وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

پردھان منتری متسیہ سپدا یوجنا کے تحت پروگرام

Posted On: 05 DEC 2023 2:53PM by PIB Delhi

ماہی گیری کے محکمے ،ماہی گیری،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) نام سے ایک فلیگ شپ اسکیم نافذ کی ہے،جس میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں پانچ سال کی مدت کےلئے  20050  کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری  کی گئی ہے۔یہ اسکیم مالی سال 21-2020 سے مالی سال 25-2024  کےلئے ملک میں ماہی گیری  کے شعبہ کی مجموعی ترقی کےلئے  شروع کی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت   ملک میں ماہی گیری کے شعبہ  کی مجموعی ترقی کےلئے  گزشتہ تین مالی سال (21-2020، 23-2022) کے دوران  اور رواں مالی سال (24-2023) میں ریاستی حکومتوں ،مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اورنفاذ کی دیگر ایجنسیوں  کے  ماہی گیری  سے متعلقہ  مختلف  ترقیاتی پروجیکٹوں کے لئے 17ہزار 118.62 کروڑ روپے منظور کئے جاچکے ہیں۔

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کو  مچھلیوں کی پیداوار  اور پیداواری  میں اضافہ ،معیار  ،ٹیکنولوجی ،پیداواریت کے بعد کے بنیادی ڈھانچے  اور نظم و نسق اورویلیو چینز کی جدید کاری اور مضبوطی، ٹریس ایبلٹی اور معیار کی بہتری میں اہم خلا کو دور کرنے کے لیے ڈیزائن اور نافذ کیا گیا ہے۔ فشریز ویلیو چین کو جدید اور مضبوط بنانے کے لیے، پی ایم ایم ایس وائی  پوسٹ ہارویسٹ انفراسٹرکچر جیسے کہ فشنگ ہاربرز/ فش لینڈنگ سینٹرز، کولڈا سٹوریجز اور آئس پلانٹس، مچھلی کی نقل و حمل کی گاڑیاں بشمول ریفریجریٹڈ اور انسولیٹڈ گاڑیاں، آئس فلیکنگ اور آئس کرشنگ یونٹس، مچھلی کو رکھنے کے آئس باکسزوغیرہ   میں معاونت کرتی  ہے۔ موٹرسائیکلوں، سائیکلوں اور آٹو رکشوں، ویلیو ایڈیشن انٹرپرائز یونٹس کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کی جدید  مارکیٹیں جیسے تھوک مچھلی مارکیٹس بشمول سپر مارکیٹس، ریٹیل فش مارکیٹس اور آؤٹ لیٹس، موبائل فش اور لائیو فش مارکیٹس کے ساتھ ڈبوں وغیرہ کا انعقاد۔ اب تک، پی ایم ایم ایس وائی  کے تحت روپے کی سرمایہ کاری گزشتہ تین مالی سالوں (مالی سال 2020-21 سے 2022-23) اور موجودہ مالیاتی سال (2023-24) کے دوران مذکورہ بالا سرگرمیوں کے لیے 4005.96 کروڑ کی منظوری دی گئی ہے۔

پی ایم ایم ایس وائی ماہی گیری کے انتظام کے ایک مضبوط فریم ورک کے قیام کے لیے فراہم کرتا ہے اور ماہی گیری کے بندوبست  کے منصوبوں کی تشکیل اور نفاذ کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ضرورت پر مبنی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، پی ایم ایم ایس وائی آبی زراعت، میری کلچر اور پیداوار  کے بعد کے انتظام اور ماہی گیری میں مختلف اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیتا ہے، جس کا مقصد ماہی گیروں اور ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کی آمدنی میں اضافہ اور سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی گیری پر پابندی کی مدت کے دوران روایتی اور سماجی-اقتصادی طور پر پسماندہ، اہل فعال سمندری اور اندرون ملک ماہی گیروں کے خاندانوں کے لیے سالانہ 6.0 لاکھ افراد کو روزی روٹی اور غذائیت کی مدد کے لیے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ پی ایم ایم ایس وائی 33.20 لاکھ ماہی گیروں کو انشورنس کوریج کی حمایت کرتا ہے۔ اور ماہی گیری کے جہازوں کے لیے سود کی امدادی اسکیم کی بھی حمایت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت اندرون ملک آبی زراعت کے لیے تالاب کا رقبہ 20823.40 ہیکٹر، 3942 بائیو فلاک  یونٹس، 11927 ری سرکولیٹری ایکوا کلچر سسٹم (آر اے ایس ) کے 44,408 ریزروائر کیجز اور 543.7 ہیکٹر رقبہ، سمندری آبی زراعت کے لیے 11927 یونٹس مونولین یونٹس، آبی زراعت، میری کلچر اور پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ سرگرمیوں کے فروغ کے لیے 1489 بائیوالو کاشتکاری یونٹس، 562 کولڈ اسٹوریجز، 6542 فش کیوسک، 108 ویلیو ایڈڈ انٹرپرائز یونٹس اور 25,193 پوسٹ ہارویسٹ ٹرانسپورٹیشن یونٹس کی منظوری دی گئی ہے۔

یہ معلومات  ماہی پروری، جانوروں کی پرورش اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا م۔

U- 1803



(Release ID: 1982687) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi , Telugu