آؤٹ لیٹ کے لیے 5 ایم ٹی

بڑے چین خوردہ فروش

ہر آؤٹ لیٹ کے لیے 10 ایم ٹی اور ان کے تمام ڈپو پر 2000 ایم ٹی

ہر آؤٹ لیٹ کے لیے 5 ایم ٹی اور ان کے تمام ڈپو پر 1000 ایم ٹی

پروسیسرز

سالانہ نصب شدہ صلاحیت کا 75فیصد یا مقدار ماہانہ نصب شدہ صلاحیت کے مساوی 24-2023 کے بقیہ مہینوں سے ضرب، جو بھی کم ہو

ماہانہ نصب شدہ صلاحیت کا 70فی صد 24-2023 کے بقیہ مہینوں سے ضرب۔

 

 

 

تمام گندم ذخیرہ کرنے والے اداروں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ گندم کے اسٹاک کی حد کے پورٹل (https://evegoils.nic.in/wsp/login) پر رجسٹر ہوں اور ہر جمعہ کو اسٹاک کی پوزیشن کو اپ ڈیٹ کریں۔ کوئی بھی ادارہ جو پورٹل پر رجسٹرڈ نہیں پایا جاتا ہے یا اسٹاک کی حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے، ضروری اشیاء ایکٹ، 1955 کی دفعہ 6 اور 7 کے تحت مناسب تعزیری کارروائی کا مرتکب ہو گا۔

اگر مندرجہ بالا اداروں کے پاس موجود اسٹاک اوپر دی گئی حد سے زیادہ ہیں، تو انہیں نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 30 دن کے اندر اسے مقررہ اسٹاک کی حد تک لانا ہوگا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اہلکار ان اسٹاک کی حدوں کے نفاذ پر گہری نظر رکھیں گے تاکہ  اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملک میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا نہ ہو۔

نیز، حکومت نے اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (گھریلو) [او ایم ایس ایس (ڈی)] کے تحت کئی اقدامات کیے ہیں۔ رعایتی قیمت پر 101.5 ایل ایم ٹی گندم کی مقدار 2150/کوئنٹل ایف سی آئی  کی طرف سے ہفتہ وار ای نیلامی کے ذریعے گھریلو اوپن مارکیٹ میں کیلیبریٹڈ ریلیز کے لیے مختص کی گئی ہے۔ ضرورت کے لحاظ سے جنوری تا مارچ 2024 کے دوران او ایم ایس ایس  کے تحت اضافی 25 ایل ایم ٹی آف لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ اب تک، ایف سی آئی کی طرف سے ہفتہ وار ای نیلامی کے ذریعے پروسیسرز کو 44.65 ایل ایم ٹی آف لوڈ کیاجاچکا ہے، اور اس سے کھلے بازار میں سستی قیمتوں پر گندم کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ملک بھر کے عام صارفین کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔

کھلے بازار میں سپلائی بڑھانے کے لیے ایک اور قدم کے تحت  ایف سی آئی کے ذریعے ای نیلامی کے ذریعے پیش کی جانے والی ہفتہ وار مقدار کو فوری طور پر 3 ایل ایم ٹی سے بڑھا کر 4 ایل ایم ٹی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے کھلی منڈی میں گندم کی دستیابی میں مزید اضافہ ہوگا۔

ایف سی آئی مرکزی کوآپریٹو تنظیموں جیسے نیفیڈ، این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کو آٹےکو پیک کرنے اور ’بھارت آٹا‘ برانڈ کے تحت ان کے موجود/موبائل آؤٹ لیٹس کے ذریعے 27.50 /کلوگرام  کی قیمت پرفروخت  کیا جارہا ہے۔ یہ فروخت ایسے علاقوں میں ہورہی ہے جہاں  اس کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور یہ کہ ایجنسیاں ان علاقوں میں ٹارگٹ سیلز کر رہی ہیں۔ بھارت آٹےکے لیے فراہم کی جانے والی گندم کو جنوری 2024 کے آخر تک 2.5 ایل ایم ٹی سے بڑھا کر 4 ایل ایم ٹی  کیا جا رہا ہے۔ مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے نیفیڈ/این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کو مختص کیے جانے والے اسٹاک  کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جا رہا ہے۔

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ملک میں آسان  دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گندم کے اسٹاک کی پوزیشن پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش م ۔ن ا۔

U-2039


(Release ID: 1983998) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Odia