پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ایل پی جی سلنڈرس  سے متعلق  حفاظتی معیارات

Posted On: 07 DEC 2023 4:41PM by PIB Delhi

  پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ  ایل پی جی سلنڈرس   بھارتی معیارات ( آئی ایس)  : 3196 (حصہ -1) 2006 کے مطابق کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں  ۔   بھیجنے سے قبل نئے سلنڈروں کے ہر بیچ کی جانچ  معیارات سے متعلق بھارتی بیورو ( بی آئی ایس) کے ذریعے کی جاتی ہے جیسا کہ بھارتی معیارات ( آئی ایس)  : 3196 (حصہ -1)کی شق 3.7 میں دی گئی ہے ۔  بی آئی ایس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر، گیس سلنڈر قواعد و ضوابط  (جی سی آر) ، 2016 کے مطابق ایل پی جی بھرنے کے لیے سلنڈروں کے استعمال کے لیے چیف کنٹرولر آف ایکسپلوسیوز (سی سی او ای) ، ناگپور یا اس کے مجاز نمائندے کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے  ۔  

گیس سلنڈر  سے متعلق قواعد و ضوابط 2016 کے تحت  ہر سلنڈر کو مزید سروس کے لیے فٹنس کا پتہ لگانے کے لیے دوبارہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت  ہوتی ہے  ۔   دوبارہ ٹیسٹ کا وقفہ سلنڈر کی تیاری کی تاریخ سے 10 سال ہے اور اس کے بعد ہر پانچ سال بعد  اس کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے ۔   لہذا پٹرولیم اینڈ ایکسپلوسیو سیفٹی آرگنائزیشن (پی ای ایس او) کے مقرر کردہ اصولوں کے مطابق ایل پی جی سلنڈروں کی حفاظت کے لیے وقتاً فوقتاً جانچ کی جاتی ہے  ۔   سلنڈروں کی قانونی جانچ بھارتی معیارات (آئی ایس )   16054 کے مطابق کی جاتی ہے  ۔  

قانونی جانچ کے لیے واجب الادا سلنڈروں کو ایل پی جی  بھرنے کے پلانٹ میں الگ کر دیا جاتا ہے اور انہیں استعمال کرنے سے پہلے جانچ کے لیے بھیجا جاتا ہے  ۔   قانونی جانچ کے لیے واجب الادا ایل پی جی سلنڈر بھرے یا فلنگ پلانٹس سے نہیں بھیجے جاتے ہیں   ۔   گھریلو ایل پی جی سلنڈروں میں حادثات مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوتے ہیں جن میں سلنڈروں سے چوری، ایل پی جی کی گھریلو سے غیر گھریلو سلنڈر میں منتقلی، غیر منظور شدہ / غیر معیاری آلات کا استعمال، صارفین کے احاطے میں غلط ہینڈلنگ، ہوز پائپ تبدیل نہ کرنا شامل ہیں  ۔   وقتاً فوقتاً اس کے ٹوٹ پھوٹ کا باعث بننا، او - رنگس کا خراب ہونا، ایل پی جی کی نلی سے رساو، چولہے سے رساو، ایل پی جی سلنڈر کا پھٹ جانا شدید گرمی کی وجہ سے دیگر عوامل کی وجہ سے آگ کے دوران پیدا ہونا وغیرہ  امور شامل ہیں  ۔  

آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ( ای ایم سیز) ’ آئل انڈسٹریز کے لیے عوامی ذمہ داری کی پالیسی‘ کے تحت جامع  بیمہ پالیسی لیتی ہیں جو ای ایم سیز کے ساتھ رجسٹرڈ تمام ایل پی جی صارفین کا احاطہ کرتی ہے  ۔  ای ایم سیز کی طرف سے لی گئی پبلک لائیبلٹی انشورنس پالیسی حادثات سے ہونے والے نقصانات کا احاطہ کرتی ہے جہاں ایل پی جی آگ لگنے کی بنیادی وجہ ہے  ۔   فی الحال، پالیسی مندرجہ ذیل  حالات کے لیے ہے :

  1. موت کی صورت میں 6,00,000 فی شخص کا ذاتی حادثہ کور   ۔  
  2. 30 لاکھ فی پروگرام کے طبی اخراجات کا احاطہ کرتا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ  2,00,000 فی کس  ہے  ۔  
  • iii. املاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں، یہ مجاز صارف کے رجسٹرڈ احاطے میں زیادہ سے زیادہ 2,00,000 فی پروگرام کا احاطہ کرتا ہے ۔

صارف کے احاطے میں کسی بھی حادثے کی صورت میں، صارف کو متعلقہ تیل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی)  کے ڈسٹری بیوٹر کو مطلع کرنا ہوگا  ۔   تیل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی) کا دفتر ڈسٹریبیوٹر سے اطلاع  موصول ہونے پر  بیمہ کمپنی کو مطلع کرتا ہے  ۔   متعلقہ  بیمہ کمپنی انشورنس پالیسیوں کی دفعات کے مطابق دعوے کے تصفیہ کے بارے میں مزید فیصلہ کرتی ہے  ۔  

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپس کا تقرر منتخب کرنے کے لیے یکساں رہنما خطوط ، 2016 کے مطابق کیا جاتا ہے اور یہ تیل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی) اور ڈسٹری بیوٹر کے درمیان دستخط شدہ ڈسٹری بیوٹر شپ معاہدے کے تحت چلتی ہے  ۔   ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپ کے طرز عمل کو مارکیٹنگ کی تادیبی رہنما خطوط کے تحت مقرر کردہ ضوابط کے مطابق منظم کیا جاتا ہے اور بے ضابطگیوں کی نوعیت کی بنیاد پر ان پر جرمانے عائد کیے جاتے ہیں  ۔  

*******

ش ح     ۔     م ع         ۔      ت ح

 (U: 1971)



(Release ID: 1983702) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Hindi , Tamil