صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مخنّث برادری کے لئے حفظان صحت کی خدمات تک رسائی سے متعلق تازہ معلومات 


سات سو اکسٹھ (761) مخنث مستفیدین کو اسپتالوں میں داخلے کے لئے ، پی ایم جے اے وائی

کے تحت  1.12 کروڑروپے  کی رقم  منظور کی گئی

تمام مخنث برادری کو اے بی ،پی ایم – جے اے وائی کے فوائد پہنچانے کے لئے سوشل جسٹس اور تفویض اختیارات کی وزارت اور قومی صحت اتھارٹی  این ایچ اے کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے

مخنث افراد کے لئے قومی پورٹل کا  رجسٹرڈ ممبر   اے بی ، پی ایم- جے اے وائی  میں  شامل  کسی  بھی اسپتال میں  صحت  کی مفت دیکھ بھال کی سہولتوں کا اہل  ہے

Posted On: 05 DEC 2023 5:26PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبودکے مرکزی وزیر مملکت  پروفیسر ایس پی سنگھ  باگھیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ

30 نومبر  2023 تک پردھان  منتری جن آروگیہ یوجنا ( پی ایم – جے اے وائی ) کے تحت  761 مخنّث مستفیدین   کو  اسپتالوں میں داخلے کے لئے 1.12روپے منظور کئے گئے ہیں ، جس کے لئے اس طرح کی معلومات دستیاب ہے۔اس کے علاوہ  سبھی مخنّث برادری کو  آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا  ( اے بی ، پی ایم – جے اے وائی  ) کے فائدے  پہنچانے کے لئے قومی صحت اتھارٹی  -( این ایچ اے  ) اور  سماجی انصاف اورتفویض اختیارات  ( ایم  او ایس  جے ای ) کے درمیان  ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔اس  مفاہمت نامے کے مطابق  مخنّث  برادری کو  ایس ایم آئی ایل ای فریم ورک   یعنی  ذریعہ معاش اور صنعت کے لئے  محروم افراد کے لئے تعاون   کے تحت   حفظان  صحت  کے فوائد   فراہم کئے گئے ہیں  ۔ یہ فوائد  سماجی انصاف اورتفویض  اختیارات کی وزارت کی طرف سے شروع کئے گئے ہیں۔ مخنّث  افراد  کے لئے نیشنل  پورٹل پر رجسٹرڈ  مخنّث برادری کا کوئی بھی ممبر  صحت کی مفت  دیکھ  بھال کی سہولیات کا اہل  ہے  اور وہ  پینل میں شامل کسی  بھی  اسپتال سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

حکومت  ، اپنے  پانچویں مرحلے میں  فی الحال  ملک بھر میں  نیشنل ایڈس  پروگرام نافذ کررہی ہے ۔ مخنّث برادری  ،ایچ  آئی وی انفیکشن  حاصل کرنے  اور ایچ ا ٓئی وی کی روک تھام کے لئے خدمات  ، جنسی  طورپر  داخل ہونے والے انفیکشن کے علاج  کے لئے   ہائی رسک گروپ  ( ایچ آر جی ) میں خیال کیا جاتا ہے ۔ ایچ آئی وی  ٹیسٹنگ   اور  دیکھ بھال  ، انہیں فراہم کی جاتی ہے ۔ دیکھ بھال ،علاج اور جانچ  ٹارگیٹڈ  طریق کار   پروجیکٹس  انہیں فراہم کی جاتی ہے۔نئے ایچ آئی وی انفیکشن کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ  اسٹیٹ   ایڈس کونسل سوسائٹیز کے ذریعہ   لنک ورکر  اسکیم نافذ کی گئی ہے ۔

اس کے علاوہ  ایچ آئی وی ایڈس سے متاثر سبھی  مخنّث افراد کو   دیکھ بھال کے معیارات کے مطابق  ایک دھبے سے پاک  اور  سب کی شمولیت والے طریقے کے ذریعہ کئیر اور سپورٹس سینٹر کے ذریعہ اضافی امدادی خدمات اور  اے آر ٹی سینٹروں میں  مفت  این ٹی ریٹرووائرل  تھیریپی (  اے آر ٹی ) فراہم کی جاتی ہے۔ حکومت ،پرائمری ،سیکنڈری اور   تیسری سطح  پرنافذ کئے گئے نیشنل ہیلتھ مشن   کے ذریعہ  ملک بھر میں  نیشنل مینٹل ہیلتھ پروگرام نافذ کررہی ہے۔آیوشمان بھارت ہیلتھ  اور ویلنس مراکز  ( اے بی –ایچ ڈبلیو سی ) اسکیم کے تحت   جامع  پرائمری صحت کی  دیکھ بھال کے تحت   ذہنی صحت کی خدمات   کے پیکج کا حصہ ہیں۔اے بی  پی ایم – جے اے وائی 27  مختلف اسپیشلٹیز  کے تحت   1949طریق کا ر کے لئے  علاج فراہم کرتی ہے،جس میں سے  19  طریق کار  کا تعلق  خصوصی  طورپر منٹل ڈس آرڈر سے ہے۔ نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام  (این ٹی ایم ایچ  ٹی  )کاآغاز کیا گیا ہے تاکہ ملک میں  صحت کی دیکھ بھال کی خدمات اورمعیاری ،ذہنی صحت کونسلنگ تک رسائی کو بہتر بنایا جاسکے ۔ مخنّث برادری سمیت اہل افراد ان اسکیموں کے تحت صحت کی  مفت دیکھ بھال کی خدمات کے حقدار ہیں۔

