دیہی ترقیات کی وزارت
سانسد آدرش گرام یوجنا کا مقصد پورے ملک میں مجموعی طور پر ترقی یافتہ مثالی گرام پنچایتیں بنانا ہے
Posted On:
05 DEC 2023 4:58PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ سانسد آدرش گرام یوجنا(ایس اے جی وائی) کا مقصد پورے ملک میں مجموعی طور پر ترقی یافتہ مثالی گرام پنچایتیں تشکیل دینا ہے۔ سانسد آدرش گرام یوجنا کی نمایاں خصوصیات ذیل میں دی گئی ہیں:
- یہ دیہی ترقی کی وزارت کی ایک منفرد اسکیم ہے جس کے تحت پہلی بار گرام پنچایت کی سطح پر ترقی کے لیے اراکین پارلیمنٹ کی قیادت، صلاحیت، عزم اور توانائی کا براہ راست فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔
- سانسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) کا مقصد گاؤں کی ترقی کے سلسلے میں مہاتما گاندھی کے جامع اور نتیجہ خیز وژن کو حقیقت کے روپ میں ڈھالنا ہے۔ یہ ‘آدرش گرام’ گاؤں کی کمیونٹی میں ‘صحت، صفائی، ہریالی اور ہم آہنگی کے مرکز’ کے طور پر کام کرنے اور پڑوسی گرام پنچایتوں کو متاثر کرتے ہوئے مقامی ترقی اور حکمرانی کے اسکول بننے کے سلسلے میں کار آمد ہیں۔
- ایس اے جی وائی کا مقصد دیہاتوں اور ان کے لوگوں میں کچھ اقدار کو فروغ دینا ہے تاکہ گاؤں دوسروں کے لیے ماڈل میں تبدیل ہو جائیں۔ ان اقدار میں گاؤں کی زندگی سے متعلق تمام پہلوؤں میں معاشرے کے تمام طبقات کی شمولیت کو یقینی بنانا شامل ہے، خاص طور پر حکمرانی سے متعلق فیصلہ سازی میں، انتیودیا پر عمل کرنا - گاؤں کے ‘‘غریب ترین اور کمزور ترین فرد’’ کو اس قابل بنانا کےوہ خوشحالی کے ہدف کو حاصل کرسکے۔ اس کے علاوہ، صفائی کی ثقافت کو فروغ دینا، فطرت کے مطابق زندگی گزارنا - ترقی اور ماحولیات کے درمیان توازن کو یقینی بنانا، مقامی ثقافتی ورثے کا تحفظ اور فروغ، باہمی تعاون، خود مدد اور خود انحصاری کو فروغ دینا، گاؤں کی کمیونٹی میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینا، عوامی زندگی میں شفافیت، جوابدہی اور قابلیت لانا، مقامی خود مختاری کو پروان چڑھانا، ہندوستانی آئین کے بنیادی حقوق اور بنیادی فرائض میں درج اقدار کی پاسداری بھی مطلوب ہے۔
- ایس اے جی وائی کے بنیادی مقاصد یہ ہیں:
- بہتر بنیادی سہولیات، اعلی پیداواری صلاحیت، بہتر انسانی ترقی، بہتر معاش کے مواقع، کم تفاوت، حقوق اور استحقاق تک رسائی، وسیع تر سماجی ترغیب اور افزودہ سماجی سرمائے کے ذریعے آبادی کے تمام طبقات کے معیار زندگی اور گزر بسر کے طور طریقوں کو کافی حد تک بہتر بنانا۔
- مقامی سطح کی ترقی اور موثر مقامی گورننس کے ماڈل تیار کرنا، جو پڑوسی گرام پنچایتوں کو سیکھنے اور اپنانے کے لیے ترغیب اور تحریک دے سکے۔
- عمل کو متحرک کرنا، جس سے شناخت شدہ گرام پنچایتوں کی مجموعی ترقی ہوتی ہے؟
- ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے، ایس اے جی وائی مندرجہ ذیل نقطہ نظر سے رہنمائی کرتا ہے:
- ماڈل گرام پنچایتوں کو تیار کرنے کے لیے اراکین پارلیمنٹ (ایم پی) کی قیادت، صلاحیت، عزم اور توانائی کا فائدہ اٹھانا۔
- شراکت پر مبنی مقامی سطح کی ترقی کے لیے کمیونٹی کے ساتھ رابطہ کاری کرنا اور ان میں تحریک پیدا کرنا۔
- لوگوں کی امنگوں اور مقامی صلاحیتوں کے مطابق جامع ترقی حاصل کرنے کے لیے مختلف سرکاری پروگراموں کے ساتھ ساتھ نجی اور رضاکارانہ اقدامات کو یکجا کرنا۔
- رضاکارانہ تنظیموں، کوآپریٹیو اور تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا۔
- نتائج اور پائیداری پر توجہ مرکوز کرنا
