تعاون کی وزارت

ابتدائی زرعی قرض  سوسائٹیز کے لیے ماڈل بائی لاز

Posted On: 06 DEC 2023 4:30PM by PIB Delhi

امداد باہمی  کی وزارت نے ابتدائی زرعی قرض  سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی عملداری کو بہتر بنانے اور پنچایت/ گاؤں کی سطح پر ان کو متحرک اقتصادی اداروں میں تبدیل کرنے کے لیے ان کی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے لیے ماڈل بائی لاز بنائے ہیں۔

ماڈل بائی لاز تیار کرنے کے لیے، نابارڈ ، ریاستی کوآپریٹو بینک، ویکنٹھ مہتا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ (وامنی کام)، نیشنل کونسل فار کوآپریٹو ٹریننگ (این سی سی ٹی) وغیرہ کے نمائندے  کے ساتھ ایک قومی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ۔ کمیٹی کی طرف سے تیار کردہ ضمنی قوانین 1 جولائی 2022 کو تمام اسٹیک ہولڈرز جیسے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی حکومت کی وزارتوں، نابارڈ، قومی سطح کی ایسوسی ایشنز، ریاستی کوآپریٹو بینکوں، ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں اور عام لوگوں کو ان کے تبصرے کے لیے جاری کیا گیا تھا۔ یہ تاثرات/مشورے امداد باہمی کی وزارت  کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ۔

تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز سے 1,500 سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی تھیں، جنہیں ماڈل کے ضمنی قوانین کے مسودے  میں شامل کیا گیا تھا۔

موصولہ تجاویز کو شامل کرنے کے بعد، متعلقہ ریاستی کوآپریٹو ایکٹ کے مطابق مناسب تبدیلیاں کرنے کے بعد پی اے سی ایس کی طرف سے اپنانے کے لیے ماڈل ضمنی قوانین 5 جنوری 2023 کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کو بھیجے گئے۔ ماڈل بائی لاز کو 31 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنایا ہے۔

ماڈل بائی لاز پی اے سی ایس کو ڈیری، ماہی پروری، پھولوں کی کھیتی، گوداموں کے قیام، غذائی اجناس، کھاد،بیج کی خرید، ایل پی جیی این جییٹرول/ڈیزل کی تقسیم اور طویل مدتی قرضوں، کسٹم ہائرنگ سینٹرز، مناسب قیمت کی دکانیں(ایف پی ایس) ، کمیونٹی آبپاشی، بزنس کرسپانڈنٹ سرگرمیاں، کامن سروس سینٹرز وغیرہ  25 سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں شروع کرکے اپنی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے قابل بنائیں گے جن میں مختصر مدت کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ پی اے سی ایس کی رکنیت کو مزید جامع اور وسیع بنانے کے لیے بھی مناسب انتظامات کیے گئے ہیں، جس میں خواتین اور ایس سی۔ایس ٹی کو نمائندگی دی گئی ہے۔

ماڈل بائی لاز کو اپنانے سے، پی اے سی ایس ملٹی سروس سینٹرز کے طور پر کام کر نے، اپنی آپریشنل کارکردگی، شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنا نے  اور دیہی علاقوں میں زرعی قرضہ اور مختلف نان کریڈٹ سروسز وغیرہ فراہم کر سکے گا۔

ماڈل بائی لاز کسانوں کو ان کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک ہی جگہ پر قلیل مدتی، درمیانی مدت اور طویل مدتی قرضے اور دیگر خدمات جیسے کھاد، بیج، جراثیم کش ادویات، ذخیرہ کرنے کی سہولیات، بینکنگ خدمات وغیرہ حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ کسان سماجی تحفظ کی اسکیموں، مائیکرو انشورنس، سی اسی سی کی 300 سے زیادہ ای خدمات وغیرہ کے فوائد بھی حاصل کر سکیں گے۔ کاروباری سرگرمیوں میں تنوع کے ذریعے، ماڈل ضمنی قوانین کسانوں کو آمدنی کے اضافی مستحکم ذرائع حاصل کرنے کے قابل بھی بنائیں گے۔

امداد باہمی  کے  مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

 

 

(ش ح ۔ ع ح)

                                                             U.N. 1895

 



(Release ID: 1983334) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi