جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گھرانوں کی طرف سے شمسی توانائی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے اسکیمیں

Posted On: 06 DEC 2023 5:40PM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے بتایا کہ ملک میں شمسی توانائی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے جنوری 2010 میں قومی شمسی مشن (این ایس ایم) شروع کیا گیا تھا جس کے تحت حکومت نے وقتاً فوقتاً مختلف اسکیمیں متعارف کروائی تھیں۔ گھریلو سطح پر شمسی توانائی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے فی الحال زیر عمل اسکیموں کی فہرست ذیل میں دی گئی ہے۔

  1. کم از کم 50 سولر پارکس کے قیام کے لیے سولر پارک اسکیم جس میں 40,000 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کا ہدف ہے۔
  2. وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف ) کے ساتھ سرکاری پروڈیوسروں کے ذریعے گرڈ سے منسلک سولر پی وی پاور پروجیکٹس کے 12,000 میگاواٹ کے قیام کی اسکیم۔
  3. گرڈ سے منسلک سولر روف ٹاپ پاور پلانٹس کی تنصیب۔
  4. پردھان منتری کسان اوورجا سرکشا ایوم اتھان مہابھیان (پی ایم۔کسم)۔
  5. اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز پر قومی پروگرام کے تحت پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم ۔
  6. انٹرا سٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم کے لیے گرین انرجی کوریڈور سکیم۔

ریاست کے لحاظ سے شمسی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت ذیل میں دی گئی ہے۔

ملک میں نصب شمسی صلاحیت کی ریاستی تفصیلات (31-10-2023تک)

 

نمبر شمار

ریاست ۔مرکزکے زیرانتظام علاقے


 تک مجموعی صلاحیت31-03-2023 (میگاواٹ)

2023-24 تک کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا۔

  31-10-2023 (میگاواٹ)

31-10-2023 تک مجموعی صلاحیت

 (میگاواٹ)

 
 

1

انڈمان اور نکوبار

29.91

0.00

29.91

 

2

آندھرا پردیش

4534.19

21.01

4555.20

 

3

اروناچل پردیش

11.64

0.15

11.79

 

4

آسام

147.93

7.88

155.81

 

5

بہار

192.88

30.66

223.54

 

6

چندی گڑھ

58.69

5.36

64.05

 

7

چھتیس گڑھ

948.82

66.43

1015.24

 

8

دادر اور نگر حویلی

5.46

0.00

5.46

 

9

دمن اور دیو

41.01

0.00

41.01

 

10

دہلی

218.26

18.15

236.41

 

11

گوا

26.49

9.27

35.76

 

12

گجرات

9254.56

1163.01

10417.56

 

13

ہریانہ

1029.16

195.14

1224.30

 

14

ہماچل پردیش

87.49

24.06

111.55

 

15

جموں وکشمیر

49.44

5.54

54.98

 

16

جھارکھند

105.84

15.93

121.77

 

17

کرناٹک

8241.40

1105.78

9347.18

 

18

کیرالہ

761.43

97.25

858.68

 

19

لداخ

7.80

0.00

7.80

 

20

لکشدیپ

3.27

1.50

4.77

 

21

مدھیہ پردیش

2802.14

365.78

3167.92

 

22

مہاراشٹر

4722.90

341.56

5064.46

 

23

منی پور

12.28

0.76

13.03

 

24

میگھالیہ

4.15

0.04

4.19

 

25

میزورم

28.02

2.41

30.43

 

26

ناگالینڈ

3.04

0.00

3.04

 

27

اڈیشہ

453.17

12.06

465.23

 

28

پڈوچیری

35.53

7.73

43.27

 

29

پنجاب

1167.26

99.28

1266.55

 

30

راجستھان

17055.70

1033.52

18089.21

 

31

سکم

4.69

0.00

4.69

 

32

تمل ناڈو

6736.43

428.16

7164.59

 

33

تلنگانہ

4666.03

46.95

4712.98

 

34

تریپورہ

17.60

0.86

18.47

 

35

اترپردیش

2515.22

117.39

2632.61

 

36

اتراکھنڈ

575.53

0.00

575.53

 

37

مغربی بنگال

179.97

14.09

194.06

 

38

نابارڈ میں شامل دیگر

45.01

0.00

45.01

 

میزان

66780.32

5237.70

72018.02

 

(72.02 جی ڈبلیو میں گراؤنڈ ماونٹڈ سے 55.71 جی ڈبلیو، روف ٹاپ سے 11.08 جی ڈبلیو، ہائبرڈ پراجیکٹس کے سولر اجزاء سے 2.55 جی ڈبلیو اور آف گرڈ سولر سے 2.68 جی ڈبلیو شامل ہیں)

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اگست 2019 سے روف ٹاپ سولر (آر ٹی ایس) پروگرام کے فیز II کو نافذ کر رہی ہے جس کے تحت رہائشی گھرانوں اور رہائشی فلاحی ایسوسی ایشنز (آرڈبلیو ایز) / گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیز (جی ایس ایس) کے لیے مرکزی مالیاتی امداد (سی ایف اے) فراہم کی جاتی ہے۔  رہائشی گھرانوں میں 3 کلو واٹ صلاحیت تک کے چھتوں کے شمسی منصوبوں کے لیے سی ایف اے فی الحال 14588/- فی کلو واٹ فراہم کی گئی ہے۔  3 کلو واٹ سے زیادہ اور 10 کلو واٹ تک چھت والے شمسی پروجیکٹ کی صلاحیت کے لیے سی ایف اے  7294/- روپے فی کلو واٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ رہائشی گھرانوں میں 10 کلو واٹ سے زیادہ چھت والے شمسی منصوبے کی گنجائش کسی بھی سی ایف اے کے لیے اہل نہیں ہے۔ گروپ ہاؤسنگ سوسائٹیز / رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشنز (جی ایس ایس۔ آر ڈبلوی اے) کے لیے اور عام سہولیات کو بجلی کی فراہمی کے لیے روف ٹاپ سولر (آرٹی ایس) پلانٹ کی تنصیب کے لیے سی ایف اے کی حد  7294/- روپے فی کلو واٹ  تک محدود ہے ۔

یہ جانکاری  نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 5 دسمبر 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔

******

(ش ح ۔ ع ح)

U.N. 1896




(Release ID: 1983398) Visitor Counter : 51


Read this release in: English