ممبران پارلیمنٹ نے ایس اے جی وائی کے آغاز سے اب تک ملک بھر میں 3,390 گرام پنچایتوں کی نشاندہی کی ہے۔ ایس اے جی وائی کے تحت شناخت شدہ گرام پنچایتوں کی ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے حساب سے تعداد، اس کے آغاز سے لے کر ذیل میں دی گئی ہے۔
نمبرشمار
|
ریاست / مرکز کے زیرانتظام علاقے کا نام
|
اپنے قیام کے بعد سے شناخت شدہ جی پیز کی تعداد (11 اکتوبر 2014 سے)
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
8
|
2
|
آندھرا پردیش
|
201
|
3
|
اروناچل پردیش
|
13
|
4
|
آسام
|
51
|
5
|
بہار
|
197
|
6
|
چندی گڑھ
|
2
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
116
|
8
|
دہلی
|
13
|
9
|
گوا
|
15
|
10
|
گجرات
|
234
|
11
|
ہریانہ
|
91
|
12
|
ہماچل پردیش
|
45
|
13
|
جموں و کشمیر
|
43
|
14
|
جھارکھنڈ
|
117
|
15
|
کرناٹک
|
133
|
16
|
کیرالہ
|
167
|
17
|
لداخ
|
4
|
18
|
لکشدیپ
|
2
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
140
|
20
|
مہاراشٹر
|
260
|
21
|
منی پور
|
30
|
22
|
میگھالیہ
|
24
|
23
|
میزورم
|
14
|
24
|
ناگالینڈ
|
8
|
25
|
اوڈیشہ
|
104
|
26
|
پڈوچیری
|
10
|
27
|
پنجاب
|
72
|
28
|
راجستھان
|
190
|
29
|
سکم
|
15
|
30
|
تمل ناڈو
|
367
|
31
|
تلنگانہ
|
86
|
32
|
تریپورہ
|
14
|
33
|
دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو کے یوٹی
|
8
|
34
|
اتر پردیش
|
549
|
35
|
اتراکھنڈ
|
37
|
36
|
مغربی بنگال
|
10
|
|
کل میزان
|
3390
|
سانسد آدرش گرام یوجنا فریم ورک کے تحت، اضافی فنڈز مختص کیے بغیر متعلقہ وزارتوں کے انتظامی کنٹرول کے تحت موجودہ سرکاری اسکیموں اور پروگراموں کو مربوط کرنے اور ان کے نفاذ کے ذریعے گرام پنچایتوں کی ترقی کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ سانسد آدرش گرام یوجنا گرام پنچایتوں کے لیے مختلف ذرائع سے جمع کی گئی رقم کو مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔
اس اسکیم کے رہنما خطوط تمام شراکت داروں کو اس کے مطلوبہ مقاصد کو حاصل کرنے اور مذکورہ اسکیم کے تحت دیہاتوں کے ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے فراہم کر دیے گئے ہیں۔ رہنما خطوط کے مطابق، ایس اے جی وائی کو نافذ کرنے کی ذمہ داری بڑی حد تک مختلف سطحوں پر متعلقہ عہدیداروں پر منحصر ہے۔ چونکہ پورے پروگرام کو انضمامی ماڈل میں لاگو کیا جاتا ہے، اس لیے ضلع کلکٹر ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایس اے جی وائی کے رہنما خطوط میں، جزو 10(ڈی) کے مطابق ایس اے جی وائی کو نافذ کرنے کے لیے ضلع کلکٹر نوڈل افسر ہیں۔ ضلع کلکٹر حصہ لینے والے متعلقہ محکموں کے نمائندوں کے ساتھ ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد کرتا ہے۔ متعلقہ اراکین پارلیمنٹ جائزہ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں۔ ان ماہانہ میٹنگوں کے لیے متعلقہ گرام پنچایتوں( جی پی) کے سربراہان کو مدعو کیا جاتا ہے۔ وزارت نے گرام پنچایت کے سربراہوں کو ایس اے جی وائی کے نفاذ کے عمل کے بارے میں تربیت فراہم کی ہے۔ وزارت نے ایس اے جی وائی کے نفاذ میں مختلف شراکت داروں کی مدد کرنے کے لیے معاون مواد پر مشتمل ایس اے جی وائی پر ایک ہدایتی کتابچہ تیار کیا ہے اور اسے مذکورہ تربیتی پروگراموں کے شرکاء میں تقسیم کیا ہے۔ انضمام کے لیے اسکیموں کی ہدایات اور تفصیلات اسکیم پورٹل یعنی https://saanjhi.gov.in/پر دستیاب ہیں۔
*************
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.1855
(Release ID: 1982954)
Visitor Counter : 102