دنیا میں  اے بی پی ایم – جے اے وائی  فنڈسے چلنےوالی سب سے بڑی عوامی  ایشورنس اسکیم ہے ، جو 12 کروڑغریب خاندانوں کو ثانوی اورتیسرے درجے کے دیکھ بھا ل ومعالجے کے لئے  پانچ لاکھ روپے فی کنبہ سالانہ کا صحت کورفراہم کیا جاتا ہے۔استفادہ حاصل کرنے والے کنبوں   کی  نشاندہی  غالباََ  مخصو ص  محرومی کی بنیاد پرکی گئی  ہے اور  2011 کی  ایس ای سی  سی ڈیٹا بیس  کے  دیہی اور شہری علاقوں میں پیشہ ورانہ ضابطے کی بنیاد پر نشاندہی کی گئی ہے۔ایسی ریاستوں  کو  ،جو ایس ای سی سی  ڈیٹا بنیاد کے مطابق   اہل مستفیدین   کی نشاندہی نہیں  کرپائی ہیں، لچک فراہم کی گئی ہے تاکہ  وہ  لیفٹ  اوور(غیر تصدیق شدہ  ) ایس ای سی سی مستفیدین کی  نشاندہی کرنے کے لئے غیر ایس ای سی سی ڈیٹا بیس استعمال کرسکیں۔ اس کےعلاوہ  قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایس ای سی سی 2011 (حوالہ ضمیمہ- 1)کے تحت  مخنّث سمیت  کوئی بھی شخص  تشریح کئے گئے ضابطے کے تحت اہل ہے یا غیر ایس ای سی سی  مستفیدین  کے لئے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعہ تجویز کئے گئے وہ لوگ  اس اسکیم کے تحت مفت حفظان صحت کی خدمات کے حقدار ہیں۔

ایس ای سی سی 2011 کے مطابق  اے بی پی ایم –جے اے وائی کے تحت اہلیت کے لئے ضابطے کی تفصیل کے اعتبار سے فہرست خود بخود شامل کی گئی ہے۔

1-شیلٹر کے بغیر ہاؤس ہولڈ ۔

2-ڈیسٹی ٹیوٹ –الامس  رہنا۔

3- ہاتھ سے میلا اٹھانےوالے کنبے۔

4- ابتدائی قبائلی گروپس ۔

5- قانونی اعتبارسے جاری کئے گئے بندھوا مزدور۔

دیہی علاقے میں  محرومی کا ضابطہ  :

ڈی  1- کچی دیواروں اور کچی چھت کے ساتھ صرف ایک کمرہ ۔

ڈی 2- 16 سے 59 سال کی عمر کے درمیان  کوئی بالغ ممبر نہیں ۔

ڈی3- خواتین کی سربراہی  والے مکانات میں  16سے 59سال کی عمر کے درمیان  کوئی بالغ مرد ممبرنہیں۔

ڈی 4- تندرست  ممبرجبکہ  بالغ تندرست  ممبر کوئی نہیں ۔

ڈی5-  ایس سی/ ایس ٹی مکانات  ۔

ڈی 6- بے زمین کنبے جو یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور  کے ذریعہ اپنی آمدنی کا بڑا حصہ حاصل کر رہے ہیں۔

شہری علاقوں میں  پیشہ ورانہ  ضابطہ :

  1. کوڑا کرکٹ اٹھانے والے ۔
  2. بھکاری ۔
  3. گھریلو مزدور ۔
  4. اسٹریٹ وینڈر / کوولر ہاکر / گلیوں  میں  دیگر خدمات فراہم کرنے والے ورکر ۔
  5. کنسلٹیشن ورکر / پلمبر /میسن  مزدو ر / پینٹر /ویلڈر /سکیورٹی گارڈ /کافی اور دیگر  ورکر ۔
  6. کوڑا کرکٹ صاف کرنے والے مزدور / مالی ۔
  7. گھر میں  کام کرنے والے مزدور /فنکار / ہینڈی کرافٹ کا کام کرنے والا  مزدور /درزی۔
  8. ٹرانسپورٹ ورکر / ڈرائیور / کنڈکٹر /ڈرائیور اور  کنڈکٹر کے لئے ہیلپر /کارٹ پُلر /رکشا  کھینچنےوالا۔
  9. دوکان کا مزدور / اسسٹنٹ  / چھوٹے ادارے میں کام کرنے والا چپراسی / ہیلپر / ڈلیوری اسسٹنٹ / اٹینڈنٹ / ویٹر
  10. الیکٹریشن  / میکینک /اسمبلر / مرمت کرنے والا مزدور ؤ
  11. واشر مین  /چوکیدار

********

  ش ح۔ح ا ۔رم

U-1864    



(Release ID: 1983000) Visitor Counter : 55


Read this release in: English